وزیراعلیٰ پنجاب کے بیوٹیفکیشن احکامات کے تحت کلاک ٹاور اور آٹھوں بازاروں کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنانے کیلئے اقدامات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2025ء) حکومت پنجاب کی ہدایت پر پاکستان کے صنعتی دل فیصل آباد کی خوبصورتی کیلئے عملی کوششیں جاری ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر)ندیم ناصر نے کلاک ٹاور اور آٹھوں بازاروں کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنانے کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا، گھنٹہ گھر اور آٹھوں بازاروں کا انفراسٹرکچر بہتر کرکے بیوٹیفکیشن کے احکامات پر انتظامیہ متحرک ہے۔
(جاری ہے)
ڈپٹی کمشنر کی زیر صدارت بازاروں کی بیوٹیفکیشن بارے اجلاس میں پلان کا جائزہ لیا گیا۔ گھنٹہ گھر سمیت آٹھوں بازاروں کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جائے گا۔ اجلاس میں ڈی جی پی ایچ اے،اسسٹنٹ کمشنر سٹی،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ،میونسپل کارپوریشن ودیگر محکموں کے افسران بھی شریک تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب فیصل آباد کو خوبصورت اور سرسبز وشاداب دیکھنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تحصیلوں میں بھی خوبصورتی کے حوالے سے معیاری پلان ترتیب دیا گیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آٹھوں بازاروں
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چلتن گھی مل سے متعلق اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، سیکرٹری انڈسٹریز، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریشن کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1992 میں معاہدے کی خلاف ورزی پر نجی کمپنی کی لیز ختم کردی گئی تھی، تاہم اس کے باوجود کمپنی نے غیر قانونی طور پر مل پر قبضہ برقرار رکھا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ قابضین کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں دائر درخواستیں بھی مسترد ہوچکی ہیں، جبکہ کمپنی پر حکومت بلوچستان کے 23 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ چلتن گھی مل کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے اور قابضین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سرکاری املاک پر قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی بالکل واضح ہے۔ سرکاری اثاثے عوام کی امانت ہیں۔ ان پر نجی قبضے کسی قیمت پر قبول نہیں کیے جائیں گے۔ سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سابق نجی کمپنی کے تمام قبضہ شدہ حصے واگزار کرائے جائیں۔ واجب الادا رقم کی فوری وصولی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں غفلت برتنے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔