وزیر داخلہ محسن نقوی اور چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر ایکشن ، غیر قانونی عمارتوں اور سوسائٹیز کیخلاف آپریشن کے پہلے مرحلے میں مختلف علاقوں میں 30یونٹس سیل
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
وزیر داخلہ محسن نقوی اور چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر ایکشن ، غیر قانونی عمارتوں اور سوسائٹیز کیخلاف آپریشن کے پہلے مرحلے میں مختلف علاقوں میں 30یونٹس سیل cda operations WhatsAppFacebookTwitter 0 26 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی اور چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی ہدایت کے مطابق سی ڈی اے نے اسلام آبادکی حدود میں غیر قانونی/غیر مجاز سوسائٹیز اور غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں پیر 26 مئی 2025 کو پاک پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز کوآپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی، لوہی بھیر زون،پانچ، اسلام آباد کے مختلف مقامات پر آپریشن کیا گیا جن میں غیر مجاز عمارتوں/کمرشل آوٹ لیٹس کو سیل کیا گیا۔
یہ آپریشن سی ڈی اے کی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف بلڈنگ اینڈ ہاوسنگ کنٹرول، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، سی ڈی اے، آئی سی ٹی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کے باہمی تعاون سے کیا گیا۔ آج کا پہلا مرحلہ سی ڈی اے آرڈیننس 1960 اور بلڈنگ کنٹرول ریگولیشنز 2020(ترمیم شدہ 2023)کے تحت کیا گیا۔ سیل کی گئی عمارتیں بلڈنگ پلانز کی غیر منظوری، غیرمجاز کمرشل استعمال، تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر غیر قانونی قبضے اور متعلقہ جرمانوں/فیسز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قوانین کی خلاف ورزی پر پائی گئیں۔ پاک پی ڈبلیو ڈی ملازمین کوآپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی، لوہی بھیر زون-پانچ میں آپریشن کے پہلے مرحلے میں کل 30یونٹس کو سیل کیا گیا جن میں درج ذیل شامل ہیں، 24ڈی خاص، 334ڈی ، 3335ڈی گولڈ، 333ڈی بلڈنگ میٹریل سٹور ،شاہد فیبرکس (335ڈی) و دیگر شامل ہیں ۔
مشترکہ انفورسمنٹ آپریشن اسلام آباد کے بلڈنگ ضوابط کی قانون کے مطابق تعمیل اور ان کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ تمام سیل کئے گئے یونٹس کو پہلے سے وارننگ نوٹسز، شو کاز نوٹسز اور فائنل نوٹسز کے باوجود غیر مطابق پایا گیا۔ سی ڈی اے کے قوانین کے تحت مسلسل خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک بار پھر آگاہ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی حدود میں کسی بھی تعمیر سے قبل قانون کے مطابق سی ڈی اے کے متعلقہ ونگ سے منظوری اور ضروری سرٹیفکیٹس حاصل کریں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغیر ملکی دورے پر فرانسیسی صدر میکرون کو اہلیہ نے تھپڑ ماردیا، ویڈیو وائرل غیر ملکی دورے پر فرانسیسی صدر میکرون کو اہلیہ نے تھپڑ ماردیا، ویڈیو وائرل وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے، پرتپاک استقبال سعودی سرکاری ذرائع کی مملکت میں شراب کے حوالے سے حالیہ میڈیا رپورٹس کی تردید عمران خان کا انکار مسترد، پولیس کو فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کی اجازت بھارت کا دریائے سندھ کا پانی روکنے کیلئے لداخ میں ماسٹر پلان شروع وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کی میزبانی کر کے خوشی ہوئی: ترک صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سی ڈی اے
پڑھیں:
اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
— فائل فوٹووفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔
یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔
مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔
ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔
منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔
حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔