جی جی اور بیلا حدید کی ایک اور بہن منظرِ عام پر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
امریکی سپر ماڈلز جی جی حدید اور بیلا حدید نے اپنی 23 سالہ سوتیلی بہن ایڈن نکس کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے، جو اب تک لوگوں کی نظر سے دور تھیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف دونوں سپر ماڈلز نے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران کیا اور بتایا کہ کیسے وہ حال ہی میں اپنی سوتیلی بہن سے ملیں انہوں نے بتایا کہ یہ سچ ایک حالیہ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد سامنے آیا، جو ایڈن نکس نے اس شخص کی وفات کے بعد کروایا جسے وہ اپنا والد سمجھتی تھیں۔
ایڈن، فلسطینی نژاد محمد حدید اور ٹیری ہیٹ فیلڈ ڈل کی بیٹی ہیں، جو والدین کے ایک مختصر تعلق کے بعد پیدا ہوئی تھیں جب بیلا اور جی جی کی والدہ یولینڈا حدید نے 2001 میں محمد حدید سے طلاق لے لی تھی۔
ایڈن فلوریڈا میں پلی بڑھی اور وہ اپنے حقیقی والد سے لاعلم تھیں۔ 19 سال کی عمر میں اپنے سوتیلے والد کی موت کے بعد انہوں نے اپنے نسب کے بارے میں تحقیق کی، جس کے نتیجے میں حدید خاندان سے تعلق سامنے آیا اور انہوں نے جی جی اور بیلا سے رابطہ کیا۔
جی جی اور بیلا نے ایڈن کو خاندان میں خوش آمدید کہتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور مداحوں سے اس کی پرائیویسی کا احترام کرنے کی درخواست کی۔
یاد رہے کہ ایڈن ان دنوں نیویارک میں مقیم ہیں اور وہ بھی جی جی اور بیلا کی طرح فیشن ڈیزائننگ، اسٹائلنگ اور سوشل میڈیا پر اپنا کیریئر بنانے میں مصروف ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جی جی اور بیلا کے بعد
پڑھیں:
اپنی حدود میں رہیں! کامران اکمل کی بابراعظم کے والد کو شٹ اپ کال
لاہور(اوصاف نیوز)قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے سابق کپتان بابراعظم کے والد اعظم صدیقی کو اپنی حدود میں رہنے کا مشورہ دیدیا۔
حالیہ پوڈکاسٹ میں سابق کرکٹر کامران اکمل نے محمد رضوان اور بابراعظم کو ٹی20 انٹرنیشنلز ڈراپ کرنے سے متعلق فیصلے کی حمایت کی تھی، جو بابر کے والد کو پسند نہ آئی۔
انہوں نے ایک پُرانی تصویر شیئر کی جس میں کامران اکمل اپنے چھوٹے کزن بابراعظم کیساتھ موجود تھے، اس فوٹو کیساتھ اعظم صدیقی نے کیپشن میں لکھا کہ ‘یہ بچہ (بابر) کبھی آپ کی کپتانی میں نہیں کھیلا، لیکن آپ نے اس کی کپتانی میں کھیلا اور صفر پر آؤٹ ہوئے جب کہ اس دن اس نے سنچری اسکور کی’۔
مزید پڑھیں: “کامیاب لوگوں کے پیٹھ پیچھے باتیں کرنا ناکام ہونیوالوں کی مجبوری ہے”
اعظم صدیقی نے اپنے کیپشن میں مزید لکھا کہ ‘اشفاق احمد نے ٹھیک کہا تھا کامیاب لوگوں کی پیٹھ پیچھے باتیں کرنا ناکام ہونے والوں کی مجبوری ہے’، انہوں نے ترک کہاوت کی بھی شیئر کی جو یوں تھی “اگر کوئی کہے کہ وہ آپ کے بھائی ہیں، تو انہیں یہ بھی واضح کرنا چاہیے کہ وہ ہابیل کی طرح ہیں یا قابیل”۔
بعدازاں سابق کامران اکمل نے بابراعظم کے والد اعظم صدیقی کی پوسٹ پر ریمارکس دیتے ہوئے اپنی انسٹا اسٹوری پر لکھا کہ انکی پوسٹ نامناسب تھی، انہیں اپنی حدود میں رہنا چاہیے۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ “اللہ آپ کو مزید عزت اور کامیابی سے نوازے، ہر بار خاموش رہنا کوئی آپشن نہیں، خاص طور پر جب جھوٹی کہانیاں پھیلائی جارہی ہوں، میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ حقائق کے بغیر میرے بارے میں بولنے یا پوسٹ کرنے سے پہلے دو بار سوچیں۔ ہمارے والدین کو چاہیئ کہ ہ ایسے پرورش کریں کہ ہم کبھی کسی سے حسد نہ کریں، اور الحمدللہ، میں نے فخر کے ساتھ اپنے ملک کی نمائندگی کی ہے اور وقار کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے”۔
“اگلی بار براہ کرم اپنے الفاظ کا انتخاب زیادہ احتیاط سے کریں، واضح حدود ہیں اور آپ نے انہیں ایک سے زیادہ بار عبور کیا ہے اور اب آپ اپنی حدود میں رہیں”۔
کامران اکمل نے اعظم صدیق کو مزید مشورہ دیا کہ میرے رائے کرکٹ سے متعلق ہے، اسکو ذاتی ایجنڈ تک نہ بڑھائیں۔
واضح رہے کہ بابراعظم سابق کرکٹر کامران اکمل، عمر اکمل اور عدنان اکمل کے کزن ہیں، تینوں بھائیوں پاکستانی کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کررکھا ہے تاہم دونوں خاندانوں کے درمیان رشتے تلخ ہیں۔
9 مئی کیس میں بڑی پیش رفت، سزا یافتہ پی ٹی آئی ایم این اے کو فوری گرفتار کرنے کا حکم