پاکستانی نوجوان چین میں تجارت اور ثقافت کو اجاگر کرنے میں مصروف
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
28 سالہ پاکستانی نوجوان حمزہ محمد شین یانگ میں رہنے والا ایک ماہر چین ہیں۔ وہ علی بابا جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستانی گاہکوں کے لئے ہیڈفونز سے لے کر کمپیوٹرز تک چینی برقی آلات حاصل کرتے ہیں اور چین سے استعمال شدہ سامان بیرون ملک بھیجتے ہیں۔ تقریباً ایک دہائی سے چین میں مقیم ہونے کے باعث حمزہ سرحد پار تجارت کے ہر مرحلے سے بخوبی واقف ہو چکے ہیں۔
حمزہ نے روانی سے چینی زبان میں کہا کہ چینی مصنوعات پاکستان میں ہر جگہ موجود ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہواوے اور شیاؤمی جیسے برانڈز اپنےاعلیٰ معیار اور سستی قیمتوں کی بدولت خاص کر مقبول ہیں۔
وہ موبائل فونز کو پاکستانی طرز کے کورز کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق تیار کرتے ہیں اور مہارت کے ساتھ "میڈ اِن چائنہ” مصنوعات کو مقامی ڈیزائن کے ذوق کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہیں تاکہ گاہکوں کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کیا جا سکے۔
حمزہ کی کہانی چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت وسیع تر مواقع کی عکاسی کرتی ہے۔ وہ 2016 میں کمپیوٹر سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے چین آئے تھے لیکن بعد میں بین الاقوامی کاروبار کی طرف مائل ہوگئے۔ اس منتقلی کی جڑیں ان کے والد کے گھڑی سازی کے کاروبار سے جڑی ہیں، جو پرزے چین سے منگواتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعات ڈیزائن کرنا اور انہیں فروخت کرنا مجھے زیادہ جاندار محسوس ہوتا ہے۔
انہیں یقین ہے کہ ٹیکس میں چھوٹ اور پختہ ہوتی ہوئی سرحد پار تجارتی نیٹ ورکس سمیت چین کی معاون پالیسیوں نے ان جیسے نوجوان کاروباریوں کو ایک سنہری موقع فراہم کیا ہے۔
لیکن ان کی کہانی تجارت سے بھی آگے ہے۔ وہ لیاؤننگ صوبے میں جیڈ ڈریگن جیسے جیڈ نوادرات کے لئے معروف نیولیتھک تہذیب ہونگ شان ثقافت میں رچ بس چکے ہیں۔ انہوں نے اس موضوع پر ایک دستاویزی فلم میں بھی حصہ لیا اور روایتی طریقے استعمال کرتے ہوئے زیورات بناتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کا ثقافتی تسلسل دلکش ہے۔ یہ تہواروں، لباس حتیٰ کہ چھوٹی دستکاریوں میں بھی زندہ ہے۔
جب حمزہ پہلی بار چین آئے تھے تو ملک کے محفوظ ماحول، متحرک سماجی زندگی اور چینی عوام کی طرف سے غیر ملکیوں کو دی جانے والی گرمجوشی سے گہری طرح متاثر ہوئے تھے۔ شین یانگ میں برسوں رہنے کے بعد وہ شہر کو محفوظ، خوبصورت اور جدید قرار دیتے ہیں۔ یہاں انہوں نے 4 مختلف موسموں کا تجربہ کیا ہے اور ڈمپلنگز، چاول اور تازہ سمندری غذا جیسے مشہور چینی پکوانوں سے لطف اٹھایا ہے۔
حمزہ نے بتایا کہ میرے اہلخانہ چین میں میری زندگی سے مطمئن ہیں۔ شین یانگ میرا دوسرا گھر بن چکا ہے۔ تعلق کے اس احساس نے انہیں گریجویشن کے بعد کام کرنے، رہنے اور اس کے عجائبات کو تلاش کرنے کے لئے چین میں رہنے کی ترغیب دی ہے۔
بچپن کے ایام سے جیکی چن کی کنگ فو فلموں کے ذریعے چین کی تعریف کرنے سے لے کر ملک کا براہ راست تجربہ کرنے تک حمزہ کا سفر چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط رشتے کی عکاسی کرتا ہے۔
حمزہ نے کہا کہ چین-پاکستان دوستی صرف تاریخ میں جڑی ہوئی نہیں ہے۔ یہ آج کے تعاون کے ذریعے بھی پروان چڑھ رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے نوجوان تبادلے کا پل بنانے کے لئے اپنی قوت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: انہوں نے چین میں کے لئے
پڑھیں:
نومبر 2025: سعودی عرب میں ثقافت، سیاحت، معیشت اور کھیلوں کی سرگرمیوں کا غیر معمولی مہینہ
نومبر 2025 سعودی عرب کے لیے ایک غیر معمولی اور سرگرمیوں سے بھرپور مہینہ قرار دیا جا رہا ہے، جس دوران مملکت کے مختلف شہروں میں ثقافت، سیاحت، معیشت، کھیل اور فنون کے میدانوں میں درجنوں قومی وبین الاقوامی تقریبات منعقد ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں عمرہ ویزا کے نئے ضوابط آئندہ ہفتے نافذ ہوں گے
دارالحکومت ریاض سب سے زیادہ سرگرمیوں کا مرکز ہوگا، جہاں مسک گلوبل فورم 2025، بیان 2025 کانفرنس، ڈیجیٹل گورنمنٹ فورم، کانفرنس برائے خطرات وہنگامی حالات، بین الاقوامی کانفرنس ونمائش برائے سیاحت، فلمی تنقید کانفرنس اور نور ریاض کی پانچویں ایڈیشن منعقد ہوں گی۔
اسی طرح ریاض میں ہی اکیسویں سالانہ اجلاس برائے اقوام متحدہ کی صنعتی ترقیاتی تنظیم یونیدو، سعودی بین الاقوامی فیشن ویک (بیان), ورلڈ ایکسپو پارٹنرز فورم، مستقبل سیاحت فورم، انٹرنیشنل اکاؤنٹنگ کانفرنس اور انٹرنیشنل سمٹ بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:علاج سے بڑھ کر احتیاط: سعودی عرب کا صحت مند معاشرہ تشکیل دینے کا نیا وژن
جدہ میں حج و عمرہ ایکسپو 2025 کے ساتھ ساتھ ورلڈ پاور بوٹس چیمپئن شپ اور کھجور نمائش وکانفرنس منعقد ہوں گی، جب کہ العلا میں ممالکِ قدیمہ فیسٹیول اور طائف میں فالکنز کپ کا انعقاد کیا جائے گا۔
ادبی وثقافتی سطح پر بین الاقوامی ترجمہ فورم، کتابوں کی فنی نمائش، اور بین الاقوامی کانفرنس برائے امراضِ چشم نمایاں تقریبات ہوں گی۔
یہ تمام سرگرمیاں مملکت کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی حیثیت کی عکاسی کرتی ہیں، جو وژن 2030 کے اہداف کے تحت سعودی عرب کو عالمی تقریبات، سرمایہ کاری، سیاحت اور ثقافتی تبادلے کا مرکزی مرکز بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بوٹس چیمپئن شپ جدہ حج حج و عمرہ ایکسپو 2025 سعودی عرب عمرہ نومبر