سہولت ڈیسک قیام کے پہلے ہی روز 15 لاکھ روپے کے پراپرٹی ٹیکس چالان جاری کیے گئے، جن کی ادائیگی کی آخری تاریخ 31 مئی ہے، آن لائن ایم آئی ایس سسٹم نے ٹیکس دہندگان کا ریکارڈ فوری فراہم کر کے ریئل ٹائم چالان جاری کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ٹیکسوں کے حوالے سے تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے فسلیٹیشین ڈیسک قائم کر دی ہے، جس کا افتتاح ای ٹی او اشفاق خان کیا۔ سہولت ڈیسک قیام کے پہلے ہی روز 15 لاکھ روپے کے پراپرٹی ٹیکس چالان جاری کیے گئے، جن کی ادائیگی کی آخری تاریخ 31 مئی ہے، آن لائن ایم آئی ایس سسٹم نے ٹیکس دہندگان کا ریکارڈ فوری فراہم کر کے ریئل ٹائم چالان جاری کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس موقع پر گروپ لیڈر و صدر تنظیم تاجران خیبر پختونخوا ملک مہر الٰہی، صدر پشاور چیمبر شکیل احمد صراف، ترجمان تنظیم تاجران شہزاد احمد صدیقی نے کہا کہ فیسیلیٹیشن ڈیسک کے قیام میں سیکرٹری ایکسائز خالد الیاس کے تعاون پر تاجر برادری ان کی اور انکی ٹیم کی مشکور ہے، اس اقدام کا مقصد ٹیکس دہندگان کے مسائل کو موقع پر حل، رہنمائی فراہم کرنا اور رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سہولت ڈیسک کے قیام سے مسائل موقع پر حل ہوں گے اور تاجر برادری کو دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ سہولت ڈیسک کے قیام کے پہلے روز ہی استفادہ حاصل کرنے والے تاجروں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔ سعید الامین ڈائریکٹر پشاور ریجن اور شکیل ای ٹی او تھری نے فیسیلیٹیشن ڈیسک کا دورہ کیا اور عملے کی انتھک محنت اور شاندار کارکردگی کو خوب سراہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سہولت ڈیسک چالان جاری

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام

آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئیں۔
آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • جونا مارکیٹ و کھجور بازار میں سیوریج مسائل حل کیے جائیں گے
  • اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے. جسٹس حسن اظہر رضوی
  • الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر اے ای آٹو کمپنی حکام کی سندھ کے وزراء سے ملاقات
  • اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے، جج سپریم کورٹ
  • سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
  • نبی کریمﷺ کی تعلیمات پرعمل کرکے امن قائم کیاجاسکتا ہے،مولاناعتیق
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • نوجوانوں کیلئے سنہری موقع، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی بھرتی
  • بینک اسلامی اور ایم جی موٹر زکے درمیان کار فنانسنگ کامعاہدہ
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی