ایک بٹن دبائیں گے تو انڈیا کے ڈیم اڑ جائینگے، ڈاکٹر ثمر مبارک
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کا کہنا ہے کہ جب آپ نیوکلیئرویپنز کی بات کرتے ہیں تو اس کا کنٹرول اور اس کی سیفٹی جو ہے وہ ایک بہت اہم شعبہ ہے، اس پرہم نے ہمیشہ سے بہت احتیاط سے اس کی پلاننگ کی ہے، اس کی ڈیزائننگ کی ہے، دنیا میں جتنے بھی کمانڈ اینڈ کنٹرول بگ فائیو پاورز کے ان کے جو بیسٹ فیچرز تھے وہ لیکر ان کو ایک جگہ سمو کر ہم نے اپنا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بنایا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ1998-1999کی بات ہے اس کا پہلا ڈرافٹ میں نے ہی بنایا، مجھے اس کا اتنا پتہ نہیں تھا مگر پڑھ پڑھا کر بنا لیا پھر ہمارے ڈیفنس اسپیشلسٹ نے اپنی ان پٹس دیں، پاکستان نے ٹیکٹیکل ویپنز ڈیولپ کیے ہوئے ہیں، صرف ساٹھ، ستر کلومیٹرشارٹ رینج میزائل بنائے ہیں جو انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ لگاتے ہیں۔
انڈیا کے پانی روکنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ ایک بٹن دبائیں گے توان کے ڈیم اڑ جائیں گے ہمارے لیے تو مسئلہ نہیں ہے ڈیم اڑانا، ان کو بھی پتہ ہے اور ہمیں بھی پتہ ہے 28 مئی کے ایٹمی دھماکوں کے حوالے سے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مجھے پرائم منسٹر نے مغرب کے وقت بلایا اور پوچھا کہ آپ کی تیاری کیسی ہے؟ ہم کر سکتے ہیں کہ نہیں کر سکتے؟ میں نے کہا کہ ہماری تیاری پوری ہے، سب کچھ کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
گلگت+ اسلام آباد (آئی این پی، نمائندہ خصوصی، نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو سلام پیش کرتے ہیں، ملک کیخلاف کسی بھی قسم کی جارحیت پر پاک فوج کے ساتھ مل کر دفاع کریں گے۔ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم کا بازار گرم ہے، مقبوضہ کشمیر طویل عرصے سے بھارت کے مظالم کا شکار ہے، کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، 1947ء میں گلگت کے لوگوں نے خود آزادی لے کر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، گلگت بلتستان کے عوام قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں، گلگت بلتستان میرا گھر ہے، گلگت بلتستان کے عوام کی بہادری کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ گلگت بلتستان کے 78 ویں یوم آزادی پر تقریب کا اہتمام کیا گیا‘ جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ صدر آصف زرداری کو گورنر گلگت بلتستان نے جشن آزادی کی تقریب میں روایتی ٹوپی پہنائی۔ صدر تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔ صدر مملکت کی تقریب میں آمد پر بگل بجایا گیا۔ صدرمملکت کا گورنر اور وزیراعلی گلگت بلتستان نے استقبال کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1947 ء میں گلگت بلتستان کے لوگوں نے خود آزادی لیکر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا‘ حالانکہ اس جنگ میں آپ کے ایک ہزار 700 جوان شہید اور 30 ہزار زخمی ہوئے تھے۔ صدر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، یہاں کے پانی سے بجلی بنائی جاسکتی ہے اور جس طرح کے جہاز میں یہاں آج میں آیا ہوں‘ وہ زیادہ مہنگے نہیں‘ اگر یہاں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے گلگت بلتستان کی اپنی ایئرلائن بن جائے تو کیا حرج ہے؟۔ گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائیں گے۔ گلگت بلتستان میں سیاحت کے بے پناہ مواقع ہیں‘ جن کے لئے کام کیا جانا چاہئے‘ یہاں کے پہاڑ ہمارا سرمایہ ہیں، یہ کوئی دیوار نہیں ہے۔ چین ہمارا دوست اور شراکت دار ملک ہے، سی پیک فیز ٹو کامیابی سے اپنے مراحل طے کر رہا ہے، گلگت بلتستان کو دیگر صوبوں کی طرح ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں، گلگت بلتستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ بلاول بھٹو نے ڈوگرہ راج سے گلگت بلتستان کی آزادی کی سالگرہ پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج سے 78 سال قبل گلگت بلتستان کے غیور عوام نے تاریخ کا ایک سنہری باب رقم کیا‘ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے عوام نے جرأت، استقامت اور قربانیوں سے اپنی آزادی حاصل کی۔ گلگت بلتستان کے عوام کی یہ روح پاکستان کے اتحاد، ایمان اور استقامت کے مثالی جذبے کی عکاس ہے۔ قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے تحت گلگت بلتستان کی ترقی، خود مختاری اور آئینی حقوق کے لیے پرعزم ہیں۔ پیپلز پارٹی ہی وہ جماعت ہے جس نے پہلی بار گلگت بلتستان کو سیاسی شناخت اور خود مختاری دی۔ گلگت بلتستان کے عوام ہمارے شمالی سرحدی خطے کے محافظ اور پاکستان کے قومی وجود کا لازمی حصہ ہیں۔ یقین ہے کہ پوری قوم مل کر ایک مضبوط، جامع اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کے سفر کو جاری رکھے گی۔