ایورسٹ تک پہنچنے والے برطانوی سابق فوجیوں کیخلاف نیپال کا بڑا ایکشن
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
رشیا ٹوڈے (آر ٹی)کی رپورٹ کے مطابق 4 سابق برطانوی اسپیشل فورسز کے اہلکاروں نے حال ہی میں ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھائی کے دوران متنازع طریقہ اختیار کیا، جس سے نیپالی حکام میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:برطانوی کوہ پیما نے 19ویں بار ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی
رپورٹ کے مطابق ان افراد نے ایورسٹ کی چوٹی تک پہنچنے کے لیے روایتی راستوں اور اجازت ناموں کو نظرانداز کیا، جو کہ نیپال کے قوانین اور کوہ پیمائی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
یہ اقدام نہ صرف مقامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ دیگر کوہ پیماؤں کی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
نیپالی حکام نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ ان افراد نے کن حالات میں یہ چڑھائی کی اور کیا ان کے اقدامات سے دیگر کوہ پیماؤں کی سلامتی متاثر ہوئی۔
اس واقعے نے ایورسٹ پر کوہ پیمائی کے ضوابط اور ان کی پابندی کی اہمیت کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانوی سابق فوجی ماؤنٹ ایورسٹ نیپال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برطانوی سابق فوجی ماؤنٹ ایورسٹ نیپال
پڑھیں:
انسانیت کیخلاف جرائم کا مقدمہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر فرد جرم عائد کردی گئی
ڈھاکہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جون 2025ء ) سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کیخلاف جرائم کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی گئی۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، ان پر انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، اس مقدمے میں ملک کے سابق وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو شریک مجرم قرار دیا گیا، بنگلہ دیشی عدالت نے جولائی اور اگست میں ہونے والی ہلاکتوں کے سلسلے میں دائر مقدمے میں حسینہ واجد کو مرکزی منصوبہ ساز اور ذمہ دار قرار دیا۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’شیخ حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے وقت جولائی اور اگست 2024ء میں تقریباً 1 ہزار 400 بنگلہ دیشی قتل ہوئے‘، قتل کے اس مقدمے میں ڈھاکہ کے سابق پولیس کمشنر حبیب الرحمان کو بھی شامل کیا گیا، مقدمے میں ڈھاکہ پولیس کمشنر سمیت 8 پولیس اہلکار شامل ہیں، پولیس اہلکاروں پر گزشتہ برس اگست میں حکومت مخالف مظاہرین کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں، ان الزامات پر 4 پولیس افسران حراست میں ہیں اور بقیہ 4 کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
گزشتہ برس بنگلا دیشی طلباء نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی تھی، ملک گیر احتجاج کے بعد سابق وزیراعظم حسینہ واجد نے فرار ہوکر بھارت میں پناہ لے رکھی ہے، چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے کہا ہے کہ ملزمان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ شروع ہوچکا ہے، یقین ہے ملزمان کے جرائم ثابت ہوں گے۔