کم عمری کی شادی بچیوں کی تعلیم وترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے:احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی‘ اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ کم عمری کی شادی ناصرف بچیوں کی تعلیم و ترقی کی راہ میں رکاوٹ بلکہ انکے ساتھ ایک قسم کا سماجی اور ذہنی ظلم بھی ہے۔ گزشتہ روز ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا متعدد اسلامی ممالک میں شادی کی کم ازکم قانونی عمر 18 سال مقرر ہے، افسوس کہ پاکستان میں اس حوالے سے قانون سازی کافی تاخیر سے ہوئی ہے۔آج کے دور میں ہر نوجوان بالخصوص ہر لڑکی کا یہ بنیادی حق ہے کہ وہ کم از کم کالج تک تعلیم مکمل کرے۔ انہوں نے کہا دینی حلقوں کو چاہیے کہ وہ موجودہ معاشرتی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے علامہ اقبال کے پیش کردہ ’’اجتہاد‘‘ کے اصول پر غور کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے، حافظ نعیم
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا عظیم مقام دوبارہ حاصل کرسکتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمان کی ملائیشین اسلامی پارٹی پاس” کی دعوت پر موتمر کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
ملائیشیا کے شہر الورسیتار میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمران غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے درمیان معاشی و تجارتی تعاون کے فروغ اور نوجوانوں کے وفود کے تبادلے کی ضرورت ہے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کیے بغیر امت اپنا کھویا ہوا عظیم ماضی واپس حاصل نہیں کر سکتی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کے حکمران وسائل کا رخ اپنے عوام کی جانب موڑیں۔
کانفر نس میں دنیا بھر کی مختلف اسلامی تحریکوں کے قائدین، علماء کرام اور پالیسی سازوں نے بھی شرکت کی۔
اسلامی تحریکوں کو اتحاد امت، امن کے فروغ اور عوام کی ترقی کے لیے جدوجہد تیز کرنی چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی ۔