مسلم لیگ نون نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اور میزائل ٹیکنالوجی دی، نواز شریف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
مسلم لیگ نون کے صدر کا ایون فیلڈ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک بہتر ہو رہا ہے، معیشت مضبوط ہو رہی ہے، ہمارے زمانے میں 4 سال تک روپیہ مستحکم رہا، شرح نمو 7 کو چھو رہی تھی۔ صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے جو ملک کا حال کیا تھا مسلم لیگ بتدریج اسے بہتر بنارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف ایون فیلڈ پہنچ گئے مسلم لیگ نون کے صدر نواز شریف نے ایون فیلڈ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن جیتنے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، مسلم لیگ نون ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے، لوگ ہم پر اعتماد کر رہے ہیں، پچھلی حکومت نے ملک کا برا حال کر دیا تھا۔ نواز شریف نے کہا کہ لوگ کام کو ووٹ دیتے ہیں اور کام کو ووٹ ملتا ہے، سیاست کے ساتھ ساتھ کام بھی ہونا چاہئے، نون لیگ نے ہی دفاع کو مضبوط بنایا اور ایٹمی دھماکے کئے تھے، ہم نے ہی چین کے ساتھ مل کر جے ایف 17 تھنڈر طیارے بنائے تھے، پاکستان کو میزائل ٹیکنالوجی دی۔
انہوں نے کہا کہ ملک بہتر ہو رہا ہے، معیشت مضبوط ہو رہی ہے، ہمارے زمانے میں 4 سال تک روپیہ مستحکم رہا، شرح نمو 7 کو چھو رہی تھی۔ صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے جو ملک کا حال کیا تھا مسلم لیگ بتدریج اسے بہتر بنارہی ہے، ہر چیز استحکام کی جانب واپس لوٹ رہی ہے، ملکی حالات بہتر ہورہے ہیں۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف خصوصی طیارے کے ذریعہ پاکستان سے لندن کے لوٹن ایئرپورٹ پہنچے، نواز شریف کے ہمراہ ان کے صاحبزادے حسن نواز اور ان کے ذاتی معالج بھی ہیں، لندن قیام کے دوران سابق وزیراعظم اپنا مکمل طبی معائنہ بھی کرائیں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف عیدالاضحیٰ بھی لندن میں منائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلم لیگ نون نواز شریف رہی ہے
پڑھیں:
پائیدار ترقی محض خواب نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا وعدہ ہے، گوتیرش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ وباؤں سے بہتر طور پر نمٹںے کی تیاری، سمندروں کے تحفظ اور ترقیاتی مالیات کے حوالے سے حالیہ پیش رفت اس بات کی علامت ہے کہ کثیرالفریقی طریقہ کار اب بھی دنیا بھر کے لیے کارآمد ہے۔
پائیدار ترقی پر اعلیٰ سطحی سیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) کے افتتاحی اجلاس میں وزرا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ جنگ، عدم مساوات اور مالیاتی دباؤ جیسے مسائل کی موجودگی میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کا حصول ممکن بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔
Tweet URLسیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ تبدیلی ضروری ہی نہیں بلکہ ممکن بھی ہے۔
(جاری ہے)
ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں وباؤں کے خلاف معاہدے کی منظوری، کانفرنس برائے سمندر میں محفوظ سمندری علاقوں کو وسعت دینے اور مالیات برائے ترقی کانفرنس میں ترقیاتی مقاصد کے لیے مالی وسائل مہیا کرنے کے وعدے اس مقصد کی راہ پر حاصل ہونے والی اہم کامیابیاں ہیں۔'ایچ ایل پی ایف' پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے ایجنڈا 2030 اور اس کے 17 اہداف پر پیش رفت کا جائزہ لینے اور آئندہ اقدامات کے حوالے سے مرکزی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔
پائیدار امن اور ترقیانتونیو گوتیرش نے خبردار کیا کہ دنیا 2030 کے اہداف کے حصول سے بہت دور ہے۔ اس وقت صرف 35 فیصد ہدف ایسے ہیں جن پر پیش رفت درست یا معتدل رفتار سے ہو رہی ہے جبکہ نصف کے حصول سے متعلق اقدامات انتہائی سست رو ہیں اور 18 فیصد پر ترقی معکوس دکھائی دیتی ہے۔
انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ 'ایس ڈی جی' کے حصول کے لیے ہنگامی بنیاد پر اور پرعزم طور سے کام کریں۔
یہ اہداف کوئی خواب نہیں بلکہ بدحال ترین لوگوں، ایک دوسرے اور آنے والی نسلوں کی بہتری کے لیے دنیا کا وعدہ ہیں۔انہوں ںے بتایا کہ اگر عالمی رہنما وسائل مہیا کریں اور سیاسی عزم کا مظاہرہ کریں تو سماجی تحفظ، نوعمری کی شادی کے خاتمے اور خواتین کی مساوی نمائندگی سے متعلق اہداف قابل حصول دکھائی دیتے ہیں۔
سیکرٹری جنرل نے غزہ، سوڈان، میانمار، یوکرین اور دیگر جگہوں پر جاری جنگوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقی اور امن کا بھی باہم گہرا تعلق ہے۔
پائیدار امن پائیدار ترقی کا تقاضا کرتا ہے اسی لیے ہر جگہ فوری جنگ بندی عمل میں آنی چاہیے اور سفارت کاری کے عزم کی تجدید ہونی چاہیے۔عالمگیر یکجہتی کی ضرورتاس موقع پر اقوام متحدہ کی معاشی و سماجی کونسل (ایکوسوک) کے صدر باب رائے نے سیکرٹری جنرل کی بات کو دہراتے ہوئے خبردار کیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے معاشی ابتری تک ہر مسئلے کا حل بھرپور عالمگیر یکجہتی کا تقاضا کرتا ہے۔
یہ اپنے آدرشوں کو ترک کرنے کا نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ کثیرالطرفہ وعدوں پر مزید مضبوطی سے کاربند رہنے کا وقت ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ ملکی سطح پر سکڑتے بجٹ اور بڑھتی ہوئی قومی پرستانہ سیاست سے ترقی کو خطرہ لاحق ہے لیکن کثیرالطرفہ نظام اب بھی معاشرے کی ہر سطح پر لوگوں کو حقیقی اور ٹھوس نتائج دے سکتا ہے۔
انہوں نے سول سوسائٹی، مقامی حکومتوں اور نجی شعبے کے ساتھ قریبی شراکتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'ایس ڈی جی' کو دنیا بھر میں ممالک کے بجٹ اور پالیسیوں کا حصہ ہونا چاہیے۔
عزائم اور نتائجاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر فائلیمن یانگ نے اپنے خطاب میں سیاسی عزائم کو ٹھوس اقدامات سے ہم آہنگ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میثاق سیویل اور گزشتہ سال طے پانے والے معاہدہ برائے مستقبل کا مقصد عالمگیر مالیاتی نظام میں اصلاحات لانا، موسمیاتی مقاصد کے لیے مالی وسائل میں اضافہ کرنا اور محصولات کے معاملے میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عزم اور نتائج کے درمیان فرق صرف یکجہتی، وسائل اور سیاسی ارادے کی بدولت ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ 2030 کے ایجنڈے کو حاصل کرنے کی حتمی تاریخ تیزی سے قریب آ رہی ہے۔ اگرچہ اس سمت میں پیش رفت حوصلہ افزا نہیں لیکن دنیا کے پاس پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے ذرائع اور عزائم موجود ہیں۔
'ایچ ایل پی ایف' کو 2012 میں پائیدار ترقی پر برازیل میں ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرنس میں قائم کیا گیا تھا۔
امسال یہ فورم 'ایکوسوک' کے زیراہتمام منعقد ہو رہا ہے جو 23 جولائی تک جاری رہے گا۔ اس موقع پر صحت، صنفی مساوات، باوقار روزگار، زیرآب زندگی اور عالمگیر شراکتوں سے متعلق اہداف پر پیش رفت بطور خاص زیرغور آئے گی۔اب تک 150 سے زیادہ ممالک 'ایس ڈی جی' کے حصول سے متعلق اپنے ہاں ہونے والی پیش رفت اور اس میں حائل مسائل کے بارے میں رپورٹ پیش کر چکے ہیں جبکہ حالیہ اجلاس میں 36 ممالک یہ رپورٹ دیں گے۔