پاکستان کی پارلیمانی کمیٹی برائے جموں و کشمیر کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدتی کے تناظر میں بھی مسئلہ کشمیر نمایاں اہمت رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کے دورے پر آئے ہوئے پاکستان کی پارلیمانی کمیٹی برائے جموں و کشمیر کے چیئرمین رانا محمد قاسم نون کی قیادت میں اراکین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن کی وساطت سے ہماری برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے.

 اس موقع پر رکن کمیٹی ریاض خان فتیانہ اور ملک انور تاج بھی موجود تھے۔ رانا محمد قاسم نون نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدتی کے تناظر میں بھی مسئلہ کشمیر نمایاں اہمت رکھتا ہے۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی بلا امتیاز اور واضح طور پر مذمت کرتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول کا ملک رہا ہے، پہلگام واقعے کے فوراً بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیق یا شواہد کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے۔ انھوں نے کہا اسکے برعکس ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر پاکستان نے اس واقعے کے حقائق معلوم کرنے کے لیے کسی بھی غیر جانبدار، شفاف اور معتبر بین الاقوامی تحقیق میں شامل ہونے کی پیشکش کی۔ لیکن بھارت نے اس واقعے کو سیاسی رنگ دے کر اور ریاستی میڈیا کو غلط استعمال کرتے ہوئے انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز رویہ اختیار کیا۔ ان کا یہ کہنا بھی تھا کہ بھارت خود پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کا ریکارڈ رکھتا ہے، بی ایل اے کی جانب سے بھارت کی سرپرستی میں جعفر ایکسپریس پر حملہ اس کی ایک واضح مثال ہے۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

برکس سربراہی اجلاس: بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا،پہلگام واقعہ میں پاکستان کا نام شامل نہ کرسکا

برازیل(اوصاف نیوز) برکس سربراہی اجلاس میں بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا لگ گیا جب کہ اعلامیے میں پہلگام واقعہ کی مذمت کی گئی لیکن مودی سرکار کی کوشش کے باوجود پاکستان کا نام نہیں لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق بھارت نے پہلگام واقعے میں پاکستان کا نام شامل کروانے کی بھرپور کوشش کی تھی، برکس اعلامیہ بھارت کی ایک اور واضح سفارتی ناکامی ثابت ہوا ہے۔

برکس اعلامیے میں الفاظ مکمل طور پر غیر جانبدار رکھے گئے، برکس اجلاس میں دو اہم ممالک چین اور روس کے سربراہ بھی شریک نہیں ہوئے، 2012 کے بعد چینی صدر پہلی مرتبہ اس اہم اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی، یہ عدم شرکت ثابت کرتی ہے کہ چین اور روس بھارتی بیانیے کو تقویت دینے کے حق میں نہیں، یہ پہلا موقع نہیں جب بھارت کو ایسی سفارتی ناکامی کا سامنا ہوا ہو۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) میں بھی بھارت کی کوشش ناکام رہی، پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا بھارتی پروپیگنڈا نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکا۔

کواڈ اتحاد کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اعلامیہ میں بھی بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، کواڈ اعلامیے میں پہلگام واقعے کی مذمت تو کی گئی مگر پاکستان کا ذکر نہیں کیا گیا۔

26 جون کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا، شنگھائی تعاون تنظیم کے اعلامیے میں بھی بھارت کی پاکستان مخالف کوشش کامیاب نہ ہو سکی۔پہلگام واقعہ کو پاکستان سے جوڑنے پر کوئی ملک بھارت کے ساتھ نہیں کھڑا ہوا۔
نصیرآباد میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 3 اہلکار زخمی

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دہشت گردی کے خطرات میں اضافے کا خدشہ، پاکستان
  • برکس اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پرناکامی، پاکستان کا ذکر کیے بغیر پہلگام واقعے کی مذمت
  • برکس سربراہی اجلاس: بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا،پہلگام واقعہ میں پاکستان کا نام شامل نہ کرسکا
  • برازیل میں برکس سربراہی اجلاس میں بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا
  • برازیل میں برکس اجلاس: پہلگام حملے پر بھارت کو ایک اور سفارتی ناکامی
  • عالمی برادری کشمیریوں پر مظالم روکنے، قیدیوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے، علی رضا سید
  • برطانیہ؛ فلسطین ایکشن گروپ کے 20 سے زائد کارکن گرفتار
  • بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی
  • کيا بھارت سے دوبارہ جنگ کا کوئی خطرہ ہے؟ رانا ثناء اللہ نے بتاديا
  • اسرائیل کے سوا کوئی بھارت کے ساتھ نہ کھڑا ہوا، یہ اس کی اصل ہار ہے،خواجہ آصف