خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی بازگشت، امیر مقام کا بڑا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما انجینئر امیر مقام نے نجی ٹی وی سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا ہے کہ فی الوقت خیبرپختونخوا حکومت کو گرانے کا کوئی ارادہ نہیں، تاہم سیاست میں کچھ بھی حرفِ آخر نہیں ہوتا۔
امیر مقام نے کہا کہ سیاست میں فیصلے وقت اور حالات کے مطابق کیے جاتے ہیں، اور خیبرپختونخوا حکومت ہٹانے کے حوالے سے کوئی بات خارج از امکان نہیں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک مسلم لیگ (ن) نے کسی سیاسی جماعت سے رابطہ نہیں کیا، لیکن اگر ضرورت محسوس ہوئی تو جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ضرور رابطہ کیا جائے گا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ بھی کہہ چکے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت گرانے سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی، اور نہ ہی پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی بھی خیبر پختونخوا حکومت کو گرانے کے کسی بھی عمل میں حصہ بننے سے انکار کرچکی ہے۔ اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ کے پی حکومت گرانےکےکسی بھی عمل میں اے این پی شریک نہیں ہوگی اور نہ ہی اے این پی کسی ہارس ٹریڈنگ کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جماعتوں کی خواہش ہےکہ کے پی میں اپوزیشن کی مشترکہ حکومت آئے مگر ہم جمہوری لوگ ہیں اور غیرجمہوری عمل ہماری روایت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور چیلنج دے چکے ہیں کہ جتنا زور لگانا ہے، لگا لیں، حکومت آئینی طریقے سے نہیں گرائی جا سکتی، اور اگر گر گئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا حکومت
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے حالیہ بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے حالیہ بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں اور ان بیانات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ کوئی ایک فرد ملک چلا سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’نیازی لا اب نہیں چلے گا‘ اور اس طرزِ بیان کو پاکستان دشمنی قرار دیا۔
خواجہ آصف نے نجی ٹیلیویژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر معاملے میں نیازی لا نافذ کرنا درست نہیں۔ اگر کوئی کہے کہ نیازی لا نہ ہوگا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملک چلنا بند ہو جائے گا، پاکستان کسی فرد کی ملکیت نہیں بلکہ 25 کروڑ عوام کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات حب الوطنی نہیں بلکہ ملک کی بقاء کو خطرے میں ڈالنے والے سیاسی رویے ہیں۔
وزیرِ دفاع نے زور دیا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت وفاق کا حصہ ہے اور انہیں ملکی معاملات میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے تنبیہ کی کہ ایک شخص کے گرد پاکستان کی بقا کو لگانا غیر ذمہ دارانہ ہے اور اس سے مذاکرات و قومی مفاد پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بعض افراد غیر ضروری طور پر پاکستان کی سلامتی کو داؤ پر لگا رہے ہیں اور اس رویے کو وہ بالواسطہ دہشت گردی کے ساتھ بھی تشبیہ دے رہے ہیں کیونکہ اس سے مذاکرات کے امکانات متاثر ہو رہے ہیں اور افغانستان کی پوزیشن مضبوط ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں