ٹیکس بل پر اختلافات کے بعد ایلون مسک نے ٹرمپ کی حکومت سے استعفیٰ دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 May, 2025 سب نیوز


امریکی صدر کے مشیر اور ٹیک ارب پتی ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں، وائٹ ہاؤس نے بھی ان کے استعفے کی تصدیق کردی ہے۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’ایک خصوصی سرکاری ملازم کے طور پر میری طے شدہ مدت کے اختتام پر میں صدر @realDonaldTrump کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے مجھے فضول اخراجات کو کم کرنے کا موقع دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) مشن وقت کے ساتھ مضبوط ہوتا جائے گا، کیونکہ یہ حکومت میں ایک طرزِ زندگی بن جائے گا۔‘
ایک وائٹ ہاؤس اہلکار نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ یہ درست ہے کہ مسک انتظامیہ چھوڑ رہے ہیں اور ان کا ’آف بورڈنگ‘ آج رات سے شروع ہوگا۔
ایک ایسے شخص کا اچانک اور غیر رسمی طور پر جانا، جس نے خود کو ٹرمپ کا ’پہلا دوست‘ قرار دیا تھا، غیر متوقع تھا، معاملے سے واقف ذرائع کے مطابق مسک نے استعفیٰ دینے سے قبل ٹرمپ سے باقاعدہ بات چیت نہیں کی اور ان کا فیصلہ ’سینئر اسٹاف کی سطح پر‘ کیا گیا تھا۔
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ایک غیر منتخب عہدیدار کے طور پر اپنے کردار کا دفاع کیا، جنہیں ٹرمپ نے امریکی حکومت کے بعض حصے ختم کرنے کے لیے بے مثال اختیارات دیے تھے، ٹرمپ انتظامیہ میں ایلون مسک کی 130 دن کی مدت 30 مئی کو مکمل ہو رہی تھی۔
ایلون مسک نے ٹرمپ کے ٹیکس بل پر اختلاف کے بعد امریکی حکومت کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔

مسک اور انتظامیہ دونوں نے کہا ہے کہ ڈوج کے حکومت کو از سر نو ترتیب دینے اور سکڑنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔

ایلون مسک پورا ہفتہ واشنگٹن سے واپسی اور اپنے کاروباری منصوبوں میں واپسی کے عزم کا اشارہ دیتے آرہے تھے، انہوں نے ٹرمپ کے اخراجاتی منصوبے پر شدید تنقید کی اور محکمہ برائے حکومتی کارکردگی کی کوششوں کے ردعمل پر مایوسی کا اظہار کیا۔

انہوں نے صدر کے اہم ٹیکس بل کو بہت مہنگا قرار دیا اور کہا کہ یہ حکومت کو مؤثر بنانے کی ان کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا۔

ایلون مسک نے ’واشنگٹن پوسٹ‘ کو بتایا تھا کہ وفاقی بیوروکریسی کی صورتحال میری توقعات سے کہیں بدتر ہے، لگتا تھا کہ کچھ مسائل ہیں لیکن ڈی سی میں بہتری لانے کی کوشش ایک مشکل جنگ ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈوج (DOGE) کو ’قربانی کا بکرا‘ بنا دیا گیا جسے ٹرمپ انتظامیہ میں کسی بھی ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔

ایلون مسک نے نجی طور پر کابینہ کے چند اعلیٰ سطح کے حکام سے اختلاف کیا اور پبلک میں وائٹ ہاؤس کے تجارتی مشیر پیٹر ناوارو کو ’بیوقوف‘ کہا، کیونکہ انہوں نے امریکا اور یورپ کے درمیان زیرو ٹیرف کی مسک کی تجویز کو مسترد کیا تھا۔

مسک نے حال ہی میں وائٹ ہاؤس حکام سے ابوظبی اور اوپن اے آئی کے درمیان ہونے والے معاہدے پر بھی مایوسی کا اظہار کیا تھا، انہوں نے اس سے پہلے اس معاہدے کو اس وقت تک روکنے کی کوشش کی تھی جب تک کہ ان کی کمپنی کو اس میں شامل نہ کیا جائے۔

نیویارک ٹائمز نے مزید بتایا کہ ایلون مسک کی سیاست سے حالیہ ’مایوسی‘ کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وسکونسن میں ان کا پسندیدہ عدالتی امیدوار ناکام ہو گیا، حالانکہ مسک نے اس مہم میں ڈھائی کروڑ ڈالر خرچ کیے تھے۔

رائٹرز کے ایک جائزے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈوج نے وفاقی سول ورک فورس میں سے تقریباً 12 فیصد یعنی 23 لاکھ میں سے 2 لاکھ 60 ہزار ملازمین کو نکال دیا ہے جو بنیادی طور پر برطرفی کی دھمکیوں، بائی آؤٹ اور قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی پیشکشوں کے ذریعے ممکن ہوا۔

ایلون مسک کی سیاسی سرگرمیوں نے مظاہروں کو جنم دیا اور کچھ سرمایہ کاروں نے مطالبہ کیا کہ وہ ٹرمپ کے مشیر کے طور پر کام چھوڑ کر ٹیسلا پر زیادہ توجہ دیں۔

گزشتہ سال ٹرمپ کی صدارتی مہم اور دیگر ریپبلکن امیدواروں کے لیے تقریباً 30 کروڑ ڈالر خرچ کرنے کے بعد انہوں نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ وہ اپنی سیاسی فنڈنگ کو نمایاں طور پر کم کریں گے، قطر میں اقتصادی فورم سے خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ ’میرے خیال میں، میں کافی کچھ کر چکا ہوں‘۔

اگرچہ مسک نے اس سال ٹرمپ کے مشیروں سے کہا تھا کہ وہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات سے قبل صدر سے منسلک گروپوں کو 10 کروڑ ڈالر دیں گے، تاہم نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ رقم اس ہفتے تک فراہم نہیں کی گئی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کا دورہ مکمل کر کے تاجکستان چلے گئے بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں: امریکا میں پاکستانی سفیر کی تھنک ٹینکس سے گفتگو ’بس بہت ہو چکا‘‘؛ پاکستان کا اقوام متحدہ سے غزہ میں نسل کشی روکنے کا مطالبہ ایران کا امریکی معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دینے پر غور کا عندیہ پاکستان نے معرکہ حق میں عظیم کامیابی حاصل کی، شہباز شریف امریکا کا بڑا اقدام ،غیر ملکی طلبا کی ویزا درخواستیں عارضی طور پر معطل اسرائیل جارحیت بند کرے اور عالمی قوانین کی پابندی کرے،سعودی ولی عہد محمد بن سلمان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایلون مسک نے کی حکومت ٹیکس بل کے بعد

پڑھیں:

فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ اور بھارتی حکومت کے درمیان رافیل کی کارکردگی پر شدید اختلافات پیدا ہو گئے

فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ اور بھارتی حکومت کے درمیان رافیل کی کارکردگی پر شدید اختلافات پیدا ہو گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 29 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، پاک-بھارت حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت کے مہنگے فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کی کارکردگی شدید تنقید کی زد میں آ چکی ہے، اور ان کی کارکردگی پر بھارت اور فرانس کے درمیان شدید اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ فرانس کی معروف دفاعی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن اور بھارتی حکومت کے درمیان رافیل طیاروں کی کارکردگی کو لے کر کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، فرانسیسی ماہرین کی ایک ٹیم نے بھارت میں موجود رافیل بیڑے کا معائنہ کرنے کی درخواست دی تاکہ ان طیاروں کی کارکردگی سے متعلق پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کا جائزہ لیا جا سکے، تاہم نئی دہلی نے یہ درخواست سیکیورٹی خدشات کے تحت مسترد کر دی۔ فرانسیسی ٹیم کا دعوی ہے کہ وہ طیاروں میں درپیش تکنیکی مسائل کو جانچنا چاہتی تھی تاکہ حالیہ جنگ میں کارکردگی سے متعلق شبہات کو دور کیا جا سکے۔
رافیل طیاروں کی کمزور کارکردگی کے تناظر میں دیگر ممالک بھی الرٹ ہو گئے ہیں۔ انڈونیشیا نے ڈسالٹ کے ساتھ اپنے حالیہ جنگی طیارہ خریداری معاہدے پر نظر ثانی کا عمل شروع کر دیا ہے، اور بھارتی رافیلز کی کارکردگی اس پر نظر ثانی کا سبب بنی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، پاکستان کی جانب سے استعمال کیے گئے چینی ساختہ PL-15 میزائلوں کی موثر کارکردگی نے بھارت کے مہنگے دفاعی دعووں پر کاری ضرب لگائی ہے۔ بھارت نے فی رافیل طیارہ 288 ملین ڈالر خرچ کیے، تاہم اس کے باوجود وہ اپنے ہی خریدے گئے سسٹمز پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ بھارتی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈسالٹ ایوی ایشن نے رافیل کے اہم مشن سسٹمز اور ایویونکس کے سورس کوڈ تک رسائی دینے سے انکار کر دیا، حالانکہ یہ کوڈ جنگی تیاری، اسلحہ انضمام، اور پائلٹ تربیت کے لیے نہایت ضروری سمجھے جاتے ہیں۔ فرانسیسی کمپنی کے اس انکار نے رافیل کے موثر استعمال میں سنگین رکاوٹیں پیدا کر دی ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ جنگ نے بھارت کی دفاعی تیاریوں میں موجود بنیادی خامیوں کو نمایاں کر دیا ہے۔ ان کے مطابق بھارت میں پائلٹس کی شدید کمی اور ناقص تربیت نے جنگ کے آغاز ہی میں بھارتی فضائیہ کو شدید نقصان سے دوچار کیا۔ بین الاقوامی میڈیا نے دسمبر 2024 کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارتی فضائیہ میں پائلٹوں کی کمی 2015 میں 486 سے بڑھ کر 2021 میں 596 ہو گئی، جب کہ بھارت کے پاس 42 اسکواڈرن کی ضرورت کے برعکس صرف 31 لڑاکا اسکواڈرن موجود تھے، جو کسی جنگ کے لیے ناکافی تھے۔
دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنی افواج کی حکمت عملی اور دفاعی خریداریوں پر از سرنو غور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ مہنگے فرانسیسی طیاروں کے باوجود پاکستان کے چینی میزائل موثر ثابت ہوئے، اور یہ حقیقت بھارتی فضائی صلاحیتوں کے بارے میں ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی ریاستی دہشت گردی کے مزید شواہد منظر عام پر آگئے، دہشتگرد ڈاکٹر عبدالروف کے افغانستان میں موجودگی کے شواہد پیش بھارتی ریاستی دہشت گردی کے مزید شواہد منظر عام پر آگئے، دہشتگرد ڈاکٹر عبدالروف کے افغانستان میں موجودگی کے شواہد پیش پی ٹی آئی نے عمران خان کی کال پر تحریک کی منصوبہ بندی شروع کردی،ہری پور کے پہاڑوں میں ٹینٹ ویلج لگانے کا فیصلہ شوگر ملز کی جانب سے چینی کی قیمتوں میں عارضی کمی کا اعلان عالمی بینک کا پاکستان کو 40ارب ڈالرز کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع ملک کے وسطی اورجنوبی علاقوں میں معمول سے 20فیصد زائد بارش ہوگی، محکمہ موسمیات پیپلزپارٹی کارکنان پر شیلنگ، وزیراعلی خیبرپختونخوا کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست جمع TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی طرف سے ’شاندار‘ ایلون مسک کو الوداع
  • ٹیکس بل پر اختلافات، ایلون مسک نے ٹرمپ حکومت سے استعفیٰ دے دیا
  • فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ اور بھارتی حکومت کے درمیان رافیل کی کارکردگی پر شدید اختلافات پیدا ہو گئے
  • ایلون مسک کے سربراہ نے ”ڈوج“کی قیادت سے الگ ہو نے کا اعلان کردیا
  • ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ کو خیرباد کہہ دیا
  • ایلون مسک ٹرمپ انتظامیہ سے مستعفیٰ، مشیر کا عہدہ خاموشی سے چھوڑ دیا
  • ایلون مسک نے ٹرمپ انتطامیہ کو خیرباد کہہ دیا
  • ایلون مسک کا ٹرمپ انتظامیہ سے اچانک کنارہ کشی، ’ ڈاج ‘ کے سربراہ کا عہدہ بھی چھوڑ دیا
  • محمد یونس اورفوج میں اختلافات کی تردید