مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی بانڈ مارکیٹس کا مستحکم اور مؤثر طریقے سے چلنا نہایت ضروری ہے،بین الاقوامی مالیاتی فنڈ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2025ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے کہاہے کہ عالمی مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی بانڈ مارکیٹس کا مستحکم اور مؤثر طریقے سے چلنا نہایت ضروری ہے۔ یہ بات آئی ایم ایف کی عالمگیرمالیاتی استحکام رپورٹ میں کہی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں حکومتی بانڈز کی منڈیوں نے شدید اتار چڑھاؤ کے باوجود مزاحمت دکھائی ہے، تاہم ان کی طویل المدتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی بانڈز مالیاتی نظام کی بنیاد ہیں۔ ان کے منافع سے نہ صرف معاشی توقعات کی عکاسی ہوتی ہے بلکہ دیگر مالیاتی آلات، جیسے کہ کارپوریٹ بانڈز، ہاؤسنگ لونز اور ڈیویویٹوز کی قیمتوں پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں میں بانڈ مارکیٹس میں ڈیلر (خصوصاً بینکوں سے وابستہ پرائمری ڈیلرز) کا کردار کمزور ہوا ہے کیونکہ ان کے بیلنس شیٹس میں حکومتی بانڈز کی مقدار تو بڑھی ہے تاہم وہ مارکیٹ کے مجموعی حجم کے حساب سے پیچھے رہ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق میوچوئل فنڈز، ہیج فنڈز، اور پرنسپل ٹریڈنگ فرمز جیسے نان بینک مالیاتی ادارے اب مارکیٹ میں نہ صرف سرمایہ کاری بلکہ مارکیٹ سازی جیسے اہم کردار بھی ادا کر رہے ہیں، تاہم ان اداروں کے پاس اکثر حکومتی بانڈ مارکیٹ کی مدد کرنے کی قانونی ذمہ داری نہیں ہوتی ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حکومتی بانڈ بانڈ مارکیٹ
پڑھیں:
بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
یوکرین نے پہلی بار ایک روسی فوجی کو مبینہ جنگی جرائم کے مقدمے کے لیے لتھوانیا کے حوالے کر دیا ہے۔
یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل رسلان کراوچنکو کے مطابق یہ اقدام روس کی مکمل جنگی جارحیت کے آغاز کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جسے بین الاقوامی انصاف کے نظام میں ایک ’تاریخی مثال‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
یوکرینی حکام کے مطابق یہ روسی فوجی پولیس کا اہلکار تھا جسے یوکرینی فوج نے جنوبی علاقے زاپوریزژیا کے قریب روبوٹینے کے نزدیک گرفتار کیا تھا۔
ملزم پر الزام ہے کہ وہ شہریوں اور جنگی قیدیوں کے غیر قانونی حراست، تشدد اور غیر انسانی سلوک میں ملوث تھا۔
یہ بھی پڑھیں:یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کی شاہ چارلس سے ملاقات
پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ متاثرین میں ایک لتھوانیائی شہری بھی شامل ہے، جس کی بنیاد پر لتھوانیا نے جنگی جرائم کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو تاحیات قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یوکرینی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ اقدام واضح پیغام ہے کہ جنگی مجرم آزاد دنیا کے کسی بھی ملک میں انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔
لتھوانیا کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اس مقدمے میں دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قریبی تعاون کیا۔
ان کے مطابق روسی فوجی پر الزام ہے کہ اس نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کو لوہے کے محفوظ خانے میں بند رکھا، انہیں بجلی کے جھٹکے دیے، سرد موسم میں برفیلے پانی سے بھگویا، اور ہوش کھو دینے تک دم گھونٹا۔
لتھوانیا کی عدالت نے ملزم کو ابتدائی طور پر تین ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے تاکہ مقدمے کی سماعت مکمل کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بین الاقوامی عدالت انصاف روس روسی اہلکار لتھوانیا یوکرین