واشنگٹن / تل ابیب: امریکی میڈیا سی این این کی رپورٹ کے مطابق، امریکی انٹیلیجنس نے اشارہ دیا ہے کہ اسرائیل ایران کے جوہری تنصیبات پر ممکنہ حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ 

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ خدشات اس وقت بڑھ گئے ہیں جب امریکہ اور ایران کے درمیان نئے جوہری معاہدے کے حوالے سے سفارتی کوششیں جاری ہیں۔

امریکی انٹیلیجنس کے مطابق، یہ معلومات اسرائیلی فوجی نقل و حرکت، ان کے بیانات اور خفیہ رابطوں سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان میں لمبے فاصلے کے فضائی حملوں کی مشقیں اور ہتھیاروں کی پوزیشننگ شامل ہیں، جو حملے کی تیاری کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

سی این این کے مطابق، اسرائیلی حکومت کی جانب سے حملے کا حتمی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آیا، لیکن امریکی حکام کے درمیان اس بارے میں خدشات بڑھتے جا رہے ہیں، خاص طور پر اگر امریکہ اور ایران کے درمیان ایسا معاہدہ طے پا جائے جو ایران کے یورینیم ذخیرے کو مکمل طور پر ختم نہ کرے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ امریکہ فی الحال حملے کی حمایت نہیں کرے گا، لیکن اسرائیل کو ایران کی زیرزمین تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے لیے امریکی امداد کی ضرورت ہوگی، جیسے فضا میں ایندھن بھرنے والا تعاون اور مخصوص ہتھیار۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس موقع کو "سنہری موقع" سمجھ رہا ہے کیونکہ ایران پابندیوں اور علاقائی اتحادیوں پر حملوں کے باعث کمزور ہو چکا ہے۔ دوسری جانب، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی مطالبات کو "حد سے زیادہ اور ناقابل قبول" قرار دے کر معاہدے کے امکانات کو مزید کمزور کر دیا ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اسرائیل اس دھمکی کو سفارتی دباؤ کے طور پر بھی استعمال کر سکتا ہے تاکہ ٹرمپ انتظامیہ کو ایران کے ساتھ سخت معاہدہ کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق ایران کے حملے کی

پڑھیں:

اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، برنی سینڈر

غیر ملکی میڈیا کے مطابق معروف امریکی سینیٹر نے بین الاقوامی قانون کے ماہرین، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کیجانب سے سامنے آنیوالے شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ نسل کشی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق معروف امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے بین الاقوامی قانون کے ماہرین، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کی جانب سے سامنے آنے والے شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 2 سال میں اسرائیل نے حماس کے خلاف صرف اپنا دفاع نہیں کیا، اس کے علاوہ اس نے فلسطینی عوام پر جنگ مسلط کر دی ہے۔

امریکی سینیٹر نے اسرائیل کی جانب سے پیش کیے جانے والے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ غزہ کی مجموعی آبادی 2 ملین (20 لاکھ) ہے، جس میں اسرائیل اب تک 65 ہزار لوگوں کو شہید کرچکا ہے، جو اسرائیلی ڈیٹا کے مطابق 83 فیصد عام شہری ہیں۔ بتاتے چلیں کہ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سینیئر سینیٹر وہ پہلے امریکی سینیٹر ہیں، جنہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کو واضح طور پر نسل کشی قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودیہ پاکستان معاہدہ، خلیجی ریاستوں اور امریکہ و اسرائیل کے درمیان دراڑ کا مظہر
  • اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، برنی سینڈر
  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف