روم : اٹلی کے وزیرِ خارجہ انتونیو تاجانی نے غزہ پر اسرائیل کے جاری حملوں کو "ناقابل قبول" قرار دیتے ہوئے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

اطالوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جوابی کارروائی اب انتہائی خطرناک اور ناقابلِ برداشت صورت اختیار کر چکی ہے۔

تاجانی نے واضح الفاظ میں کہا: "غزہ پر بمباری بند ہونی چاہیے، انسانی امداد فوری بحال کی جائے اور بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام لازم ہے۔"

اٹلی، جو اسرائیل کا روایتی اتحادی سمجھا جاتا ہے، اب اپنی دائیں بازو کی حکومت کے اندر بھی غزہ میں جاری جنگ پر بے چینی کا شکار ہے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں میں 54 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں نے 7 جون کو روم میں اسرائیل کے خلاف مظاہرے کا اعلان کیا ہے، جس میں اسرائیل پر پابندیاں لگانے اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

تاجانی نے مزید کہا کہ اٹلی فلسطینی ریاست کے قیام کے حق میں ہے، لیکن یہ مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے بات چیت جاری رکھنے کی حمایت کی، مگر خبردار کیا کہ:"فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کبھی قابلِ قبول نہیں ہو سکتی۔"

انہوں نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ اٹلی مستقبل میں کسی عرب قیادت میں امن مشن میں شرکت کر سکتا ہے، اگر اس کا فیصلہ عالمی سطح پر ہوتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں غزہ کو واپس کر دی ہیں جن میں سے بعض پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے ہیں۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس نے گزشتہ روز 2 مزید اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی تھیں۔

The Nasser Medical Complex in Khan Younis has received the bodies of 30 Palestinian prisoners who had been held by Israel and were returned through the International Committee of the Red Cross as part of a prisoner exchange deal.

Medical staff and emergency workers are working… pic.twitter.com/jevMyj9YRz

— TRT World (@trtworld) October 31, 2025

دوسری جانب اسرائیلی جنگی طیاروں اور توپ خانے نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس اور شمالی غزہ سٹی کے مختلف محلوں پر بمباری جاری رکھی۔

حالانکہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ 2 روز قبل جنگ بندی بحال کر دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے

غزہ کے مکینوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل مکمل فضائی بمباری دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کے باوجود خوراک اور پناہ کے لیے دربدر ہیں۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ: حماس نے پانچویں مرحلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کردیے

اقوام متحدہ اور مقامی ذرائع کے مطابق اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 68,527 فلسطینی شہید اور 170,395 زخمی ہو چکے ہیں۔

جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملوں میں 1,139 اسرائیلی مارے گئے تھے اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل تشدد جنگ بندی جنگی طیاروں حماس خان یونس غزہ غزہ سٹی فضائی بمباری فلسطینی قیدی

متعلقہ مضامین

  • مٹیاری وگردنواح میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا، پولیس خاموش
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • غزہ و لبنان، جنگ تو جاری ہے
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
  • افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • چیئر مین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی پر قومی ٹیم کیلئے اہم پیغام
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار