برطانیہ دنیا کی معروف جامعات کا گڑھ ہے، تاہم صرف ایک اعلیٰ ڈگری حاصل کرنا ملازمت کی ضمانت نہیں دیتا۔ آج کی بدلتی ہوئی مارکیٹ میں ان شعبوں کا انتخاب اہم ہو گیا ہے جن میں مہارت، ترقی کے مواقع، اور مستقل مانگ موجود ہو ۔ خاص طور پر ان غیر ملکی طلبہ کے لیے جو تعلیم کے بعد برطانیہ میں قیام اور ملازمت کے خواہشمند ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:برطانیہ کا نیا امیگریشن پلان؛ پاکستانیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی؟

ذیل میں ایسے 10 شعبے پیش کیے جا رہے ہیں جو فارغ التحصیل ہونے کے بعد براہ راست روزگار کے امکانات بڑھاتے ہیں:

ڈیٹا سائنس اور مصنوعی ذہانت

حکومتِ برطانیہ ڈیٹا اور اے آئی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، خاص طور پر لندن، مانچسٹر اور ایڈنبرا جیسے شہروں میں۔ یہ شعبہ مشین لرننگ، پیشگوئیاتی تجزیے اور اخلاقی اے آئی میں مواقع فراہم کرتا ہے۔

تخلیقی فنون، میڈیا اور ڈیزائن

فلم، فیشن، اینیمیشن اور گیم ڈیزائن جیسے شعبوں میں ماہرین کی مانگ ہے۔ لندن اور مانچسٹر اس صنعت کے بڑے مراکز ہیں۔

سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل فرانزک

ڈیجیٹل دنیا کو درپیش خطرات کے پیشِ نظر ماہرین کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ یہ شعبہ ان افراد کے لیے موزوں ہے جنہیں ٹیکنالوجی اور مسئلہ حل کرنے میں دلچسپی ہو۔

ماحولیاتی سائنس اور پائیداری

برطانیہ کی کاربن نیوٹرل پالیسیوں کے باعث ماحولیاتی مشاورت، قابل تجدید توانائی اور ماحولیاتی تحقیق کے شعبوں میں مواقع بڑھ رہے ہیں۔

فنانس اور فن ٹیک (ڈیجیٹل مالیاتی ٹیکنالوجی)

لندن عالمی مالیاتی مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ فن ٹیک میں بھی ترقی کر رہا ہے۔ بلاک چین اور ڈیجیٹل فنانس میں مہارت رکھنے والے طلبہ کے لیے امکانات روشن ہیں۔

بایومیڈیکل سائنس اور پبلک ہیلتھ

طبی لیبارٹریز، تحقیق، اور صحتِ عامہ جیسے غیر طبی میدانوں میں بھی ماہرین کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔

گیم ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ

برطانیہ یورپ کی بڑی گیمنگ انڈسٹریز میں شامل ہے۔ کہانی نویسی، کوڈنگ اور گرافک ڈیزائن میں مہارت رکھنے والے نوجوانوں کے لیے روشن امکانات ہیں۔

تعلیم اور تدریس

پورے ملک میں اساتذہ، خاص طور پر سائنس اور ریاضی جیسے مضامین میں، شدید قلت ہے۔ تدریسی تربیت حاصل کرنے والوں کو فوری ملازمت کے مواقع مل سکتے ہیں۔

لاجسٹکس اور سپلائی چین مینجمنٹ

عالمی تجارت اور آن لائن خرید و فروخت کے بڑھتے رجحان کے باعث ماہر افراد کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جو سپلائی چین کو مؤثر انداز میں چلا سکیں۔

نفسیاتی اور ذہنی صحت

برطانیہ میں ذہنی صحت کی سہولیات بڑھ رہی ہیں۔ مشاورت، تھراپی اور نفسیاتی خدمات کے لیے تربیت یافتہ افراد کی ضرورت مستقل بڑھ رہی ہے۔

مستقبل کے رجحانات کو مدِنظر رکھتے ہوئے کسی ایسے شعبے کا انتخاب کرنا دانشمندی ہے جس میں روزگار کے بہتر امکانات موجود ہوں۔

برطانیہ میں کئی جامعات ایسے پروگرامز پیش کرتی ہیں جو تعلیم کو عملی تجربے سے جوڑ کر فارغ التحصیل طلبہ کو ایک روشن پیشہ ورانہ مستقبل کی طرف لے جاتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانیہ تعلیم عالمی تجارت ملازمت نفسیات اور ذہنی صحت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانیہ تعلیم عالمی تجارت ملازمت نفسیات اور ذہنی صحت برطانیہ میں سائنس اور کے لیے

پڑھیں:

بابا گورونانک کا 556ویں جنم دن، ننکانہ صاحب کے تعلیمی اداروں میں 3 روزہ تعطیل

بابا گورونانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی تقریبات کے سلسلے میں ننکانہ صاحب میں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق 4 سے 6 نومبر تک تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے، جب کہ بابا گورونانک یونیورسٹی میں بھی 3 سے 6 نومبر تک تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔

ترجمان ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ تقریبات کے پیشِ نظر شہر کے کالجز بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف ایگزیکٹو ایجوکیشن شازیہ بانو اور یونیورسٹی انتظامیہ نے تعلیمی ادارے بند رکھنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ننکانہ صاحب: سکھ جوڑے کی شادی کا اندراج ’سکھ میرج ایکٹ‘ کے تحت کردیا گیا

واضح رہے کہ بابا گورونانک دیو جی کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سمیت دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتری ننکانہ صاحب پہنچیں گے۔ پاکستان ہائی کمیشن نئی دہلی نے دو روز قبل بھارت سے تعلق رکھنے والے 2100 سکھ یاتریوں کو ان تقریبات میں شرکت کے لیے ویزے جاری کیے تھے۔

دورے کے دوران سکھ یاتری ننکانہ صاحب میں گوردوارہ جنم استھان، حسن ابدال میں گوردوارہ پنجہ صاحب اور نارووال میں گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور پر حاضری دیں گے۔

چارج ڈی افیئرز سعد احمد وڑائچ نے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتِ پاکستان سکھ برادری کے مقدس مذہبی مقامات کے دوروں میں سہولت فراہم کرنے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی: مختلف ممالک سے سکھ یاتری ننکانہ صاحب پہنچ گئے

یہ ویزے 1974 کے باہمی پروٹوکول برائے مذہبی مقامات کے دورے کے تحت جاری کیے گئے ہیں، جس کے ذریعے دونوں ممالک کے شہری ایک دوسرے کے مقدس مذہبی مقامات کی زیارت کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بابا گرونانک تعطیل سکھ یاتری ننکانہ صاحب

متعلقہ مضامین

  • امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں
  • راولپنڈی ؛ افغان باشندوں کو مکان کرایہ پر دینے والے 18 مالک مکان گرفتار
  • لاہور: رائیونڈ میں افغان مہاجرین کو رہائش دینے والے کیخلاف مقدمہ درج
  • تعلیمی اداروں کے قریب منشیات فروشی میں ملوث ملزم سمیت 5 گرفتار
  • چین میں وزن کم کرنے والے کو انعام میں لگژری کار دینے کی انوکھی پیش کش
  • افغانیوں کو دکان و گھر کرائے پر دینے والے مالکان پر 79 مقدمات درج
  • بابا گورونانک کا 556ویں جنم دن، ننکانہ صاحب کے تعلیمی اداروں میں 3 روزہ تعطیل
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
  • راولپنڈی: افغانیوں کو مکان کرائے پر دینے والے 16 مالکان گرفتار
  • پنڈی: افغانیوں کو مکان کرائے پر دینے والے 16 مالکان اور 163 افغانی گرفتار