کم عمری کی شادی بچیوں کی تعلیم وترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے:احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی‘ اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ کم عمری کی شادی ناصرف بچیوں کی تعلیم و ترقی کی راہ میں رکاوٹ بلکہ انکے ساتھ ایک قسم کا سماجی اور ذہنی ظلم بھی ہے۔ گزشتہ روز ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا متعدد اسلامی ممالک میں شادی کی کم ازکم قانونی عمر 18 سال مقرر ہے، افسوس کہ پاکستان میں اس حوالے سے قانون سازی کافی تاخیر سے ہوئی ہے۔آج کے دور میں ہر نوجوان بالخصوص ہر لڑکی کا یہ بنیادی حق ہے کہ وہ کم از کم کالج تک تعلیم مکمل کرے۔ انہوں نے کہا دینی حلقوں کو چاہیے کہ وہ موجودہ معاشرتی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے علامہ اقبال کے پیش کردہ ’’اجتہاد‘‘ کے اصول پر غور کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 100 ارب روپے کی کمی
اسلام آباد: وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایک سو ارب روپے کی کمی ہے۔ رواں سال ایک ہزار ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 250 سو ارب روپے بلوچستان کو دیے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ این ٹوئنٹی فائیو ترجیحی بنیادوں پر بنائی جائے گی۔ سکھر حیدرآباد موٹروے بھی ترجیحات میں شامل ہے۔ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اپنے وسائل میں اضافہ کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ 11ویں بار کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہا ہوں، پائیدار ترقی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، ترقیاتی بجٹ معیشت میں اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ ضروری ہے، ترقیاتی بجٹ بڑھانے کیلئے قومی سطح پر ریونیو میں اضافہ ناگزیر ہے، ٹیکس نظام کو مؤثر بنانا اور اصلاحات قومی سلامتی کا تقاضا ہے، ترقیاتی بجٹ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے وسائل کی دستیابی یقینی بنانی ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہاکہ منصوبہ بندی کمیشن میں منصوبوں کی پڑتال کے نظام کو بہتر بنایا ہے، منصوبوں کی پڑتال کے مؤثرنظام سے خطیر رقوم کی بچت ممکن ہوئی، ایچ ای سی کے منصوبوں کو ترجیح بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 250 ارب بلوچستان کو ملیں گے، کوئٹہ کراچی شاہراہ این 25 بنے گی، سکھر حیدرآباد موٹر وے ترجیحات میں شامل ہے۔ ہمیں اپنے وسائل میں اضافہ کرنا ہوگا۔