خیبر پختونخوا حکومت گرانے کی کوششیں اب کس حال میں ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، مگر یہ سازشیں نہ صرف ناکام ہوں گی بلکہ عوامی ردعمل کا سامنا بھی کریں گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ہمارے ارکان کو توڑا جائے، گورنر خیبر پختونخوا مختلف لوگوں سے ملاقاتیں کر رہا ہے تاکہ سیاسی وفاداریاں تبدیل کرائی جا سکیں۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور سے عوام کو نجات تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ملے گی، فیصل کریم کنڈی
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے دعویٰ کیا ہے کہ 35 ارکان ان کے رابطے میں ہیں، جبکہ وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ ایک جانب کہتے ہیں کہ تحریک عدم اعتماد نہیں لائیں گے، دوسری جانب بیانات کے ذریعے سیاسی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ یہ سب ان کی ناکامی کو چھپانے کی کوشش ہے، خیبر پختونخوا میں عوامی مینڈیٹ ہمارے ساتھ ہے، اور کوئی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، بیرسٹر گوہر
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جمہوری مینڈیٹ کا احترام نہ کیا گیا تو خیبر پختونخوا کے عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے، اور اس کا ذمہ دار وفاق ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خیبر پختونخوا میں سیاسی ماحول کشیدہ ہے اور اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ عدم اعتماد کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی علی امین گنڈاپور گورنر خیبر پختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی شوکت یوسفزئی علی امین گنڈاپور گورنر خیبر پختونخوا خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
کراچی، مظفر آباد (نیوز ڈیسک) آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔
ذرائع کے مطابق فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کرینگے کیا فیصلہ کیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔