سیمنٹ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمت میں گزشتہ ہفتہ کے دوران معمولی کمی دیکھی گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق 22مئی کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ملک کے شمالی شہروں میں سیمینٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت 1413روپے ریکارڈ کی گئی جو پیوستہ ہفتہ کے مقابلہ میں 0.37فیصد کم ہے۔
زیر جائزہ عرصے کے دوران ملک کے جنوبی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت1428روپے ریکارڈکی گئی جو پیوستہ ہفتہ میں بھی 1428روپے تھی۔
اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ ہفتہ کے دوران اسلام آباد میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت1402 راولپنڈی1386روپے، گوجرانوالہ 1449، سیالکوٹ 1420،لاہور1464 روپے، فیصل آباد1400 ، سرگودھا1398روپے، ملتان 1416روپے، بہاولپور1450روپے، پشاور1402روپے اوربنوں میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت1360روپے ریکارڈکی گئی۔
کراچی میں گزشتہ ہفتہ کے دوران سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت1360 روپے، حیدرآباد1399روپے، سکھر1500 روپے، لاڑکانہ 1416روپے، کوئٹہ 1450اور خضدار میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت 1443روپے ریکارڈ کی گئی۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے برطرف ملازمین کی مشروط بحالی کا حکم
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل کے دوران ہفتہ کے کی گئی
پڑھیں:
پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر عوام کو مہنگائی کا جھٹکا دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق آج یکم نومبر 2025ء سے ہوگیا۔
خزانہ ڈویژن سے جاری ہونے والے باضابطہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ نئی قیمتیں اگلے پندرہ دن کے لیے نافذ العمل رہیں گی۔
اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پیٹرول 263 روپے دو پیسے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر کے نئی قیمت 278 روپے 44 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، جب کہ گزشتہ 15 روز کے لیے یہی قیمت 275 روپے 42 پیسے فی لیٹر تھی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عام شہری پہلے ہی اشیائے خوردونوش، بجلی اور گیس کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔
ماہرینِ معیشت کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ کے باوجود مقامی سطح پر بار بار اضافہ حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور ٹیکس بوجھ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ قیمتوں کے تعین کے عمل میں شفافیت لائے اور عوامی مفاد کو مقدم رکھے۔
عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے سے وابستہ افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے کرایوں، مال برداری کے نرخوں اور اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔