دماغی تناؤ کی پیمائش کرنیوالا چہرے کا ٹیٹو ایجاد
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
سائنس دانوں نے چہرے کا ایک نیا ٹیٹو ایجاد کیا ہے جو دماغ کی مشقت کا مشاہدہ کر سکتا ہے۔
یہ نئی برقی ڈیوائس سر پر پہنے جانے والے روایتی آلات کے برعکس چہرے پر نصب ہوجاتی ہے اور دماغی تناؤ کی پیمائش کرتی ہے۔
ڈیوائس بنانے والے محققین کے مطابق یہ ٹیکنالوجی ایئر ٹریفک کنٹرولرز، ٹرک ڈرائیور اور دیگر تمام پیشوں میں ذہنی تناؤ کی پیمائش کے لیے استعمال کی جاسکے گی جن میں طویل مدت تک کڑی توجہ درکار ہوتی ہے۔
امریکا کے شہر آسٹن میں قائم یونیورسٹی آف ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی مصنفہ نانشو لو کے مطابق ٹیکنالوجی انسان کی ارتقاء سے زیادہ تیزی کے ساتھ جدید ہو رہی ہے۔ ہمارا دماغ بہت آسانی کے ساتھ اوور لوڈ ہو سکتا ہے۔ ہر انسان کے دماغ کی ایک مخصوص مقدار میں بوجھ اٹھانے کی سکت ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات‘ جلدسکیورٹی معاہدہ طے پا سکتا ہے.احمد الشرع
دمشق(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات کے نتیجے میں ایک سکیورٹی معاہدہ آنے والے دنوں میں طے پا سکتا ہے دمشق میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ سکیورٹی معاہدہ ایک ضرورت ہے بشرط کہ شامی فضائی حدود اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے اور یہ سب اسلامی قانون کے مطابق اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہو.(جاری ہے)
الشرع نے کہا کہ جولائی میں شام اور اسرائیل ایک سکیورٹی معاہدے کے بہت قریب تھے کہ صوبہ سویڈا کے جنوب میں ہونے والی ایک کارروائی نے ان مذاکرات کو متاثر کیا شام اور اسرائیل اس وقت ایسے معاہدے کے لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے بارے میں دمشق کو امید ہے کہ اس کے نتیجے میں اسرائیلی فضائی حملے رک جائیں گے اور جنوبی شام تک پیش قدمی کرنے والی اسرائیلی افواج پیچھے ہٹ جائیں گی. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے شامی حکومت پر دباﺅمیں اضافہ ہو رہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عالمی راہنماﺅں کی ملاقات سے قبل ایک معاہدہ طے کر لے لیکن الشرع نے نیویارک کے مجوزہ دورے سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں اس بات کی تردید کی کہ امریکہ شام پر کوئی دباﺅ ڈال رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دراصل ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے. انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر سے جس دن الشرع کی قیادت میں ہونے والے آپریشن نے سابق شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹا اسرائیل شام میں ایک ہزار سے زیادہ فضائی حملے اور 400 سے زائد سرحد کی خلاف ورزی کر چکاہے.