چیئرمین ایم کیوایم پاکستان خالد مقبول صدیقی—فائل فوٹو

چیئرمین ایم کیوایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ وفاق سے انفراسٹرکچر، ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر منصوبوں پر گفتگو جاری ہے۔

ترجمان ایم کیوایم پاکستان کے مطابق چیئرمین خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں اجلاس میں ارکان مرکزی کمیٹی، سینیٹرز، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس میں شہری سندھ کےلیے ترقیاتی پیکجز، عوامی مسائل کے ترجیحی حل پر تبادلہ خیال ہوا۔

ایم کیو ایم کی دھمکی پر وفاقی حکومت کی کراچی و حیدرآباد میں ترقیاتی کام کروانے کی یقین دہانی

گزشتہ روز امین الحق نے مطالبات نہ ماننے کا گلہ کیا تھا اور اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے پر غور کرنے کی بات کی تھی۔

چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ آئندہ سال کراچی کےلیے 25 ارب، حیدرآباد کےلیے 10 ارب کا پیکج آرہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاق سے انفرااسٹرکچر، ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر منصوبوں پر گفتگو جاری ہے۔

خالد مقبول نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ وسائل اور اختیارات کی بندر بانٹ کے باعث مشکلات ہیں، ان مشکلات کے باوجود ایم کیو ایم پاکستان عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

چیئرمین ایم کیو ایم نے اس بات پر زور دیا کہ پانی، بجلی اور گیس کی عدم دستیابی پر اراکین اسمبلی عوام سے رابطہ رکھیں، اگر احتجاج کی ضرورت پڑے تو اراکین اسکا بھی حصہ بنیں۔

خالد مقبول صدیقی نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندے روزانہ کی بنیاد پر بہادرآباد مرکز پر اپنی موجودگی یقینی بنائیں، عوامی نمائندے عوامی مسائل حل کریں۔

اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہا کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین عوامی ذمہ داریوں پرتوجہ مبذول کریں، عیدالاضحیٰ پر عوام کی خدمت کےلیے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی وفاقی شیڈو بجٹ سے متعلق تجاویز پیش کریں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی ایم پاکستان ایم کیو ایم نے کہا ایم کی کہا کہ

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا

اسلام اّباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء) آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا صنعتوں کیلئے 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزارت توانائی کے حکام آئی ایم ایف کو مارجنل انرجی پیکج پر متفق کرنے میں ناکام رہے، آئندہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں نئی تجاویز کے ساتھ دوبارہ پیکج تیار کر کے بات چیت ہو گی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مارجنل کاسٹ پر اے آئی، ڈیٹا مائننگ اور انڈسٹری کیلئے 3 سال کے لیے انرجی پیکج تھا، ملک میں اس وقت 8 ہزار سرپلس بجلی ہونے کے باعث مارجنل پیکج تیار کیا گیا تھا، اضافی بجلی کے استعمال پر فی یونٹ ریٹ میں ٹیکسوں کی کمی کے لیے تجویز تیار کی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے وزارت توانائی سے سو فیصد ریکوری نہ ہونے کے باعث پیکج منظور نہیں کیا، اضافی بجلی کے استعمال پر صرف پیداواری لاگت اور کپیسٹی چارجز کی رقم عائد ہونا تھی، پیداواری لاگت اور کپیسٹی چارجز کے علاوہ باقی تمام بشمول ٹیکسز ختم کرنے کی تجویز تھی۔ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مارجنل پیکج کی منظوری سو فیصد ریکوری سے منسلک کر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا سے نومنتخب 8 اراکین نے سینیٹ رکنیت کا حلف اٹھا لیا
  • خیبر پختونخوا سے نو منتخب 8 اراکین نے سینیٹ رکنیت کا حلف اٹھا لیا
  • نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
  • خیبرپختونخوا سے 3نومنتخب اراکین نے سینیٹ رکنیت کا حلف اٹھا لیا
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟
  • جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
  • دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم فورسز کیساتھ کھڑی ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی آج بنگلہ دیش روانہ ہوں گے