Daily Ausaf:
2025-05-31@22:25:38 GMT

سعودی عرب میں 5 پاکستانی عازمین حج انتقال کرگئے

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

سعودی عرب میں 4 مئی سے اب تک 5 پاکستانی عازمین حج انتقال کرگئے۔ترجمان پاکستان حج مشن کے مطابق 5 عازمین حج کی طبعی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

ترجمان پاکستان حج مشن نے بتایاکہ چکوال کے خواجہ محمود، جامشورو کے محمد احسان اور فیصل آبادکی کشورسلطان کا مدینہ میں انتقال ہوا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ عازمین حج کی نماز جنازہ مسجد نبوی ﷺ میں اداکی گئی اور تدفین مقبرہ جنت البقیع میں ہوئی۔ترجمان کے مطابق جہلم کے گل جان اور گوجرانوالا کی ارشاد بیگم کا مکہ مکرمہ میں انتقال ہوا اور دونوں عازمین کی تدفین مقبرہ شرائع میں ہوئی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

پرمٹ نہیں تو حج بھی نہیں، غیر رجسٹرڈ عازمین کے خلاف کریک ڈاؤن سخت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 مئی 2025ء) سعودی حکام کا پیغام واضح ہے، ''اجازت نامے کے بغیر حج نہیں‘‘، یہ سادہ مگر دو ٹوک انتباہ پورے ملک میں شاپنگ سینٹرز، بل بورڈز اور میڈیا پلیٹ فارمز پر نشر کیا جا رہا ہے۔

باقاعدہ چھاپوں، ڈرون نگرانی اور موبائل پر مسلسل پیغامات کے ذریعے ایسے غیر رجسٹرڈ افراد کو تلاش کیا جا رہا ہے، جو مکہ اور اس کے گردونواح میں بھیڑ کا حصہ بننے کی کوشش کرتے ہیں۔

ان میں اکثریت غیر رجسٹرڈ اور ایئر کنڈیشنڈ خیموں اور بسوں کی سہولت سے محروم افراد تھے۔ گزشتہ سال حج کے دوراندرجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔

گزشتہ سال ایک ہزار تین سو ایکعازمین حج شدید گرمی کی وجہ سے مارے گئے تھے۔

(جاری ہے)

''غیر قانونی‘‘ عازمین کو روکنا ایک چیلنج

ایک حج منتظم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ''گزشتہ سیزن کے بعد ہمیں احساس ہوا کہ سب سے بڑا چیلنج غیر قانونی عازمین کو روکنا ہے، جو حج کے انتظامات کو متاثر کرتے ہیں۔

‘‘

حج کے اجازت نامے ہر ملک کے لیے ایک کوٹے کے تحت مختص کیے جاتے ہیں اور انفرادی طور پر قرعہ اندازی سے 'خوش قسمت‘ افراد کو چنا جاتا ہے۔

لیکن اہم بات یہ ہے کہ حج کیا ادائیگی کے لیے بہت زیادہ خرچہ کرنا ہوتا ہے، اس لیے ایسے بہت سے افراد، جن کو حج کا اجازت نامہ ملتا ہے وہ مالی مشکلات کی وجہ سے غیر رسمی راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں تاکہ ان کا خرچہ کم ہو۔

سعودی حکام کے مطابق گزشتہ سال مارے جانے والوں میں 83 فیصد کے پاس سرکاری حج پرمٹ نہیں تھا۔ اس سال حج آئندہ ہفتے ہونا ہے، جس دوران درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

غیر قانونی عازمین کی شناخت کے لیے حکام نے مکہ میں داخلے کے راستوں پر ڈرون کی نئی ٹیم تعینات کر دی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں چھپے افراد کی تلاش کے لیے سینکڑوں اپارٹمنٹس پر چھاپے بھی مارے ہیں۔

'سیکورٹی اتنی سخت کبھی نہ تھی‘

مکہ میں مقیم ایک مصری انجینئر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ''پولیس اہلکار دو بار میرے گھر آئے اور میرا اور میری اہلیہ کا اقامہ چیک کیا۔ تقریباً ہر جگہ ہمیں اقامہ یا ورک پرمٹ دکھانے کا کہا جا رہا ہے۔ سکیورٹی کی موجودگی پہلے کبھی اتنی سخت نہیں دیکھی۔‘‘

غیر قانونی عازمین کا مسئلہ اس وقت سنگین ہوا، جب سعودی عرب نے اپنے معاشی منصوبوں کے تحت ویزا پالیسی نرم کی اور سیاحت اور کاروبار کے لیے دروازے کھولے۔

ہر سال لاکھوں افراد فیملی اور سیاحتی ویزا کے ذریعے ملک میں داخل ہو کر بغیر حج ویزے کے حج ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اب سعودی حکومت نے مسئلے کی جڑ پر قابو پانے کے لیے جنوری سے کئی ممالک کے لیے ملٹی پل انٹری ویزے بھی محدود کر دیے ہیں۔

اس کے علاوہ مصر، پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور اردن سمیت دس سے زائد ممالک کے شہریوں کے لیے فیملی اور ٹورسٹ ویزے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

سخت جرمانے اور سعودی عرب میں داخلے کی پابندی ممکن

یونیورسٹی آف برمنگھم میں سعودی امور کے ماہر عمر کریم کے مطابق، ''اس سے پہلے سعودی حکام صرف روکنے کی کوشش کرتے تھے، مکمل بندش نہیں کرتے تھے۔ اب انہوں نے دیکھ لیا ہے کہ اگر یہ لوگ ملک کے اندر داخل ہو جائیں تو پھر انہیں مکہ میں داخلے سے روکنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے، چاہے سکیورٹی اہلکار کتنی بڑی تعداد میں تعینات کر دیے جائیں۔

‘‘

گزشتہ ایک ماہ سے مکہ مکرمہ میں داخلے کی اجازت صرف اقامہ اور ورک پرمٹ رکھنے والوں کو ہے۔ بہت سے مقامی افراد نے اپنے اہل خانہ، جن کے پاس درست ویزے نہیں تھے، انہیں شہر سے باہر بھیج دیا۔

عمرہ زائرین کو بھی مکہ چھوڑنے کی ہدایت دی جا چکی ہے۔ اسی دوران غیر قانونی حج ادا کرنے کی کوشش پر پکڑے جانے والے شخص پر جرمانہ 20,000 سعودی ریال کر دیا گیا ہے، اور ساتھ ہی دس سال کی پابندی بھی عائد کی جائے گی۔

ایسے افراد جو غیر قانونی عازمین کو پناہ دیتے یا مدد کرتے پائے گئے، ان پر ایک لاکھ ریال تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

اس صورتحال میں مکہ کے رہائشیوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں اس سال رش میں واضح کمی آئی ہے۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اب تک دس لاکھ سے زائد عازمین سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔

جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز نامی جریدے کی سن 2019 میں شائع کردہ ایک تحقیق کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں اور حج کی تواریخ کے باعث 2047ء سے 2052ء اور2079ء سے 2086 ء کے دوران عازمین حج کو گرمی کی ایسی شدت کا سامنا ہو گا، جو ''انتہائی خطرناک حد‘‘ سے بھی تجاوز کر جائے گی۔

ادارت: عرفان آفتاب

متعلقہ مضامین

  • مدینہ منورہ ایئرپورٹ پر سعودی امیگریشن حکام کی جانب سے عازمینِ حج کا شاندار استقبال،’’پاکستان زندہ باد‘‘کے نعرے، ویڈیو وائرل
  • حج آپریشن کا آخری روز: 86 ہزار955 پاکستانی عازمین حج سعودی عرب پہنچ گئے
  • پرمٹ نہیں تو حج بھی نہیں، غیر رجسٹرڈ عازمین کے خلاف کریک ڈاؤن سخت
  • سعودی عرب میں 4مئی سے اب تک 5پاکستانی عازمین حج انتقال کرگئے
  • فیکٹ چیک: 210 عازمین حج کی شہادت، کیا موریطانیہ کی حج پرواز حادثے کا شکار ہوئی؟
  • 319 پروازوں کے ذریعے81ہزار 950 پاکستانی عازمین حج سعودی عرب پہنچ گئے۔
  • پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے قائم مقام ڈائریکٹرفنانس طاہرمحمود انتقال کرگئے
  • 319 پروازوں کے ذریعے 81 ہزار 950 سرکاری عازمین حج سعودی عرب پہنچ گئے