حضرت امام حسین اور ان کے اہل بیت کی عظیم قربانی اسلام کی سربلندی، عدل کے قیام اور ظلم و جبر کے خاتمے کی روشن مثال ہے، انوارالحق
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
یوم عاشورہ پر اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ آج مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام بھی حسنیت کے نقشِ قدم پر چل کر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ حضرت امام حسین (ع) اور ان کے اہل بیت کی عظیم قربانی اسلام کی سربلندی، عدل کے قیام اور ظلم و جبر کے خاتمے کی روشن مثال ہے۔ یومِ عاشورہ کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ خانوادہ رسالت ﷺ نے میدانِ کربلا میں جس ثابت قدمی اور قربانی کا مظاہرہ کیا، وہ رہتی دنیا تک مظلوموں کے لیے مشعلِ راہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا تاریخِ اسلام کا ایک ناقابلِ فراموش باب ہے، جہاں امام عالی مقام (ع) اور ان کے جانثاروں نے دین کی بقا کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کا واضح مقصد عدل و حق کا قیام اور ظلم کا خاتمہ تھا۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ آج مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام بھی حسنیت کے نقشِ قدم پر چل کر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ کشمیری نوجوان اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کے سامنے جرأت و استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے "رسمِ شبیری" ادا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی اور عاشورہ کے موقع پر کرفیو کے نفاذ کو مذہبی آزادی پر کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کشمیری مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کر رہی ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکومت کی فسطائیت اور مذہبی جبر کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مقبوضہ جموں و کشمیر کا ہر گوشہ بھارتی تسلط سے آزاد نہیں ہو جاتا، کشمیری قوم اپنے حسینی عزم کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
شہادتِ حسینؓ باطل اقتدار کے خاتمے کیلیے عظیم جہاد تھا، لیاقت بلوچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے درگاہ حضرت میاں میر میں ہدیۃ الہادی کے زیراہتمام ساتویں محرم کی شہادتِ حسینؓ کانفرنس، شیعہ سنی مشترکہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہادتِ حسینؓ باطل، ناجائز اقتدار کے خاتمے کے لیے عظیم جہاد تھا۔ میدانِ کربلا میں خانوادہ رسول ؐکی شہادتیں ملت اسلامیہ کے لیے اتحاد کا پیغام ہے۔ شیعہ سنی تفریق نے یزیدیت کی تباہ کاریوں کو پھیلایا اور حسینیت کا راستہ روکا ہے۔ کائنات کا مالک و خالق اللہ تعالیٰ ہے۔ انسانوں کی تربیت کے لیے انبیاء و رسُل اور آسمانی کتابیں نازل فرمائیں اور دین کی تکمیل محمد مصطفیؐ کی ختم نبوت کے ذریعے ہوگئی۔ امام حسینؓ نے اپنے خاندان کو عظیم ترین مقاصد کے لیے قربان کیا کہ دین اسلام پر حملہ روکا جائے، انسانوں کو انسانوں کی بادشاہت سے بچایا جائے، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے بنیادی اصولوں سے انحراف کو روکا جائے۔ اسلامی دستور کے خاتمے، انسانوں کے بنیادی حقوق، عزت و شرف کے خاتمے کا اسلوب اقتدار کا خاتمہ ہو، عامۃ الناس کے خون پسینہ کی کمائی سے قومی خزانے کو بددیانتی اور عیاشیوں کے لیے استعمال سے روکا جائے۔ امام حسینؓ نے شہادت پاکر اسلام کے ابدی پیغام کو زندہ کردیا اور یزید نے بیدردی سے قتل کرکے ظاہری فتح پائی لیکن قیامت تک رُسوا ہوگیا۔ غزہ، ایران، پاکستان اور بنگلا دیش میں نامساعد حالات کے باوجود ملت اسلامیہ کو عزت ملی ہے۔ عالم اسلام عسکری، معاشی، سیاسی، علم و ٹیکنالوجی کے محاذوں پر مشترکہ لائحہ عمل بنالے تو عالم کفر یزید کی طرح رُسوا ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے البلاغ ٹرسٹ کے اجلاس اور لاہور میں اہل سنت رابطہ کمیٹی کے تحفظ اہل بیت و تحفظ عظمت صحابہؓ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو قومی نظریہ، قرآن و سنت کے انقلابی پیغام سے جڑے رہنا ملت اسلامیہ کے لیے تحفظ اور اجتماعی طاقت کا ذریعہ ہے۔ انسانوں پر انسانوں کی نہیں اللہ تعالیٰ کی بادشاہت اور محسن انسانیتؐ کی فرمانروائی ہی اہل اسلام کے لیے ترقی اور وقار کا راستہ ہے۔ شیعہ سنی اِس حقیقت کو تسلیم کرلیں کہ تفرقہ تباہی ہے اور تفرقہ بازی، دل آزاری، مقدسات کی توہین ہی اسلام کے مقابلے میں عالم کفر کی طاقت بن گیا ہے۔لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ سیاسی بحرانوں کے خاتمے کے لیے مسلم لیگ، پی پی پی اور پی ٹی آئی کو اپنی غلطیاں تسلیم کرنے اور ضد، اَنا، ہٹ دھرمی ترک کرنا ہوگی۔ مذاکرات سب چاہتے ہیں لیکن سیاسی اسٹیک ہولڈرز خود ابہام پیدا کرتے ہیں۔ باہم نوراکشتی کو تیار عناصر مذاکرات کی ہر کوشش کو ناکام بنادیتے ہیں۔ سیاسی بحرانوں کا خاتمہ قومی ڈائیلاگ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔لیاقت بلوچ نے کسانوں اور مزدوروں کے وفد سے گفتگو میں کہا کہ زراعت کی ترقی اور صنعت کا پہیہ چلانے کے لیے بجلی، گیس، تیل کی قیمتیں کم کرنے اور ٹیکسوں کا بوجھ کم تر سطح پر لانے سے قومی معیشت کو استحکام ملے گا۔ حکومت کی سیاسی اور اقتصادی ناکامی سیکورٹی رِسک بن گئی ہے۔ زراعت اور صنعت کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جام کیا جارہا ہے، ملک کو درآمدات کی منڈی بنایا جارہا ہے، 47 فیصد عوام خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، اقتصادی بحرانوں کا سدباب نہ کیا گیا تو اشرافیہ بھی ڈوبے گا اور 25 کروڑ عوام آزادی اور وقار سے محروم ہوںگے۔ جماعت اسلامی سیاسی اور معاشی بحرانوں کے خاتمے کے لیے قومی عوامی جدوجہد تیز تر کرے گی، ملک بھر میں عوامی کمیٹیوں کا قیام گراس رُوٹ لیول سے ”حق دو عوام کو” تحریک بنے گا۔