اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2025ء) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب کی روک تھام کیلئے نئے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے، ہماری معاشی خود انحصاری کا دارومدار سستی بجلی اور زراعت پر ہے۔وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت دیامیر بھاشا ڈیم اور دیگر آبی وسائل کے امور پر اہم اجلاس ہوا۔دوران اجلاس وزیراعظم نے ملک میں توانائی کی پیداوار اور پانی کے وافر ذخیرے کا مؤثر نظام قائم کرنے کیلئے دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور ڈیم کی تعمیر میں حائل تمام تر رکاوٹوں کو فوری حل کرنے اور منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کا حکم دیا۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پانی ذخیرہ کرنے کی استطاعت بڑھانے، زراعت کے لئے درکار پانی کی فراہمی، سیلاب کی روک تھام کے لئے نئے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری معاشی خود انحصاری کا دارومدار سستی بجلی اور زراعت پر ہے جس کیلئے پانی کے سٹوریج بڑھانے اور پانی کے مؤثر استعمال کی ضرورت ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور و بین الصوبائی روابط رانا ثنائاللہ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وفاقی وزیر کی تعمیر

پڑھیں:

آئین مقدس ضرور حرف آخر نہیں، بہتری کیلئے ترامیم ناگزیر ہیں: رانا ثناء اللہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آئین کسی بھی ملک کے لیے بہت مقدس دستاویز ہوتا ہے تاہم یہ حرفِ آخر نہیں ہوتا، وقت کے ساتھ ساتھ حالات بدلتے ہیں اور آئین میں بہتری کیلئے ترامیم کی جاتی ہیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ اب تک آئینِ پاکستان میں 26 ترامیم ہو چکی ہیں اور جب بھی پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت کسی بات پر متفق ہو تو ترمیم کی جا سکتی ہے، سیاسی عمل کبھی نہیں رکتا، مختلف معاملات پر ہمیشہ بحث و مباحثہ جاری رہتا ہے اور یہ جمہوریت کا خاصہ ہے۔

سپریم کورٹ کی کینٹین میں سلنڈر پھٹ گیا

ن لیگی رہنما نے واضح کیا کہ ایسا نہیں کہ صبح ہی 27 ویں ترمیم لائی جا رہی ہو بلکہ مختلف امور پر پارلیمنٹرینز اور سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت جاری ہے، مسلم لیگ (ن) کو 18 ویں ترمیم سے کوئی مسئلہ نہیں، یہ ترمیم اُس وقت تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاقِ رائے سے منظور ہوئی تھی۔

رانا ثناء اللہ نے مزید کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کا تعلق وسائل کی تقسیم سے ہے اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ مرکز اور صوبوں کے درمیان بیلنس پیدا کیا جائے، دفاعی بجٹ صرف وفاق نہیں بلکہ صوبوں کی بھی مشترکہ ذمہ داری ہے کیونکہ دفاع اور قرضوں کی ادائیگی کے بعد وفاق کے پاس وسائل محدود رہ جاتے ہیں۔ 
 

بلیو اکانومی پاکستانی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی: وفاقی وزیر خزانہ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آئین مقدس ضرور حرف آخر نہیں، بہتری کیلئے ترامیم ناگزیر ہیں: رانا ثناء اللہ
  • موجودہ دور میں جدید علوم کا حصول ناگزیر ہو چکا، ملک ڈیجیٹائزیشن کی راہ پر گامزن ہے، اسحاق ڈار
  • آئین مقدس ضرور حرف آخر نہیں، بہتری کیلئے ترامیم ناگزیر ہیں: رانا ثناء اللہ
  • بلیو اکانومی پاکستانی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی: وفاقی وزیر خزانہ
  • معاشی استحکام کیلئے ڈھائی سال میں ٹھوس اقدامات کیے گئے، وفاقی وزیر خزانہ
  • سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • سموگ‘ فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن‘ 27 مقدمات‘ متعدد گرفتار
  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان