برطانیہ: ایم آئی 6کی سربراہ کو دادا سے لاتعلق ہونے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6کی خاتون سربراہ بلیز میٹریولی کو اپنے دادا کونسٹین ٹین ڈیبروسکی سے لاتعلقی اختیار کرنے کی باضابطہ ہدایت جاری کردی گئی۔ بلیز میٹریولی کے دادا دوسری جنگ عظیم کے دوران سوویت یونین سے فرار ہو کر نازی جرمنی کے لیے جاسوسی کرتے رہے۔ وہ مبینہ طور پر یوکرین کے علاقے چیرنیگیو میں نازی ایجنٹ کے طور پر سرگرم تھے اور انہیں ایجنٹ 30یا قصاب کے لقب سے جانا جاتا تھا۔ ڈیبروسکی نے خود خطوط میں یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے ہولوکاسٹ میں یہودیوں کے قتل میں براہِ راست حصہ لیا۔ سوویت قیادت نے انہیں عوامی دشمن قرار دیتے ہوئے ان کے سر کی قیمت 50 ہزار روبل مقرر کی تھی۔برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلیز میٹریولی نہ تو کبھی اپنے دادا سے ملیں اور نہ ہی ان کے بارے میں ذاتی معلومات رکھتی تھیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یورپی آن لائن قوانین سے انسانی حقوق تباہ ہو رہے ہیں, امریکا کا الزام
واشنگٹن: امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی یورپ میں انسانی حقوق کی صورتحال انٹرنیٹ ضابطوں کے باعث مزید خراب ہو رہی ہے۔
یہ الزامات امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں لگائے گئے ہیں، جو رواں سال مختصر شکل میں پیش کی گئی اور اس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی ممالک جیسے ایل سلواڈور کو تنقید سے بچایا گیا۔
رپورٹ میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی میں آن لائن نفرت انگیز مواد کے خلاف اقدامات کو اظہار رائے کی آزادی پر قدغن قرار دیا گیا۔ برطانیہ میں تین کم عمر لڑکیوں کے قتل کے بعد حکومت نے انٹرنیٹ صارفین کے خلاف کارروائی کی جنہوں نے غلط طور پر ایک مہاجر کو قصوروار ٹھہرایا تھا اور بدلہ لینے کی ترغیب دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں حکام نے کئی مواقع پر ’’تقریر کو ٹھنڈا کرنے‘‘ کے لیے مداخلت کی، جسے ’’اظہار رائے کی آزادی پر سنگین پابندی‘‘ قرار دیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو خود امریکا میں ایسے غیر ملکی افراد کے ویزے منسوخ کرنے کے حق میں ہیں جن کے بیانات یا سوشل میڈیا پوسٹس اسرائیل مخالف ہوں۔
اسی رپورٹ میں چین میں ایغور مسلمانوں پر جاری مظالم کو ’’نسل کشی‘‘ قرار دیا گیا، جبکہ برازیل میں سابق صدر بولسونارو پر بغاوت کے الزام کے باوجود ٹرمپ کی حمایت کا ذکر بھی شامل ہے۔