ہم جلد پاکستان کے ساتھ ایک بڑا تجارتی معاہدہ کرنے جارہے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا سے ہوئی گفتگو میں پاک بھارت کشیدگی میں واضح کمی میں اپنی کوششوں کا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں پاکستان اور بھارت کو اس ماہ کے شروع میں دہائیوں کے بدترین فوجی تصادم سے پیچھے ہٹنے پر آمادہ کرنے کے لیے امریکی تجارتی تعلقات کا استعمال کیا ہے۔
ٹرمپ نے جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے تبصروں میں کہا اگر آپ اس پر ایک نظر ڈالیں کہ ہم نے ابھی پاکستان اور بھارت کے ساتھ کیا کیا، ہم نے وہ سارا معاملہ طے کر لیا، اور مجھے لگتا ہے کہ مَیں نے اسے تجارت کے ذریعے طے کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی افریقہ کے صدر کے درمیان ملاقات میں گرماگرمی
صدر ٹرمپ نے معاہدوں کی تفصیلات کا ذکر کیے بغیر کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک بڑا سودا کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے نہ صرف جنگ بندی میں ثالثی میں مدد کی بلکہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے تنازع پر بھی ثالثی کی پیشکش کی۔
یاد رہے کہ 10 مئی کو بھارت اور پاکستان کے درمیان طے پانے والی سمجھوتہ کے بعد جس میں زمینی، فضائی اور سمندر میں فوجی کارروائی کو روکنے کے لیے امریکی ثالثی میں جنگ بندی کی گئی تھی۔
پاکستان نے تجارت سے متعلق دعوے پر کوئی خاص تبصرہ نہیں کیا ہے، جبکہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی کی کوششوں میں ٹرمپ کے کردار پر بارہا شکریہ ادا کیا ہے۔
تاہم بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ تجارتی رعایتیں جنگ بندی کو محفوظ بنانے کے لیے بات چیت میں سامنے نہیں آئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر بھارت پاکستان تجارت جنوبی افریقہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر بھارت پاکستان جنوبی افریقہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی افریقہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کے لیے کیا ہے
پڑھیں:
پاکستان اور بھارت کو فوری جنگ بندی کرنے اور تجارت کرنے کو کہا، صدرٹرمپ
امریکی صدر صدرٹرمپ نے جدید ترین میزائل دفاعی نظام گولڈن ڈوم کے منصوبے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گولڈن ڈوم منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ اس کا مقصد بیرونی میزائل حملوں سے ملک کو محفوظ بنانا ہے۔
صدر ٹرمپ نے گولڈن ڈوم نظام کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہ اس کے کچھ حصے زمین کے گرد مدار میں ہوں گے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اس گولڈن ڈوم منصوبے کا وعدہ الیکشن مہم کے دوران کیا تھا کہ ملک کو ایک جدید ترین دفاعی شیلڈ فراہم کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ گولڈن ڈوم منصوبے پر مجموعی طور پر 175 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی جب کہ موجودہ دفاعی بجٹ بل میں اس نظام کے لیے ابتدائی طور پر 25 ارب ڈالر مختص کیے گئے۔
صدر ٹرمپ نے زور دیا کہ اس منصوبے کی تمام تر، تیاری کا سامان اور ٹیکنالوجی صرف امریکا میں تیار کی جائے گی۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان سیزفائر کروانے سے متعلق اپنے کردار کا زکر کیا۔
ٹرمپ کے بقول انھوں نے پاکستان اور بھارت کی قیادت سے کہا کہ جنگ ختم کریں اور آئیں تجارت کریں۔
امریکی صدر نے کہا کہ میں نے دونوں ممالک سے سیز فائر پر زور دیتے ہوئے اس جنگ کو اب ختم کرنے کی اپیل کی تھی اور اس کے عوض تجارت کا وعدہ کیا تھا۔