اسلام میں کفر اور حق آپس میں اکٹھے نہیں ہوسکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 25 May, 2025 سب نیوز

اسلا م آباد(آئی پی ایس) خیبر پختونخوا کی جامعات کے ڈھائی ہزار سے زائد طلبہ نے ترجمان پاک فوج ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے ساتھ ایک ولولہ انگیز نشست میں شرکت کی۔ ہر طرف سبز ہلالی پرچموں کی بہار اور ملی نغموں کی گونج نے فضا کو جذبہ حب الوطنی سے بھر دیا۔ ”پاکستان ہمیشہ زندہ باد“ اور ”پاک فوج زندہ باد، کشمیر بنے گا پاکستان“ جیسے فلک شگاف نعروں نے ماحول کو گرما دیا۔
نشست کے دوران پختون طلبہ نے اپنے جوش و جذبے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جائے گا۔
اس دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’انہوں (بھارت) نے سوچا کہ حملے کریں گے اور پاکستان جواب نہیں دے گا۔ آپ نے دیکھا آپ سب کس طرح اپنے ملک کے پیچھے کھڑے ہوئے۔ اپنے ملک کے پیچھے پورا پاکستان کھڑا ہوا۔ اللہ کے حکم سے یہ آہنی دیوار کھڑی ہوئی۔ آہنی دیوار نے وہ تمام غلط حکمت عملی جو بھارت، مودی نے کی تھی، اس کو غلط ثابت کیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’خارجی نورولی کہتا ہے شریعت میں اجازت ہے آپ کافر سے مدد لے سکتے ہیں، مگر اسلام میں کفر اور حق آپس میں اکٹھے نہیں ہوسکتے۔ وہ سمجھے تھے کہ یہاں کے عوام اور فوج ایک دوسرے سے دور ہیں۔ یہ قوم اور فوج ہمیشہ سے متحد تھی، متحد رہے گی۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے زور دے کر کہا، ’ہمارا پہلا انتخاب امن ہے۔‘

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب میں آندھی و طوفان سے ہلاکتوں اور نقصان پر رپورٹ جاری، 14 افراد جاں بحق، 101 زخمی وزیر اعظم شہباز شریف چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں ترکیہ روانہ بھارت کی دوبارہ پاکستان کو فیٹف گرے لسٹ میں شامل کرانے کی سازش بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا 24 کروڑ لوگوں کی بقا کیلئے خطرہ ہے، پاکستان کا انتباہ وزیراعظم شہباز شریف آج سے مختلف ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گے اسلام اباد میں میٹرو بس سروس کے کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، ترجمان سی ڈی اے کی اضافے کی تردید پشاور بی آر ٹی فیز ٹو منصوبے کا فیصلہ؛ چین سے کتنی بسیں خریدی جائیں گی؟تفصیلات سب نیوز پر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر

پڑھیں:

برازیل میں برکس سربراہی اجلاس میں بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا

برازیل(نیوز ڈیسک)برکس اجلاس کے اعلامیہ میں پہلگام واقعہ کی مذمت مگر پاکستان کا نام نہیں لیا گیا۔بھارت نے پہلگام واقعے میں پاکستان کا نام شامل کروانے کی بھرپور کوشش کی تھی ۔

برکس اعلامیہ بھارت کی ایک اور واضح سفارتی ناکامی ثابت ہوا ہے۔برکس اعلامیے میں الفاظ مکمل طور پر غیر جانبدار رکھے گئے۔برکس اجلاس میں دو اہم ممالک چین اور روس کے سربراہ بھی شریک نہیں ہوئے۔

2012 کے بعد چینی صدر پہلی مرتبہ اس اہم اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی ۔یہ عدم شرکت ثابت کرتی ہیں کہ چین اور روس بھارتی بیانیے کو تقویت دینے کے حق میں نہیں۔یہ پہلا موقع نہیں جب بھارت کو ایسی سفارتی ناکامی کا سامنا ہوا ہو۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) میں بھی بھارت کی کوشش ناکام رہی ۔پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا بھارتی پروپیگنڈا نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکا۔

کواڈ اتحاد کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اعلامیہ میں بھی بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔کواڈ اعلامیے میں پہلگام واقعے کی مذمت تو کی گئی مگر پاکستان کا ذکر نہیں کیا گیا ۔

26 جون کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔شنگھائی تعاون تنظیم کے اعلامیے میں بھی بھارت کی پاکستان مخالف کوشش کامیاب نہ ہو سکی ۔پہلگام واقعہ کو پاکستان سے جوڑنے پر کوئی ملک بھارت کے ساتھ نہیں کھڑا ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعے پر بھارت نے اپنے عوام سے جھوٹ بولا اور جنگ میں ڈس انفارمیشن پھیلائی، بلاول بھٹو
  • بھارت، پاکستان میں دہشتگردکارروائیوں کی حمایت اور مالی معاونت کررہا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر  
  • بھارتی تنہائی کی وجہ مودی کا خبط عظمت
  • بھارت، ایران کی طرز پرافغانستان بارڈر پر بھی انتظامات ہونے چاہئیں. خواجہ آصف
  • جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ حلف اٹھا لیا
  • نوراورظلمت کاتصادم
  • ایک فاشسٹ خواب کا جنازہ
  • بھارت اور پاکستان ایسے پڑوسی ہیں جنہیں دور نہیں کیا جا سکتا‘چین
  • بھارت سے شکست پر بین اسٹوکس کی انوکھی منطق، انگلش شائقین برہم
  • برازیل میں برکس سربراہی اجلاس میں بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا