کاتانیا : معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور آئرش اداکار لیام کننگھم نے ایک انسانی ہمدردی مشن کے تحت غزہ کا رخ کر لیا ہے تاکہ اسرائیلی محاصرے کو چیلنج کیا جا سکے۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق ان کا امدادی جہاز "مدلین" اتوار کے روز اٹلی کی بندرگاہ کاتانیا سے روانہ ہوا۔ اس جہاز پر 12 رضا کاروں کا عملہ سوار ہے اور ان کے ہمراہ کچھ بنیادی لیکن علامتی امدادی سامان بھی موجود ہے۔

گریٹا تھنبرگ نے روانگی سے قبل کہا: "ہم یہ سب اس لیے کر رہے ہیں کیونکہ جب تک ہم کوشش کرتے رہیں گے، ہم انسانیت کا دامن تھامے رکھیں گے۔ لیکن جیسے ہی ہم خاموش ہو جائیں گے، ہم سب کچھ ہار جائیں گے۔"

انہوں نے مزید کہا: "یہ مشن جتنا خطرناک ہے، اس سے کہیں زیادہ خطرناک دنیا کی خاموشی ہے، جو نسل کشی کے شکار افراد کے حق میں آواز نہیں اٹھا رہی۔"

یاد رہے کہ اسی تنظیم کا ایک اور جہاز "کانشس" رواں ماہ کے آغاز میں مالٹا کے قریب دو ڈرون حملوں کا نشانہ بنا تھا، جس کا الزام تنظیم نے اسرائیل پر عائد کیا۔ تاہم اسرائیل نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں صورتحال اکتوبر 2023 کے بعد سے بدترین ہے۔ حالیہ دنوں میں امدادی سرگرمیوں میں معمولی بحالی ہوئی ہے، تاہم عالمی اداروں نے "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن" سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے جو کہ امریکہ اور اسرائیل کی پشت پناہی سے بنائی گئی ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ فاؤنڈیشن غیرجانبدار نہیں اور امداد کے بدلے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی کوشش کر رہی ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر

اپنے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی چاہے ہمارے میزائل حملوں کی درستگی کے بارے میں بات نہ کریں لیکن جنگبندی کے صیہونی مطالبے نے دنیا کے سامنے سب کچھ واضح کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے کہا کہ ہم کسی بھی اسرائیلی فوجی جارحیت کا مقابلہ اور تل ابیب پر دوبارہ حملے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج صبح الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ہم پر حملہ کیا جس کے جواب میں ہم نے طاقت کے ساتھ اس کے قلب پر حملہ کیا۔ اب وہ دنیا سے اپنے نقصان کو چھپا رہا ہے۔ اسرائیل افراتفری کے ذریعے ایران کو تبدیل، تقسیم اور حکومت کو تباہ کر کے ختم کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ شک نہیں کہ ہمارے ملک میں دشمن نے اپنے جاسوسوں کے ذریعے کچھ اثر و رسوخ پیدا کر لیا تھا لیکن پھر بھی ایران پر حملے کا فیصلہ کن صیہونی عنصر، امریکی ٹیکنالوجی اور اس کے استعمال کی صلاحیت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن صرف سیز فائر پر بھی اکتفاء نہیں کریں گے بلکہ پوری قوت سے اپنا دفاع کریں گے۔ اسرائیلی چاہے ہمارے میزائل حملوں کی درستگی کے بارے میں بات نہ کریں لیکن جنگ بندی کے صیہونی مطالبے نے دنیا کے سامنے سب کچھ واضح کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سب پر عیاں ہے کہ ایران نے ہتھیار نہیں ڈالے اور نہ ہی آئندہ ڈالے گا لیکن اس کے باوجود ہم ڈپلومیسی پر یقین رکھتے ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ خطے کے ممالک نے پہلے کبھی بھی ایران کی اتنی حمایت نہیں کی تھی جتنی حالیہ جنگ کے دوران کی۔ ہم عرب ہمسایوں اور دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ اجتماعی سلامتی کا آئیڈیا بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے جوہری ہتھیار رکھنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری سیاسی، مذہبی، انسانی اور اسٹریٹجک پوزیشن ہے۔ ہمارے ملک میں یورینیم کی افزودگی بین الاقوامی قوانین کے تحت جاری رہے گی۔ مستقبل میں کوئی بھی مذاکرات جیت کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔ ہم دھمکیوں یا دباؤ کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ہمارا جوہری پروگرام ختم ہو گیا ہے، ایک وہم ہے۔ ہماری جوہری صلاحیتیں تنصیبات میں نہیں بلکہ ہمارے سائنسدانوں کے ذہنوں میں ہیں۔ قطر میں العدید امریکی اڈے پر حملے کے بارے میں ڈاکتر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم نے قطر پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی ایسا کر سکتے ہیں۔ قطر ہمارا برادر ملک ہے اور اس کے لوگ ہمارے بھائی ہیں۔ ہم ہر لحاظ سے ان کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہمارا نشانہ قطر یا قطری عوام نہیں بلکہ ایک امریکی اڈہ تھا جس نے ہمارے ملک پر بمباری کی تھی۔ میں قطر کے عوام کے جذبات اور موقف سے آگاہ ہوں۔ اسی لیے میں نے اپنے بھائی، امیرِ قطر سے اس موضوع پر ٹیلیفونک گفتگو کی۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ قطر کے لیے ہماری نیت اچھی، مثبت اور بھائی چارے پر مشتمل ہے۔ ہم کسی بھی شعبے میں ان کی مدد کے لیے تیار ہیں جہاں وہ درخواست کریں۔ خود پر اسرائیل کے قاتلانہ حملے کی کوشش کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے الجزیرہ سے کہا کہ وہ واقعہ اسرائیل کی فوجی رہنماؤں کے بعد سیاسی رہنماؤں کو قتل کرنے کی کوششوں کا حصہ تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جب تم رفال اڑا ہی نہیں سکتے تو نئے جہاز کس لعنت کے لیے خرید رہے ہو؟ڈمی خواجہ آصف
  • ’اداکار نہیں بن سکتے‘ کہنے والوں کو قہقہوں سے جواب دینے والے ورسٹائل ایکٹر محمود
  • معاوضے کا تنازع، کورولش عثمان کے اداکار نے ڈرامے کو خیر باد کہہ دیا
  • مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کی سربراہی میں 12 رکنی وفد چین روانہ
  • بیروت اور دمشق سے ابراہیم معاہدہ ممکن نہیں، اسرائیلی اخبار معاریو
  • مذہبی و ثقافتی سفارتکاری، بیرسٹر سیف کی قیادت میں وفد چین روانہ
  • کراچی جانے والا مسافر جب غلطی سے جدہ پہنچا تو وہاں اس کے ساتھ کیا ہوا؟
  • ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی آج بنگلہ دیش روانہ ہوں گے