حکومت کا کابل میں اپنے ناظم الامور کو سفیر کا درجہ دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومتِ پاکستان نے کابل میں اپنے ناظم الامور کے عہدے کو سفیر کے درجے پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے نائب وزیراعظم اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا، پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں مثبت پیش رفت جاری ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کابل میں 19 اپریل 2025ء کو پاکستانی وفد کے ہمراہ میری نہایت تعمیری ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان اور افغانستان کے تعلقات ایک مثبت راستے پر گامزن ہیں اور اس مثبت رجحان کو برقرار رکھنے کے لیے، مجھے خوشی ہے کہ حکومتِ پاکستان نے کابل میں اپنے ناظم الامور کے عہدے کو سفیر کے درجے پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ قدم پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے، معیشت، سلامتی، انسداد دہشت گردی اور تجارت کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرے گا، دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا یہ فیصلہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کے فروغ اور دوطرفہ روابط کی توسیع میں بھی کردار ادا کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ: دو برادر ملک دشمن کے خلاف شانہ بشانہ ہیں، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے کو دونوں برادر ممالک کی تاریخ میں ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ دشمن کے خلاف متحد اور شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے ردعمل میں کہا کہ رب العزت کے سائے میں، ان شاء اللہ، پوری امت مسلمہ دشمن کے مقابل ایک صف میں کھڑی ہوگی۔ پاکستان زندہ باد، مسلم امہ پائندہ باد!”
وزیراعظم کا سعودی عرب کا سرکاری دورہ
یہ تاریخی معاہدہ اس وقت منظر عام پر آیا جب وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچے۔ ان کے استقبال کے لیے سعودی F-15 لڑاکا طیاروں نے فضائی سلامی پیش کی — جو دونوں ممالک کے تعلقات کی گہرائی کا مظہر تھا۔
دفاعی معاہدے کی تفصیلات
وزیراعظم شہباز شریف اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ اور سعودی عرب کی دفاعی سلامتی میں ایک اسٹریٹیجک پارٹنر کا کردار ادا کرے گا۔
آرمی چیف کا اہم کردار
اس اہم معاہدے کی تشکیل اور حتمی منظوری میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کردار کلیدی رہا، جن کی قیادت میں دونوں ممالک کے درمیان عسکری روابط کو باقاعدہ اسٹریٹیجک دفاعی شراکت داری میں تبدیل کیا گیا۔
خطے میں امن اور ترقی کی نئی راہیں
یہ معاہدہ صرف دفاعی تعاون تک محدود نہیں، بلکہ اس سے خطے میں امن، استحکام اور عالمی سلامتی کو فروغ ملے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی، سفارتی اور عسکری تعاون کے نئے دروازے بھی کھلیں گے۔