محکمہ خزانہ نے سپلیمنٹری گرانٹس بند کر دیں، بجٹ باضابطہ طور پر کلوز
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
سٹی42: محکمہ خزانہ نے موجودہ مالی سال کے اختتام سے قبل بڑا فیصلہ کرتے ہوئے تمام سپلیمنٹری گرانٹس جاری کرنا بند کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیا گیا ہے۔ محکمہ خزانہ نے موجودہ مالی سال کا بجٹ باضابطہ طور پر کلوز کر دیا ہے جس کے بعد کسی بھی محکمے کو مزید فنڈز جاری نہیں کیے جا رہے۔
آئی جی پنجاب کا لاہور قلندر کو جیت کی مبارکباد
تمام سرکاری محکموں کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ نئے فنڈز کے لیے اگلے بجٹ کا انتظار کریں۔جاری منصوبوں کے فنڈز میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا تاہم نئے سپلیمنٹری اخراجات مؤخر کر دیے گئے ہیں۔
ماہرین معاشیات کے مطابق ہر سال مالی سال کے اختتام پر محکمہ خزانہ کی جانب سے بجٹ فائنلائزیشن اور آڈٹ کی تیاری کے سلسلے میں یہ اقدامات معمول کا حصہ ہوتے ہیں تاہم اس بار سپلیمنٹری گرانٹس کی بندش سے کئی محکموں کی روزمرہ سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔
قلندری چھا گئی ، پی ایس ایل ٹرافی لے گئی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پنجاب: بارشوں کے دوران 143 شہری جاں بحق، سیکڑوں زخمی
---فائل فوٹوصوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کی جانب سے رواں سال مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی گئی۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کے ترجمان کے مطابق مون سون بارشوں کا چوتھا سلسلہ 25 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ لاہور اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش متوقع ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں اربن فلڈنگ اور پنجاب کےدریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق رواں سال مون سون بارشوں کے باعث تاحال 143 شہری جاں بحق جبکہ 488 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
مالی نقصانات سے متعلق پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ بارشوں کے نتیجے میں 200 گھر متاثر اور 121 مویشی ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ سوگوار خاندانوں کی مالی معاونت کی جا رہی ہے اور کسانوں کی فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا بھی ازالہ کیا جائے گا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم میں 53، تربیلا میں 79 فیصد پانی موجود ہے۔
دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، تربیلا اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے چناب، راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔