چیئرمین مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خصوصی دعائیہ کلمات میں کہا کہ ہم بارگاہِ رب العزت میں دستِ دعا بلند کرتے ہیں کہ وہ سید ناصر عباس شیرازی کو اس عظیم ذمہ داری میں توفیق، حکمت، اخلاص اور استقامت عطا فرمائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بانی رکنِ ایم ڈبلیو ایم ڈاکٹر سید ناصر عباس شیرازی کو "معاونِ خصوصی برائے چیئرمین" اور "چیف آرگنائزر" کے اہم عہدے پر نامزد کردیا ہے۔ یہ فیصلہ اُن کی بے مثال قربانیوں، فکری بصیرت، اور تنظیمی صلاحیتوں کے پیش نظر کیا گیا، جو مجلس وحدت مسلمین کے آغاز سے اب تک وحدت، استقامت اور جدوجہد کی روشن علامت رہے ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خصوصی دعائیہ کلمات میں کہا کہ ہم بارگاہِ رب العزت میں دستِ دعا بلند کرتے ہیں کہ وہ سید ناصر عباس شیرازی کو اس عظیم ذمہ داری میں توفیق، حکمت، اخلاص اور استقامت عطا فرمائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا

مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے دو ریاستی حل سے متعلق سوال پر اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس اس بات کی طاقت ہونی چاہیئے کہ وہ اپنی گورننس کرسکیں، مگر اس بات کی قوت نہیں کہ وہ اسرائیل کو نقصان پہنچا سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کر دیا اور کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن ممکن ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، وزیر خارجہ مارکو روبیو، وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ اور مشرق وسطیٰ کے مندوب اسٹیو وٹکوف سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ نہ صرف تمام اسرائیلیوں بلکہ یہودیوں کی جانب سے صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر کرتے ہیں کہ انہوں نے عظیم مواقع فراہم کیے ہیں، ان میں ابراہام معاہدہ بھی ہے۔ وہ ایک کے بعد دوسرے ملک اور خطے میں امن قائم کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا خط باضابطہ طور پر امریکی صدر کو بطور تحفہ پیش کیا اور بتایا کہ وہ یہ خط نوبیل کمیٹی کو بھیج چکے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ نوبیل امن انعام کے بہت زیادہ حقدار ہیں۔ اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے ان کے لیے خط نوبیل کمیٹی کو ارسال کر دیا ہے، تاہم یہ بات بہت پُرمعنی ہے کہ ایسا خط اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے دیا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے اسرائیل کے ساتھ مل کر کئی کامیابیاں حاصل کیں، جو مستقبل میں اور زیادہ کامیابیوں میں بدلیں گی اور اچھے نتائج نکلیں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ مل کر ایسے ممالک کو تلاش کر رہے ہیں، جو فلسطینیوں کو بہتر مستقبل دے سکیں، تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ آیا بہتر مستقبل سے مراد رہائش ہے یا نہیں۔

مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے دو ریاستی حل سے متعلق سوال پر اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس اس بات کی طاقت ہونی چاہیئے کہ وہ اپنی گورننس کرسکیں، مگر اس بات کی قوت نہیں کہ وہ اسرائیل کو نقصان پہنچا سکیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے حماس سے جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار یہ بھی کہا کہ جو فلسطینی غزہ میں رہنا چاہتے ہیں، وہ قیام کرسکتے ہیں۔ مجموعی طور پر سکیورٹی اسرائیل کے پاس رہنی چاہیئے اور اسرائیل کو اس کی پرواہ نہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ فلسطینی ریاست ہے یا نہیں۔ عشائیہ پر یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی، جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے بلواسطہ بات چیت جاری ہے۔ بنجمن نیتن یاہو کی ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار عہدہ سنبھالنے کے بعد ان سے یہ تیسری ملاقات ہے۔ صدر ٹرمپ سے اسرائیلی وزیراعظم کی ملاقات کے موقع پر فلسطین نواز مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بلیک لسٹ کمپنی کو دوبارہ ٹھیکہ، سینیٹ کمیٹی برائے مواصلات کی نیشنل ہائی وے اتھارٹی پر سخت تنقید
  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا پارلیمانی وفد کے ہمراہ آذربائجان کی ملی مجلس کا دورہ
  • پاکستان کے بعد اسرائیل نے بھی ٹرمپ کو نوبیل انعام کیلئے نامزد کردیا
  • وزیر برائے ٹرانسپورٹ نے خودکشی کر لی
  • اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا
  • نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا
  • نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلیے نامزد کر دیا
  • سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری کا یوم عاشور کے مرکزی جلوس میں نماز ظہر کے اجتماع سے خطاب
  • سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری کا محرم الحرام کے حوالے سے خصوصی انٹرویو
  • رہبر انقلاب اسلامی ایران اسرائیل جنگ کے بعد پہلی مرتبہ منظر عام پر آگئے