بھارت بلوچستان میں عدم استحکام چاہتا ہے، فتنہ الہندوستان کو انجام تک پہنچائیں گے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اسلام آباد( اپنے سٹاف ر پو رٹر سے )و فاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم کے جذبہ کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، خضدار بس واقعہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے بچوں کے والدین کا حوصلہ اور جذبہ قابل دید ہے، ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، بھارت اپنی پراکسیز کے ذریعے بلوچستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتا ہے لیکن بھارت کے مکروہ عزائم خاک میں ملائیں گے اور ہر صورت امن قائم کریں گے، بھارت کو دنیا بھر میں ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے، اب وہ سافٹ ٹارگٹ پر اتر آیا ہے، فتنہ الہندوستان کو انجام تک پہنچا کر دم لیں گے، مودی اور اس کے حواری سازش کے ذریعے اپنی تقاریر میں بلوچستان کا ذکر کرتے ہیں، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کا عزم ہے کہ بلوچستان امن کا گہوارہ بنے، پاکستان کی کامیابی ہے کہ کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر پھر اجاگر ہوا ہے۔ جمعہ کو یہاں خضدار بس سانحہ کا شکار بچوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خضدار بس کے دلخراش واقعے میں ہمارے بچوں نے عظیم قربانی دی، متاثرہ بچوں کے والدین کا عزم اور جذبہ بلند ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبیدار سلیم نے اپنی دو بیٹیوں کی تدفین کی جبکہ ان کا تیسرا بیٹا شدید زخمی ہے، اس کے باوجود وہ ایمبولینس کے آگے پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ ایک شخص کے چار بچے شدید زخمی ہوئے لیکن ان کے حوصلے بلند ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج انٹرنیشنل اور نیشنل میڈیا کو خضدار میں اصل صورتحال سے آگاہ کرنے کے لئے لایا گیا تاکہ دنیا کو حقائق سے باخبر رکھا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت معرکہ حق آپریشن بنیان مرصوص" میں شکست کے بعد اب سافٹ ٹارگٹس پر اتر آیا ہے۔ کلبھوشن یادیو کی بلوچستان سے گرفتاری ہمارے پاس بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔ عسکریت پسند گلزار امام شمبے اور سرفراز بنگلزئی نے بھی بھارتی سرپرستی کا خود اعتراف کیا۔ آپریشن" معرکہ حق" کے دوران بھی بلوچستان میں 33 حملے کئے گئے جو بھارت کے مذموم عزائم کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا پختہ عزم ہے کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بندش پر ’ایکس‘ کا سخت ردعمل آگیا
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس نے مودی سرکار کی جانب سے بھارت میں خبررساں ایجنسی رائٹرز سمیت 2 ہزار 355 اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے احکامات پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت میں بہت سے بلاک کیے گئے اکاؤنٹس چند گھنٹوں بعد ہی بحال کر دیے گئے تھے جب کہ نئی دہلی نے اس عمل میں اپنا کوئی کردار ہونے کی تردید کی۔
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والا بھارت سوشل میڈیا مواد کو ہٹانے کی سرکاری درخواستوں کے حوالے سے سرفہرست 5 ممالک میں شامل رہا ہے۔
ایکس کی گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم نے اپنے پلیٹ فارم پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ 3 جولائی 2025 کو بھارتی حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کو بھارت میں 2 ہزار 355 اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دیا، جن میں غیر ملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے دو اکاؤنٹس بھی شامل تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی وزارتِ الیکٹرانکس نے ’کسی وضاحت کے بغیر ایک گھنٹے کے اندر فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اکاؤنٹس اگلے احکامات تک بلاک رہیں۔
ایکس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اگر ہم بھارتی حکومت کے اس حکم پر عمل نہیں کرتے تو ہمارے خلاف کارروائی کا خطرہ تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ’عوامی احتجاج کے بعد حکومت نے ایکس سے رائٹرز کے دونوں اکاؤنٹس کو بحال کرنے کی درخواست کی‘۔
بیان میں کہا گیا ’ہم بھارت میں جاری پریس سنسرشپ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں‘۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بھارت میں آزادیِ اظہار اور آزاد صحافت 2014 میں ہندو قوم پرست وزیرِ اعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے خطرے میں ہے۔
نئی دہلی نے ماضی میں ہنگامی حالات کے دوران کئی بار مکمل انٹرنیٹ کی بندش کی گئی۔
اپریل میں بھارت نے سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ایک درجن سے زائد پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کر دی تھی، جن پر کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کے بعد ’اشتعال انگیز‘ مواد پھیلانے کا الزام تھا۔
نئی دہلی نے 2023 سے شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی تشدد کے بعد وقفے وقفے سے انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر رکھی ہے۔
بھارتی حکومت نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر پابندیوں کو ملک میں گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کا ایک ذریعہ قرار دیا ہے، جہاں کروڑوں افراد کو دنیا کے سب سے سستے موبائل انٹرنیٹ پیکجز میسر ہیں۔