’اداکار نہیں بن سکتے‘ کہنے والوں کو قہقہوں سے جواب دینے والے ورسٹائل ایکٹر محمود
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کے لیجنڈ اداکار اور مزاح کے بادشاہ محمود نے وہ مقام حاصل کیا جو صرف مسلسل جدوجہد، بے پناہ صبر اور خالص جذبے سے ممکن ہوتا ہے۔ جنہیں کبھی کہا گیا کہ یہ اداکار بننے کے قابل نہیں، وہی محمود ایک دن سینما اسکرین پر قہقہوں کا راج لے کر آئے اور تقریباً 300 فلموں میں اپنی موجودگی سے لوگوں کو ہنسانے والا ’کنگ آف کامیڈی‘ بن گیا۔
29 ستمبر 1932 کو ممبئی میں پیدا ہونے والے محمود علی کے والد ممتاز علی بمبئی ٹاکیز سے وابستہ تھے مگر گھر کے حالات نہایت خراب تھے۔ کم عمری میں ہی محمود کو لوکل ٹرینوں میں ٹافیاں بیچنی پڑیں۔ مگر دل میں اداکار بننے کا خواب پوری شدت سے زندہ تھا۔
ابتدائی موقع فلم ’قسمت‘ (1943) میں اشوک کمار کے بچپن کا کردار ادا کرنے کی صورت میں ملا۔ مگر یہ صرف آغاز تھا، اصل جدوجہد ابھی باقی تھی۔
ڈرائیور سے اداکار تکمحمود نے مختلف فلمی شخصیات کے لیے بطور ڈرائیور کام کیا، صرف اس لیے کہ اسٹوڈیوز تک رسائی ہو جائے۔ ایک دن فلم ’نادان‘ کے سیٹ پر قسمت نے دروازہ کھٹکھٹایا جب ایک جونیئر آرٹسٹ ڈائیلاگ بولنے میں ناکام رہا تو ہدایت کار نے وہ مکالمہ محمود کو دیا۔
انہوں نے پہلی کوشش میں ایسا ادا کیا کہ سب دنگ رہ گئے۔ انعام میں 300 روپے ملے جو اس وقت ان کی مہینے بھر کی تنخواہ سے بھی 4 گنا زیادہ تھے۔ وہیں سے فلمی سفر نے نیا رخ لیا۔
ناکامی کا سامنا اور پھر کامیابیوں کے انبارمحمود نے چھوٹے موٹے کرداروں سے شروعات کی ’دو بیگھہ زمین‘، ’سی آئی ڈی‘، ’پیاسا‘ جیسی فلموں میں نظر آئے، مگر کوئی خاص پہچان نہ بنا سکے۔ اس دوران انہیں فلم ’مس میری‘ کے لیے اسکرین ٹیسٹ سے مسترد کر دیا گیا۔ یہاں تک کہ کمال امروہی جیسے فلمساز نے کہا کہ ’تم میں اداکاری کی صلاحیت نہیں ہے، اداکار کا بیٹا ہونا کافی نہیں‘۔
مگر محمود نے ہار نہیں مانی۔ ایک فلم میں اپنی سالی مینا کماری کی سفارش پر کام مل رہا تھا مگر انہوں نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ ’میں اپنی پہچان سفارش سے نہیں، محنت سے بناؤں گا‘۔
سنہ1958 میں فلم ’پرورش‘ میں انہیں راج کپور کے بھائی کا کردار ملا، جس کے بعد ’چھوٹی بہن‘ نے ان کے لیے فلمی دروازے کھول دیے۔ ٹائمز آف انڈیا نے ان کی اداکاری کو سراہا۔ ان کو معاوضہ 6000 روپے ملا تھا جو ان وقتوں میں کسی خواب سے کم نہ تھا۔
سال1961 کی فلم ’سسرال‘ میں شوبھا کھوٹے کے ساتھ ان کی جوڑی مقبول ہوئی اور اسی سال انہوں نے بطور ہدایت کار اپنی پہلی فلم ’چھوٹے نواب‘ بنائی، جس سے آر ڈی برمن (پنچم دا) نے بطور موسیقار ڈیبیو کیا۔
اداکاری میں جدت، کرداروں میں رنگینیمحمود نے خود کو ایک جیسے کرداروں میں محدود نہیں رکھا۔ فلم ’پڑوسن‘ (1968) میں جنوبی ہند کے موسیقار کا کردار ان کی ورسٹائل اداکاری کا شاہکار تھا۔
سنہ 1970 کی فلم ’ہمجولی‘ میں انہوں نے ٹرپل رول ادا کر کے اپنی وسعت فن کا لوہا منوایا۔
محمود، صرف اداکار نہیں بلکہ ایک ادارہانہوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ کئی فلموں کی ہدایت کاری، پروڈکشن اور گلوکاری بھی کی۔ فلمی کیریئر میں تقریباً 300 فلمیں کیں اور 3 فلم فیئر ایوارڈز جیتے۔ محمود نہ صرف ہنسانے والا اداکار تھا بلکہ ایک پورا عہد تھا۔
23 جولائی 2004 کو محمود دنیا سے رخصت ہو گئے لیکن ان کی مسکراہٹ، منفرد انداز اور ناقابلِ فراموش مزاح آج بھی ہر نسل کے دلوں میں زندہ ہے۔
وہ ہر اس شخص کے لیے مثال بن گئے جو بار بار یہ سنتا ہے کہ ’تم یہ نہیں کر سکتے‘ اور پھر اپنے وہ اپنی صلاحیتیوں کا کمال دکھا کر دنیا کو غلط ثابت کر دیتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اداکار محمود بھارتی اداکار محمود لکی علی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اداکار محمود بھارتی اداکار محمود لکی علی انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہر چیز میں سیاست نہیں کرنی چاہیے، کون سی جماعت آل پارٹیز کانفرنس سے بائیکاٹ کررہی ہے اس کا علم نہیں، ہم لوگوں سے مشاورت اور جرگے بھی کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا خود کہا ہے۔ پشاور میں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں صوبے کے حالات اور مستقبل پر بات کریں گے، صوبے کی ترقی سب کا مسئلہ ہے اور سب کی ذمہ داری بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر چیز میں سیاست نہیں کرنی چاہیے، کون سی جماعت آل پارٹیز کانفرنس سے بائیکاٹ کررہی ہے اس کا علم نہیں، ہم لوگوں سے مشاورت اور جرگے بھی کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ امن و امان کےلیے اقدامات کر رہے ہیں، کاپٹر ڈرون سے ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور تھانوں پر حملے ہورہے ہیں۔
سینیٹ انتخابات پر انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین سے بیرسٹر سیف اور ظہیر ایڈووکیٹ نے ملاقات کی تھی اور سینٹ انتخابات کےلیے امیدواروں کے نام دیے، بانی چیئرمین سے جو فہرست ملی اس میں مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی اور عرفان سلیم کے نام تھے۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین نے دوبارہ لسٹ اپ ڈیٹ کرکے نورالحق قادری کا نام آگے لانے کا کہا اور عرفان سلیم کا نام ڈراپ کیا، بیرسٹر سیف کبھی بھی بانی چیئرمین کے حوالے سے جھوٹ نہیں بول سکتا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں جو بانی چیئرمین نے نام دیے وہ کامیاب ہوئے، ضمنی انتخابات میں مشعال یوسفزئی کا الیکشن ہونا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انگلیاں اٹھانا آسان ہے، اپنے عمل کو صحیح کرنا چاہیے، ظہیر ایڈووکیٹ نے سینیٹ انتخابات کے حوالےسے بانی چیئرمین کو کامیاب امیدواروں کا بتایا اور انہوں نے کامیاب امیدواروں کی کامیابی کو سراہا ہے۔