عید الااضحیٰ کے موقع پر قربانی دینے والوں کیلئے خاص سحکامات جن کے بارے معلوم ہونا ہر مسلمان کیلئے لازم، جانئے ان کے بارے
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) قربانی کرنے کی نیت رکھنے والوں کے لیے ایک اہم اسلامی ہدایت یہ ہے کہ جب ذوالحجہ کا چاند نظر آ جائے، تو انہیں اپنے بال اور ناخن کاٹنے سے اجتناب کرنا چاہیے، یہاں تک کہ قربانی ہو جائے۔ یہ ہدایت نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ سے ثابت ہے۔
حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“جب ذوالحجہ کا پہلا عشرہ شروع ہو جائے اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کا ارادہ رکھتا ہو تو وہ اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے۔
(صحیح مسلم، حدیث: 1977)
اس حدیث کی روشنی میں فقہاءِ کرام فرماتے ہیں کہ جو شخص قربانی کا ارادہ رکھے، اُس کے لیے مستحب (مستحسن اور باعثِ ثواب) ہے کہ وہ ذوالحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد قربانی کرنے تک اپنے ناخن اور بال نہ کاٹے۔ اگر کوئی بال یا ناخن کاٹ لے تو اس پر کوئی کفارہ یا فدیہ لازم نہیں آتا، البتہ سنت کی خلاف ورزی ضرور ہوتی ہے۔
سال 2025 میں پاکستان میں اگر چاند نظر آنے کی روایتی شہادت کی بنیاد پر قمری تاریخوں کا تعین کیا جائے، تو 29 ذوالقعدہ 1446ھ بدھ، 28 مئی 2025ء کو ہوگی۔ اس حساب سے توقع ہے کہ یکم ذوالحجہ جمعرات، 29 مئی کو ہوگی۔ چنانچہ جو مسلمان قربانی کی نیت رکھتے ہیں، اُن کے لیے بدھ، 28 مئی 2025 (یعنی 29 ذوالقعدہ) کو مغرب کے بعد ذوالحجہ شروع ہو جائے گا، اور اسی وقت سے اُن پر لازم ہوگا کہ وہ اپنے بال اور ناخن کاٹنے سے رک جائیں۔
یہ احتیاط اور ادب اس بات کی علامت ہے کہ قربانی کی تیاری جسمانی اور روحانی لحاظ سے کی جا رہی ہے، اور بندہ اپنے آپ کو اللہ کے حکم کے تابع کر رہا ہے۔ نبی ﷺ نے اس عمل کو اس شخص کے ساتھ تشبیہ دی جو حج کرنے والوں کی مشابہت اختیار کر رہا ہے، کیوں کہ حاجی بھی احرام کی حالت میں بال اور ناخن نہیں کاٹتا۔ اس میں بندگی، عاجزی، اور قربانی کے تقدس کی جھلک نظر آتی ہے۔
لہٰذا، جو مسلمان پاکستان میں قربانی کا ارادہ رکھتے ہیں، اُنہیں چاہیے کہ وہ 28 مئی 2025 کی مغرب سے پہلے تک اگر بال یا ناخن کاٹنے کے محتاج ہیں تو کاٹ لیں، اور اس کے بعد قربانی کرنے تک ان سے اجتناب کریں۔ اس سنت پر عمل کرنے میں بڑی برکت ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کی رضا کا ذریعہ ہے۔
مزید پڑھیں :سگریٹ انڈسٹری اربوں کا ٹیکس چوری ،کلین چٹ دینےکی تیاریاں ، انکوائری کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بال اور ناخن
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔