حکومت آزاد کشمیر نے کنٹرول لائن پر شہید، زخمیوں کے پیکیج کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
حکومت آزاد کشمیر کے جاری کردہ پیکیج کی منظوری کے نوٹیفکیشن کے مطابق بھارتی جارحیت میں شدید زخمی ہونے والوں کیلئے فی کس 20 لاکھ جبکہ دیگر زخمیوں کو 10، 10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت آزاد کشمیر نے کنٹرول لائن پر شہید، زخمیوں کے پیکیج کی منظوری دے دی۔ پیکیج کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جس کے مطابق بھارتی گولہ باری سے شہید کے ورثا کو 10 ملین روپے دیئے جائیں گے۔ بھارتی جارحیت میں شدید زخمی ہونے والوں کیلئے فی کس 20 لاکھ جبکہ دیگر زخمیوں کو 10، 10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیکیج کی منظوری
پڑھیں:
دانش اسکولوں سمیت 19.253 ارب روپے کے 6 تعلیمی منصوبوں کی منظوری
اسلام آباد:سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی)کے اجلاس میں ملک کے دور دراز علاقوں میں دانش اسکولوں سمیت 19.253 ارب روپے کے 6 تعلیمی منصوبوں کی منظوری دے دی۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، خصوصی اقدامات اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن احسن اقبال کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے پیش کیے گئے تعلیم کے شعبے کے 6 منصوبے منظور کیے گئے، جن کی مجموعی لاگت 19.253 ارب روپے ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تمام منصوبے سی ڈی ڈبلیو پی سطح پر کلیئر کیے گئے ہیں، منظور شدہ منصوبوں میں ضلع کان مہترزئی، قلعہ سیف اللہ بلوچستان میں دانش اسکول کے قیام کا منصوبہ 2,929.856 ملین روپے، ضلع سبی بلوچستان میں دانش اسکول کے قیام کا منصوبہ 3,351.987 ملین روپے کا ہے۔
اسی طرح آزاد جموں و کشمیر میں دانش اسکول کے قیام کا منصوبہ 3,042.778 ملین روپے، بائیکر ضلع ڈیرہ بگٹی بلوچستان میں دانش اسکول کے قیام کا منصوبہ 2,665.733 ملین روپے، ضلع موسیٰ خیل بلوچستان میں دانش اسکول کے قیام کا منصوبہ 3,630.771 ملین روپے، ضلع ژوب بلوچستان میں دانش اسکول کے قیام کا منصوبہ 3,632.405 ملین روپے ہیں۔
تمام منصوبے وفاقی اور متعلقہ صوبائی حکومتوں کے درمیان یکساں شراکت داری کی بنیاد پر ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ادارے گریڈ 6 سے 12 تک کے طلبا و طالبات کو تعلیم فراہم کریں گے اور انہیں جدید ٹیکنالوجی، اختراع، کاروباری سوچ اور ڈیجیٹل خواندگی سے آراستہ کریں گے۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 2 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں جو ایک سنگین قومی مسئلہ ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ خواندگی کی شرح کو 90 فیصد تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ ملک ترقی کر سکے۔
احسن اقبال نے وفاقی حکومت کی تعلیم میں سرمایہ کاری اور صوبوں کو معیاری ادارے قائم کرنے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور حکومت بلوچستان کو زمین کی فراہمی اور 50 فیصد لاگت برداشت کرنے پر سراہا اور کہا کہ یہ اقدام دیگر صوبوں کے لیے قابل تقلید مثال ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق یہ اقدام پسماندہ علاقوں میں معیاری تعلیم کے فروغ کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان اداروں میں “ڈے اسکالرز” کو بھی داخلہ دیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبہ ان سے مستفید ہو سکیں اور سماجی انصاف کو فروغ دیا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ روایتی رٹہ نظام سے جدید تدریسی طریقوں کی طرف منتقلی کے ذریعے پاکستان اپنی نوجوان نسل کو باصلاحیت بنا سکتا ہے جو قومی معیشت کو ترقی دینے کے لیے درکار ہنر مند افرادی قوت فراہم کرے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ دانش اسکولوں کا یہ منصوبہ خاص طور پر دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے بچوں کے لیے ایک جامع اور مستقبل بین تعلیمی نظام کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم ہے۔