محکمہ بلدیات نےمالی سال کےبجٹ کیلئے400ارب مانگ لیے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
قیصر کھوکھر : محکمہ بلدیات نےمالی سال کےبجٹ کیلئے400ارب مانگ لیے۔
بجٹ ترقیاتی منصوبوں کے لئے مانگا گیا۔والڈ سٹی منصوبوں کیلئے 32 ارب روپےمانگے گئے۔مثالی گاؤں منصوبے کے لیے 60 ارب روپے مانگے گئے۔سٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے لئے 300 ارب روپے مانگے گئے۔
جوہڑ اور پارک کی بحالی کے لیے 5 ارب روپے مانگے گئے۔یو سی کے دفاتر بنانے کے لئے پانچ ارب روپے مانگے گئے۔مقبرستانوں کی چار دیواری بنانے کے لئے 3 ارب مانگے گئے۔محکمہ بلدیات نے یہ بجٹ ڈیمانڈ پی اینڈ ڈی کو ارسال کر دیا۔
خصوصی بچوں کےسکولوں کے اوقات کار میں کمی
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ارب روپے مانگے گئے کے لئے
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کا سفارت کاروں پر حملہ، یورپی ممالک نے وضاحت مانگ لی
اسرائیلی فوج نے ایک شرمناک اور سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں 35 سفارت کاروں کے ایک وفد پر وارننگ شاٹس فائر کیے، وفد میں فرانس، برطانیہ، چین، کینیڈا، اور دیگر یورپی و عرب ممالک کے سفارت کار شامل تھے۔
فلسطینی وزارت خارجہ کے سیاسی مشیر احمد الدیک کے مطابق سفارتی وفد جنین مہاجر کیمپ کے مشرقی داخلی راستے پر موجود تھا جب دوپہر تقریباً 2 بجے اسرائیلی فوجیوں نے اچانک فائرنگ شروع کر دی۔ وفد میں فرانس، اٹلی، اسپین، چین، روس، مصر، اردن اور دیگر 30 سے زائد ممالک کے سفارت کار شامل تھے، جن میں اٹلی کے نائب قونصل جنرل ایلیسنڈرو ٹوٹینو بھی موجود تھے۔
فلسطینی وزارت خارجہ کی جاری کردہ ویڈیو میں دو اسرائیلی فوجی دھاتی گیٹ کے پیچھے سے وفد کی طرف بندوق تانے دکھائی دیتے ہیں جبکہ بلند آواز میں گولیوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں، عینی شاہدین کے مطابق سفارت کار اور صحافی خوفزدہ ہو کر گاڑیوں کی طرف بھاگے اور کور لینے کی کوشش کی۔ خوش قسمتی سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بیروت نے اسرائیلی سفیر کو پیرس طلب کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ سفارتکاوں پر فائرنگ کرنے پر اسرائیلی سفیر کو طلب کریں گے،اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کیلئے تمام آپشنز پر غور کررہے ہیں،غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن میں توسیع خوفناک ہے،اسرائیل غزہ میں آپریشن روکےاور امداد آنے کی اجازت دے،اسرائیلی حکومت عالمی قوانین کے احترام کرے۔
اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے بھی اسرائیلی سفیر کو روم طلب کیا اور کہا کہ سفارت کاروں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنا ناقابل برداشت ہے۔اسپین نے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ دیگر متاثرہ ممالک کے ساتھ مل کر مشترکہ ردعمل تیار کر رہا ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالاس نے برسلز میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وارننگ شاٹس بھی گولیاں ہیں اور ذمہ داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے۔