پاکستان سے ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل مستفیض الرحمان انجری کا شکار ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
بنگلہ دیش کے فاسٹ باؤلر مستفیض الرحمان انجری کی وجہ سے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہوگئے۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے مطابق مستفیض ا لرحمان کے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے میں کلپ فریکچر ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ کم ازکم 2 ہفتوں تک نہیں کھیل سکیں گے۔مستفیض الر حمان کی جگہ فاسٹ باؤلر خالد احمد کو اسکواڈ کاحصہ بنا لیا گیا ہے، مستفیض الر حمان انڈین پریمیئر لیگ کے میچ میں دہلی کیپیٹلز کی جانب سے کھیلتے ہوئے انجری کا شکار ہوئے تھے۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم پاکستان پہنچ چکی ہے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 28 مئی بروز بدھ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارتی عسکری قیادت آپریشن سندور کی ناکامی کے حوالے سے تضاد کا شکار
بھارتی عسکری قیادت آپریشن سندور کی ناکامی کے حوالے سے تضاد کا شکار ہے ۔ چین کے کردار کے حوالے سے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور ڈپٹی آرمی چیف کے بیانات میں بھی تضادات پایا جاتا ہے۔
آپریشن سندور سے متعلق بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا بیان آرمی ڈپٹی چیف سے بالکل متصادم ہے۔ جنرل چوہان نے دہلی میں آبزرور ریسرچ فیڈریشن کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کی پاکستان کی حمایت کی وضاحت کرنا بہت مشکل ہے۔
بھارتی آرمی ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے کہا تھا کہ چین ہندوستانی فوجی تعیناتی کے بارے میں پاکستان کو لائیو اپ ڈیٹ دے رہا ہے۔ 87 گھنٹے کی لڑائی سے سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ ایک سرحد تھی، بھارت کے کم از کم 3 مخالف تھے اور پاکستان کو چین سے براہ راست معلومات مل رہی تھیں۔
بھارتی ڈپٹی آرمی چیف نے کہا کہ ڈی جی ایم او کی سطح پر رابطے کے دوران پاکستان کو پتا تھاکہ ہمارا کون کون سا اہم ویکٹر کارروائی کے لیے تیار تھا۔ بھارتی سی ڈی ایس نے کہا کہ اگرچہ پاکستان نے چینی کمرشل سیٹلائٹ کا فائدہ اٹھایا ہے، لیکن رئیل ٹائم ٹارگٹنگ کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے مطابق جو کچھ پاکستان کو دستیاب تھا وہ تجارتی سیٹلائٹ تصویریں تھیں نہ کہ کوئی فعال براہ راست چینی فوجی امداد۔ پاکستان اپنے زیادہ تر ہتھیار چین سے درآمد کرتا ہے۔ چینی OEMs (اصل سازوسامان بنانے والے) کی بہت سی ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اس لیے وہاں ایسے لوگ ہوں گے جو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے اور وہ وہاں موجود ہوں گے۔
یہ متضاد بیانات واضح کرتے ہیں کہ بھارت جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش کر کےاپنی شکست کی ہزیمت کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔