کراچی کے صارفین کیلیے اچھی خبر؛ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کتنی کمی ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد:
شہر قائد کے باسیوں کے لیے اچھی خبرہے، جس کے مطابق بجلی کی قیمت میں 5 روپے 02 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان ہے۔
کے الیکٹرک کی جانب سے نیشنل الیکٹرک ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ پرائس کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ 5 روپے 02 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی ہے۔
کے الیکٹرک حکام کے مطابق درخواست منظور ہونے کی صورت میں صارفین کو 6 ارب 79 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔
تفصیلی سماعت کے بعد نیپرا نے کےالیکٹرک کی مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی، جس کا تفصیلی فیصلہ اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد جاری کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کے الیکٹرک کیخلاف عدالتی کمیشن تشکیل دینے کی قرارداد سندھ اسمبلی میں کیوں مسترد ہوئی؟
کراچی میں کئی دہائیوں سے گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ساتھ ہی بجلی کی عدم دستیابی بھی معمول ہے ایسے میں عوام نہ صرف سستی بجلی کا مطالبہ بلکہ بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے احتجاج بھی کرتے نظر آتے ہیں، لیکن گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھتا چلا جاتا ہے۔
کے الیکٹرک کا مؤقف ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ان علاقوں میں کی جاتی ہے جہاں بل ادا نہیں کیے جاتے جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے بل نادہندگان کے بجلی کے کنکشن منقطع کردینے چاہییں نہ کہ اس کا بوجھ بل ادا کرنے والے صارفین پر اذیت کی صورت میں لاد دیا جائے۔
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے رکن عامر صدیقی کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف پیش کردہ قرارداد میں کے الیکٹرک کی ناانصافیوں کے خلاف عدالتی کمیشن بنانے کی استدعا کی گئی ہے، رکن پیپلز پارٹی ہیر سوہو نے مذکورہ قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جاچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روشنیوں کے شہر کراچی میں اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کی بھی انوکھی منطق
رکن ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کس قانون کے تحت اس کی مخالفت کی جا رہی ہے، مذکورہ کمیٹی کے کئی اجلاس ہوچکے، مگر کچھ نہیں ہوا، وزیر ایکسائز سندھ مکیش چاؤلہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ایوان کی بڑی کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے، جس میں اپوزیشن لیڈربھی شامل ہیں۔
مکیش چاؤلہ کے مطابق کل بھی اس کمیٹی کا اجلاس ہے، جب پہلے ہی کمیٹی بنی ہے تو اس پر مزید کمیٹی نہیں بنائی جاسکتی اور یوں سندھ اسمبلی نے قرارداد کثرت رائے سے مسترد کردی۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا عام اجلاس پیر کے روز میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت منعقد ہوا اس اجلاس میں 14قراردادوں کی منظوری دی گئی، 12 قراردادوں کو اتفاق رائے سے منظورکیا گیا جبکہ 2 قرار داد کثرت رائے سے منظور ہوئیں بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے الیکٹرک کے مابین تصفیہ طلب معاملہ برائے 5142 مربع گز پلاٹ ایلینڈور روڈ واقع ریلوے کوارٹرز کو 2 لاکھ 75 ہزار فی مربع گز کے حساب پر فروخت کرنے کی منظوری دی گئی۔
مزید پڑھیں: کے الیکٹرک نے پاکستان ریلوے کی بجلی کیوں بند کردی؟
میئرکراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ جب معاملات کو ٹیک اوور کیا تو یہ معاملہ سپریم کورٹ میں تھا، سپریم کورٹ نے کہاکہ میئر اور کے الیکٹرک ملکر معاملات کا حل نکالیں، کلری کی زمین پر کے پی ٹی دعویٰ کرتا ہے کہ ان کی زمین ہے، ایلنڈر روڈ کی زمین طویل عرصے سے کے الیکٹرک کے پاس تھی۔
’اب ہم کے الیکٹرک کا بل دینے کی پوزیشن میں آجائیں گے، یہ پیسہ شہر کی امانت ہے جو کے الیکٹرک کو دینا چاہیے تھا، اپنے دعوے پر آج بھی قائم ہیں، چیزوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہےہیں، وزیر اعظم سے کہتا ہوں کہ وہ نیپرا کے ذریعے کے الیکٹرک کو پابند کریں، شہر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر وزیر اعظم کو خط لکھوں گا۔‘
بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے ساتھ بلدیہ کراچی بہت سارے تصفیہ طلب معاملات ہیں، کے الیکٹرک کی جانب کے ایم سی کے واجبات کی ادائیگی کا مسئلہ بھی ہے۔ ’ہم کہیں نہ کہیں کے الیکٹرک کو فائدہ پہنچا رہے ہیں، کے الیکٹرک کے کھمبے مختلف شاہراہوں پر لگے ہوئے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپوزیشن لیڈر ایم کیو ایم بلدیہ عظمیٰ کراچی سندھ اسمبلی سیف الدین عامر صدیقی عدالتی کمیشن قرارداد کے الیکٹرک مرتضیٰ وہاب میئر کراچی