Jang News:
2025-05-24@19:08:26 GMT
گلگت: لاپتہ ہونے والے 4 نوجوان سیاحوں کی گاڑی مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
گلگت سے اسکردو جاتے ہوئے لاپتہ گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی گاڑی مل گئی۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی گاڑی گہری کھائی میں اسکردو میں استک نالے سے ملی ہے، تاہم لاپتہ سیاحوں کی تلاش جاری ہے۔
لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بتایا کہ 16 مئی سے ہمارے بچوں کے موبائل فون بند ہیں
واضح رہے کہ چاروں سیاح 16 مئی کو گلگت سے اسکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہوئے تھے۔
اہل خانہ کے مطابق لاپتہ سیاح 15 مئی کی شب گلگت سے کار میں سوار ہو کر اسکردو کے لیے روانہ ہوئے تھے، دنیور کے مقام پر آخری بار بچوں سے رابطہ ہوا تھا۔
لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بتایا کہ 16 مئی سے ہمارے بچوں کے موبائل فون بند ہیں، لاپتہ نوجوانوں کا جلد سراغ لگانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گلگت سے
پڑھیں:
8 روز سے لاپتہ گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی لاشیں مل گئیں
سکردو(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 مئی 2025)سیروتفریح کے شوق نے نوجوانوں کی جان لے لی،8 روز سے لاپتہ گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی لاشیں مل گئیں، سیاحت کا شوق 4 نوجوانوں کی جان لے گیا،چاروں نوجوانوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے،بتایا گیا ہے کہ گجرات کے چار گمشدہ سیاحوں کی گاڑی گلگت سے سکردو جاتے ستک نالہ کے قریب حادثہ کا شکار ہو کرکھائی میں جا گری تھی جسے ریسکیو اہلکاروں نے تلاش کرلیا ہے۔ گاڑی دریا کے کنارے پر موجودہوئی تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تین دوستوں کی لاشیں گاڑی کے اندراورایک نوجوان کی گاڑی کے باہر پڑی ہوئی تھی۔اطلاع ملنے پرریسکیو 1122،عملہ تھانہ ستک اور ٹوریسٹ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے۔ انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ کہ یہ 160 کلومیٹر کا خطرناک ترین راستہ ہے جہاں اکثر حادثات ہو جاتے ہیں اور اگر گاڑی دریا کے اندر گرے تو پھر اسکا کچھ پتہ نہیں چلتا۔(جاری ہے)
حادثے کا شکار نوجوانوں میں کوٹ گکہ کے 36 سالہ واصف شہزاد اور 20 سالہ عمر احسان جبکہ جسوکی کے 23 سالہ سلمان سندھو اور ساروکی کے 23 سالہ عثمان ڈار شامل ہیں جو 12 مئی کو گجرات سے نکلے اور 16 مئی سی لاپتہ تھے۔خیال رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے شہر گجرات سے تعلق رکھنے والے 4 نوجوان سیاح گلگت سے سکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے۔اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لاپتہ سیاح 15 مئی کی شب گلگت سے کار میں سوار ہو کر سکردو کیلئے روانہ ہوئے تھے۔دنیور کے مقام پر آخری بار بچوں سے رابطہ ہوا تھا۔لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بتایا کہ 16 مئی سے ہمارے بچوں کے موبائل فون بند ہوگئے تھے۔اہل خانہ کا مزید کہنا تھا کہ لاپتہ نوجوانوں کا جلد سراغ لگانے کےلئے اقدامات کئے جائیں۔پولیس کے مطابق راستے میں موجود تمام چیک پوسٹوں پر کار کے گزرنے کا کوئی ریکارڈ نہیںملا تھا۔ایس ایس پی ظہور احمد کا کہنا ہے کہ پولیس نے لاپتا نوجوانوں کی تلاش کا دائرہ وسیع کردیا تھا۔نوجوانوں کی تلاش کیلئے تمام چیک پوسٹوں اور اسپیشل برانچ کو الرٹ کردیا گیا تھا۔