اسلام آباد ( نیوزڈیسک) بھارت کی جانب سے پانی کا سلسلہ مختلف علاقوں میں جاری ہے تاہم دریائے نیلم میں پانی کی کمی کے حوالے سےگزشتہ چند دنوں سے افواہیں گردش کر رہی تھیں  کہ بھارت نے کشن گنگا ڈیم بند کر کے دریائے نیلم کا پانی روک دیا، جس کی وجہ سے دریا میں پانی کی شدید کمی واقع ہو گئی ہے۔

تاہم جانچ پڑتال کے بعد معلوم ہوا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں بلکہ دریائے نیلم میں پانی کی روانی تو روزمرہ کی طرح جاری ہے ۔

مقامی ذرائع کے مطابق کچھ نوجوانوں نے تاوبٹ کے علاقے سے یہ افواہ پھیلائی، جس میں کہا گیا کہ انڈیا کی جانب سے کشن گنگا ڈیم بند کر دینے کی وجہ سے دریائے نیلم میں پانی کا بہاو کم ہو گیا ہے۔

مگر جب تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ دریا معمول کے مطابق مکمل آب و تاب سے بہہ رہا ہے اور دریا میں پانی کی مقدار میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر نیلم نے واضح کیا کہ دریائے نیلم جو پہلے کشن گنگا کہلاتا تھاچشمو ں، نالوں اور پہاڑی چشمہ جات کا قدرتی دریا ہے جس میں نالہ سرگن اور نالہ شونٹھر سمیت متعدد مقامی نالے شامل ہو کر اس کی روانی کو جاری رکھتے ہیں۔
عمران خان کیلئے بیک چینل مذاکرات، امریکی پاکستانی ڈاکٹرز کی دوبارہ پاکستان آمد

اُن کا کہنا تھا کہ اگر بھارت اپنی طرف سے ایک نالے کا پانی روک بھی لے تب بھی دریائے نیلم کا قدرتی بہاؤ برقرار رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ افواجِ پاکستان اور عوام کے منہ توڑ جواب کے بعد اب بھارت کسی قسم کی آبی جارحیت کا مرتکب نہیں ہو سکتا ۔

عمران خان کیلئے بیک چینل مذاکرات، امریکی پاکستانی ڈاکٹرز کی دوبارہ پاکستان آمد

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دریائے نیلم میں میں پانی پانی کی

پڑھیں:

چین نے دریائے براہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر شروع کردی، بھارت میں تشویش

چین کی جانب سے دریائے برہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے، جس پر بھارت  کو تشویش لاحق ہو گئی ہے۔

آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد بھارت کو سفارتی میدان میں ایک اور زخم کا سامنا ہے۔ لداخ اور ارو ناچل پردیش کے بعد چین بھارت کشیدگی میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو چکا ہے۔

بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے چین نے دریائے براہمپترہ پر کنٹرول کی تیاری شروع کردی ہے، جو کہ علاقائی پانی کی سیاست میں بھارت کی پسپائی کا آغاز ہے۔  ماہرین چین کے اس ڈیم منصوبے کو  بھارت کی ناکامی  کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

این ڈی ٹی وی ورلڈ کے مطابق چین نے تبت اور بھارت سے گزرنے والے براہمپترہ دریا پر میگا ڈیم کی تعمیر شروع کر دی ہے، جس کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم لی چیانگ نے بھی شرکت کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیم سے بجلی کی فراہمی تبت اور دیگر خطوں کے لیے یقینی بنائی جائے گی۔ نیا ڈیم چین کے تھری گورجز سے بھی بڑا ہے، جس سے بھارت میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں پر سنگین اثرات متوقع ہیں۔

منصوبے میں 5 ہائیڈرو پاور اسٹیشنز بنائے جائیں گے، جس سے سرمایہ کاری 1.2 ٹریلین یوان تک پہنچنے کا امکان ہے۔  ڈیم کی تکمیل کے بعد بھارت کے لاکھوں شہریوں کو سنگین ماحولیاتی اور آبی خطرات لاحق ہونے کا خدشہ  ہے۔

سندھ طاس معاہدہ ختم کر کے بھارت پانی کی لڑائی چاہتا تھا، مگر چین نے بھارت کو اس کی ہی حکمت عملی کا مزہ چکھا دیا ہے۔ بھارت کی آبی جنگ چھیڑنے کی سازش اسی کے گلے پڑ گئی ہے۔  چین نے براہمپتر ہ پر ڈیم کا آغاز کرکے بھارتی عزائم کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
  • راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی
  • دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند، دریائی کٹاؤ میں بھی شدت آگئی
  •  دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
  • طالبعلم نے دریامیں چھلانگ لگادی،بچانے کیلئے بھائی بھی گودگیا
  • چین نے دریائے براہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر شروع کردی، بھارت میں تشویش
  • دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • 25 جولائی تک شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ، این ڈی ایم اے