ماہواری کا تجربہ کرنے والی وہیل مچھلیاں 40 سال زیادہ جیتی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کیا آپ جاتنے ہیں کہ کچھ وہیل مچھلیاں، خاص طور پر کِلر وہیلز (Orcas) کو بھی ماہواری کا تجربہ ہوتا ہے۔
کچھ وہیل مچھلیاں، بالخصوص کِلر وہیلز کو ماہواری آتی ہےاور صرف یہی نہیں بلکہ اس کی وجہ سے وہ غیرماہواری والی وہیل مچھلیوں سے زیادہ لمبی عمر پاتی ہیں۔
حیاتیاتی طور پر ماہواری والی وہیل مچھلیاں menopause (ماہواری بند) ہونے کے بعد بھی لمبی عمر پاتی ہیں۔ یہ انسانوں کے علاوہ اُن چند جانوروں میں شامل ہیں جو حیاتیاتی تبدیلی کے باوجود لمبی عمر پاتے ہیں۔
کِلر وہیلز (Orcas) میں تقریباً 30-40 سال کی عمر میں ماہواری بند ہوجاتی ہے جس کے بعد بھی وہ 40 سال مزید زندہ رہ سکتی ہیں۔ بعض مادہ وہیلز 80 سے 90 سال کی عمر تک زندہ رہتی ہیں۔
یہ عمل "گرینڈ مدر تھیوری" کے مطابق ہوتا ہے: گرینڈ مدر تھیوری کہتی ہے کہ بوڑھی مائیں (گرینڈ مدرز) جھنڈ کو رہنمائی دیتی ہیں، خاص طور پر خوراک تلاش کرنے میں۔ ان کا تجربہ جھنڈ کی بقا کے لیے قیمتی ہوتا ہے۔ اس لیے وہ جھنڈ کے لیے سماجی رہنما بن جاتی ہیں اور جھنڈ کی بقا میں مدد کرنے کے سبب خود بھی زیادہ لمبی عمر پاتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تںخواہ دار طبقے کی طرف سے سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے کا انکشاف
اسلام آباد:رواں مالی سال 25-2024 کے 11 ماہ(جولائی تا مئی)کے دوران ملک میں سے زیادہ ٹیکس تنخواہ دار طبقے کی طرف سے ادا کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے گیارہ ماہ(جولائی تا مئی25-2024) کے دوران کے تنخواہ دار طبقے کی جانب سے مجموعی طور پر 499 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس ادا کیا گیا ہے جو کہ ٹیکس ادا کرنے والے تمام شعبوں میں سب سے زیادہ ہے۔
مالی سال کے دوران ہول سیل سیکٹر کی طرف سے 22 ارب 36 کروڑ روپے، ریٹیل سیکٹر کی جانب سے 33 ارب 30 کروڑ روپے، برآمدی شعبے کی طرف سے 96 ارب 36 کروڑ روپے، ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی جانب سے دو کھرب 19 ارب68 کروڑ روپے ٹیکس جمع ہوا۔
اسی طرح تنخواہ دار طبقے کی طرف سے 4 کھرب 99 ارب روپے ٹیکس ادا کیا گیا ہے اور اعداد وشمار کے اعتبار سے تنخواہ دار طبقے کی جانب سے سے زیادہ ٹیکس جمع کروایا گیا ہے۔