امریکا نے واشنگٹن میں فائرنگ کے دوران مارے جانے والے اسرائیل کے سفارت خانے کے اہلکاروں کی شناخت ظاہر کردی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 22 مئی ۔2025 )امریکہ میں اسرائیل کے سفارت خانے نے واشنگٹن میں ہلاک ہونے والے جوڑے کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے ان کا نام یارون اور سارہ بتایا ہے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان کے پورے نام یارون لیشنسکی اور سارہ ملگرام ہیں. سفارت خانے نے” ایکس” پر پیغام میں کہا ہے کہ متاثرین اپنی زندگی کے ابتدائی دور میں تھے ایک دہشت گرد نے ا نہیں گولی مار کر اس وقت ہلاک کر دیا جب وہ واشنگٹن میں کیپیٹل جیوئش میوزیم میں ایک تقریب سے باہر نکل رہے تھے.
(جاری ہے)
ان افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی . سی بی ایس نیوز کے مطابق دونوں افراد کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ کیپیٹل جوئش میوزیم میں ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کے بعد باہر نکل رہے تھے اس علاقے میں متعدد سیاحتی مقامات، میوزیم اور حکومتی عمارتیں ہیں جن میں ایف بی آئی کا واشنگٹن فیلڈ آفس بھی شامل ہے فائرنگ کے وقت اسرائیلی سفارتخانے کے متعدد اہلکار میوزیم میں ہونے والی اس تقریب میں موجود تھے.
امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی چیف کرسٹی نوم نے” ایکس“ پر بتایاکہ اسرائیلی سفارتخانے کے دو اہلکاروں کو واشنگٹن میں جوئش میوزیم کے باہر قتل کر دیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم اس واقعے میں ملوث مجرم کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے دوسری جانب اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کے مندوب ڈینی ڈینن نے اس واقعے کو یہود مخالف دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہودی کمیونٹی اور سفارتی عملے کو نقصان پہنچانا ریڈ لائن ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکی حکام اس مجرمانہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں گے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی سفارتخانے کے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں سفارت خانے کی شناخت خانے کے تھا کہ کر دیا
پڑھیں:
جنین کیمپ کا دورہ کرنے والے غیر ملکی ڈپلومیٹس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
اسرائیلی افواج نے جنین کیمپ کے دورے پر آئے ہوے غیر ملکی سفیروں اور نمائندوں پر فائرنگ کردی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان کردیا
25 سفیروں، قونصلرز اور بین الاقوامی نمائندوں پر مشتمل وفد پر بدھ کے روز مغربی کنارے کے جنین کیمپ کے داخلی مقام پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ علاقے کی صورتحال کا جائزہ لینے وہاں پہنچا تھا۔ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس کا بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
وفد مصر، اردن، مراکش، ترکی، جاپان، چین، بھارت، برطانیہ، فرانس، اسپین، اٹلی، پرتگال، روس، کینیڈا، میکسیکو، آسٹریا، بلغاریہ، پولینڈ، رومانیہ، چِلی، سري لنکا، لِتھوانیا، برازیل اور یورپی یونین کے اراکین پر مشتمل تھا۔
مزید پڑھیے: غزہ میں امداد 3 ماہ بعد بحال لیکن فراہمی انتہائی کم
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس حملے کو ویانا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے ریاست فلسطین کی خودمختاری اور سفارتی تحفظات کی بے حرمتی قرار دیا اور اسرائیل کو مکمل طور پر اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
یورپی یونین، اسپین، اٹلی اور دیگر کئی ممالک نے بھی سخت بیانات جاری کرتے ہوئے اس حملے کی آزادانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کے احتساب کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: غزہ: غذا جانوروں کا چارہ، بچے مرنے کے لیے باری کے منتظر
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ وفد نے متفقہ راستہ چھوڑا جس پر تنبیہ کے طور پر فائرنگ کی گئی تاہم اسرائیل کی یہ وضاحت بین الاقوامی برادری کو مطمئن نہ کر سکی۔
ادھر جنین پر مسلسل اسرائیلی حملے اور غزہ میں جاری بمباری کے دوران درجنوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جس پر دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل کی ڈپلومیٹس پر فائرنگ اسرائیلی فوج جنین کیمپ غزہ