ایران نے کہا ہے کہ اسکی جوہری تنصیبات پر کسی بھی اسرائیلی حملے کی صورت میں امریکا ذمہ دار ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے امریکی میڈیا پر ایران کی جوہری تنصیبات پر ممکنہ اسرائیلی حملے کی خبروں پر ردعمل کا اظہار کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کے ملک کی جوہری تنصیبات پر ممکنہ اسرائیلی حملے کی صورت میں ایران اس کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہرائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ ایران سمجھتا ہے کہ کسی بھی اسرائیلی حملوں کی صورت میں امریکی حکومت بھی اس میں ملوث ہوگی اور اسے اس کی قانونی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے کی کی صورت میں

پڑھیں:

کسی بھی ممکنہ جارحیت کا سخت جواب دیں گے، سید عباس عراقچی

عالمی اداروں کے سربراہان کے نام جاری اپنے ایک خط میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت تہران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے شہریوں، مفادات اور تنصیبات کی حفاظت و دفاع کیلیے کسی بھی قسم کی دہشتگردانہ یا تخریب کارانہ کارروائی کیخلاف اقدامات کرے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، سلامتی کونسل کے سربراہ اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کو ایک خط ارسال کیا۔ جس میں انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کے خلاف ممکنہ اسرائیلی حملے کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکش صیہونی رژیم کی دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں۔ لیکن امریکی عہدیداروں کی حالیہ افشاء ہونے والی رپورٹس انتہائی تشویش ناک ہیں جس میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لئے اسرائیل کے غیرقانونی منصوبوں کا انکشاف ہوا ہے۔ سلامتی کونسل اور IAEA کو فوری و سنجیدہ طور پر ان منصوبوں کی سختی سے مذمت کرنی چاہیے۔ اسی سلسلے میں سید عباس عراقچی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوتریش" اور IAEA کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کو خط لکھ کر بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی ان دھمکیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کریں۔

ان دھمکیوں کو نظرانداز کرنے کی صورت میں اسلامی جمہوریہ ایران اپنی جوہری تنصیبات اور مواد کے دفاع کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ میرا خط ایک سنجیدہ اور پیشگی انتباہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت سے سزا یافتہ اور امریکہ کو اپنے اشاروں پر نچانے کی ناکام کوشش کرنے والے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی کوشش ہے کہ وہ سفارتی عمل کو خراب کریں اور بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے اپنے خلاف جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری سے عوامی توجہ ہٹائیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی دراندازی کے نتیجے میں تہران کے حتمی ردعمل پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے۔ ہم اپنی عوام اور مفادات کے دفاع میں کسی رکاوٹ کے قائل نہیں۔ واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے اس خط میں صہیونی رژیم کی کسی بھی مہم جوئی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران کا ذمے دار امریکہ کو بھی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اسلامی جمہوریہ ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے شہریوں، مفادات اور تنصیبات کی حفاظت و دفاع کے لیے کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ یا تخریب کارانہ کارروائی کے خلاف اقدامات کرے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا امریکا کے ساتھ بالواسطہ جوہری مذاکرات کی تجویز سے اتفاق
  • اسرائیل نے جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تو امریکا کو ذمے دار تصور کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
  • کسی بھی ممکنہ جارحیت کا سخت جواب دیں گے، سید عباس عراقچی
  • ایران کے جوہری اثاثوں پر حملے کی تیاری؟ اسرائیل کے خفیہ ارادے بے نقاب
  • اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پرحملے کی تیاری کررہا ہے، امریکی حکام کا دعویٰ
  • اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پرحملے کی تیاری کررہا ہے، امریکی حکام
  • اسرائیل ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے ، امریکا کا دعویٰ
  • اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے، امریکی حکام کا دعویٰ
  • یورینیم افزودگی کسی سے پوچھ کر نہیں کرتے؛ امریکی مطالبہ صرف بکواس ہے؛ خامنہ ای