گارڈین نے پینٹاگون کے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کا جو خاکہ تیار کیا گیا ہے، اس کے مطابق یہ دفاعی ہتھیار صرف مثالی حالات میں تجرباتی نمائش کے لیے 2028ء کے اختتام تک ہی تیار ہو سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی میزائل دفاعی پروگرام، جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے (Golden Dome) کے نام سے شروع کیا تھا، ان کی مدت صدارت کے اختتام تک مکمل نہیں ہو سکے گا، حالانکہ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا تھا کہ یہ منصوبہ آئندہ تین برسوں میں مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔ اخبار کے مطابق، "سنہری گنبد" کا یہ منصوبہ خلا میں موجود ہتھیاروں کے ذریعے امریکہ پر ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، لیکن امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ 2028ء سے قبل مکمل طور پر آپریشنل ہونے کی توقع نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس سے اعلان کیا تھا کہ یہ منصوبہ امریکی خلائی فورس کی نگرانی میں ہو گا، جس کی قیادت جنرل مائیکل جیٹلن کریں گے، اور انہوں نے اس منصوبے کے اپنی مدت صدارت کے دوران مکمل ہونے پر بھرپور اعتماد ظاہر کیا تھا۔ تاہم گارڈین نے پینٹاگون کے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کا جو خاکہ تیار کیا گیا ہے، اس کے مطابق یہ دفاعی ہتھیار صرف مثالی حالات میں تجرباتی نمائش کے لیے 2028ء کے اختتام تک ہی تیار ہو سکیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یہ منصوبہ کیا تھا

پڑھیں:

ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضرورت پیش آئی تو ایران کے جوہری مراکز پر دوبارہ حملہ کیا جا سکتا ہے۔

یہ وارننگ انہوں نے پیر کی شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری ایک پوسٹ میں دی۔

یہ بھی پڑھیں:ایران ایٹمی معاہدہ: امریکا اور یورپ کا آئندہ ماہ کی آخری تاریخ پر اتفاق

ٹرمپ کا بیان ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے اس انٹرویو کے ردعمل میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی سے دستبردار نہیں ہوگا، اگرچہ گزشتہ ماہ امریکی بمباری سے جوہری پروگرام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’جی ہاں، جیسا کہ میں نے کہا تھا، انہیں شدید نقصان پہنچا ہے، اور اگر ضرورت ہوئی تو ہم دوبارہ ایسا کریں گے‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ22  جون کو امریکی فضائی حملوں میں ایران کے 3 اہم افزودگی مراکز فردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا گیا تھا، یہ کارروائی اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ تنازع کے دوران کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کو دبانے کی کوشش، ڈونلڈ ٹرمپ کی خطرناک چال

اگرچہ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کے جوہری مراکز مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے ہیں، تاہم بعد ازاں ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا کہ ایرانی پروگرام کو صرف چند ماہ کے لیے مؤخر کیا جا سکا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس رپورٹ کو قطعی طور پر غلط قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ایٹمی تنصیاب ایران ٹرمپ سوشل ٹرتھ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • اوباما نے 2016 امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق جعلی انٹیلیجنس تیار کی، ٹولسی گیبارڈ کا دعویٰ
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
  • ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بارک اوباما کو غدار قرار دے دیا
  • گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
  • گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی
  • واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع
  • امریکہ کی ایکبار پھر ایران کو براہ راست مذاکرات کی پیشکش
  • ضرورت پڑی تو دوبارہ حملہ کردیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو دھمکی