پشاور، تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے فسلیٹیشین ڈیسک قائم
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
سہولت ڈیسک قیام کے پہلے ہی روز 15 لاکھ روپے کے پراپرٹی ٹیکس چالان جاری کیے گئے، جن کی ادائیگی کی آخری تاریخ 31 مئی ہے، آن لائن ایم آئی ایس سسٹم نے ٹیکس دہندگان کا ریکارڈ فوری فراہم کر کے ریئل ٹائم چالان جاری کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ٹیکسوں کے حوالے سے تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے فسلیٹیشین ڈیسک قائم کر دی ہے، جس کا افتتاح ای ٹی او اشفاق خان کیا۔ سہولت ڈیسک قیام کے پہلے ہی روز 15 لاکھ روپے کے پراپرٹی ٹیکس چالان جاری کیے گئے، جن کی ادائیگی کی آخری تاریخ 31 مئی ہے، آن لائن ایم آئی ایس سسٹم نے ٹیکس دہندگان کا ریکارڈ فوری فراہم کر کے ریئل ٹائم چالان جاری کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس موقع پر گروپ لیڈر و صدر تنظیم تاجران خیبر پختونخوا ملک مہر الٰہی، صدر پشاور چیمبر شکیل احمد صراف، ترجمان تنظیم تاجران شہزاد احمد صدیقی نے کہا کہ فیسیلیٹیشن ڈیسک کے قیام میں سیکرٹری ایکسائز خالد الیاس کے تعاون پر تاجر برادری ان کی اور انکی ٹیم کی مشکور ہے، اس اقدام کا مقصد ٹیکس دہندگان کے مسائل کو موقع پر حل، رہنمائی فراہم کرنا اور رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سہولت ڈیسک کے قیام سے مسائل موقع پر حل ہوں گے اور تاجر برادری کو دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ سہولت ڈیسک کے قیام کے پہلے روز ہی استفادہ حاصل کرنے والے تاجروں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔ سعید الامین ڈائریکٹر پشاور ریجن اور شکیل ای ٹی او تھری نے فیسیلیٹیشن ڈیسک کا دورہ کیا اور عملے کی انتھک محنت اور شاندار کارکردگی کو خوب سراہا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سہولت ڈیسک چالان جاری
پڑھیں:
گھی و تیل کی صنعت شدید مالی دباؤ میں، ح شیخ عمر ریحان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-18
کراچی ( کامرس رپورٹر) پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے کہا ہے کہ گھی اور خوردنی تیل کی صنعت سخت مالی مشکلات، بھاری ٹیکسوں جس میں سیلز ٹیکس سیکشن 8B، سیکشن 40Bاور ریگولیٹری مسائل کے باعث مشکلات سے دوچار ہے اور حکومت فوری طور پر سیلز ٹیکس کے ریفنڈز ادا کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی وی ایم اے کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پی وی ایم اے کے عہدیداران اور سینئر ممبران شریک ہوئے۔جبکہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے خصوصی شرکت کی۔ چیئرمین پی وی ایم اے شیخ عمر ریحان نے کہا کہ صنعت 90 فیصد خام مال بیرون ملک سے درآمد کرتی ہیٹیکسز اور ڈیوٹیز کے اضافی بوجھ سے کمپنیوں کو نقصان ہو رہا ہے۔ ہم پہلے ہی 45 فیصد سے زیادہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں، جن میں 35 فیصد درآمدی ڈیوٹی اور 10 فیصد ایڈوانس ٹیکس شامل ہے۔ یہ بوجھ بہت زیادہ ہے اور صرف رجسٹرڈ کمپنیوں پر پڑ رہا ہے۔اس کے علاوہ سیلز ٹیکس ریفنڈ میں تاخیر کی وجہ سے کمپنیوں کے پاس کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کیلئے سرمایہ کم پڑ رہا ہے، مزید برآں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں پھنسی رقم نے مسائل میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ چیئرمین پی وی ایم اے نے کہاکہ ریفنڈ نہ ملنے سے فیکٹریاں مالی دبائو میں ہیں۔ حکومت فوری طور پر بقایا ریفنڈ جاری کرے تاکہ صنعت چلتی رہے۔شیخ عمر ریحان نے کہا کہ اگر حکومت نے مدد نہ کی تو پیداوار متاثر ہوگی اور عوام کو معیاری اور محفوظ خوراک کی فراہمی مشکل ہو جائے گی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ریگولیٹری مسائل میں نرمی کی جائے تاکہ انڈسٹری کی سرگرمیاں چلتی رہیں۔ پی وی ایم اے جنرل باڈی اجلاس میں ممبران نے متفقہ طور فیصلہ کیا کہ مشترکہ کمیٹی بنا کر مسائل حکومت کو پیش کیے جائیں گے تاکہ ان کا بروقت حل نکالا جاسکے۔