—فائل فوٹو

کراچی کی ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے قیدیوں کے فرار کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ زلزلے کے باعث جیل کی مختلف بیرکوں میں دراڑیں پڑنا شروع ہو گئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق جیل انتظامیہ نے دراڑیں پڑنے کے بعد قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالا۔

بیرکوں سے باہر آتے ہی قیدیوں نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی تھی۔

کراچی: ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدی کو اس کی ماں واپس جیل لے آئی

والدہ نے کہا کہ بیٹے نے بتایا کہ زلزلے کی وجہ سے بہت سے قیدی فرار ہوگئے تو میں بھی گھر آگیا۔

دریں اثناء کراچی ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے فرار ہونے والے 89 قیدی پکڑے جا چکے ہیں۔

اس حوالے سے جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے 127 قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔ 

پولیس کے مطابق 2 قیدیوں کو اتحاد ٹاؤن اور نیو کراچی صنعتی ایریا سے گرفتار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ شب کراچی کی ملیر جیل میں صورتِ حال اس وقت خراب ہوئی جب شہر کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے جھٹکوں کے دوران جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار ہو گئے جن میں سے متعدد کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

قیدیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن کیا تھا، اس دوران جیل کے باہر شدید فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی تھیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کراچی، گلستان جوہر میں 200 سے زائد جھگیاں آگ لگنے کے باعث جل گئیں، مویشی بھی ہلاک

کراچی:

گلستان جوہر بلاک 12 میں آتشزدگی کے باعث 200 سے زائد جھگیاں جلنے سے اس میں رکھا سامان اور متعدد موٹر سائیکلیں جل کر خاکستر ہوگئیں جبکہ مویشی بھی جل کر ہلاک ہوگئے۔

آتشزدگی کے نتیجے میں کسی انسانی جان کا نقصان نہیں ہوا، فائر آفیسر آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتاتے ہیں تاہم مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر بلاک 12 منور چورنگی کے قریب ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب جھگیوں میں آگ لگ گئی، آگ لگنے کی اطلاع پر کے ایم سی کی 4 فائربریگیڈ کی گاڑیاں اور ریسکیو 1122 کے تین فائرٹینڈر موقع پر پہنچ گئے اور آگ بجھانے کا کام شروع کیا۔ آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کے ایم سی کے واٹر باؤزر اور واٹر ٹینکر استعمال کیے گئے۔

ترجمان فائر بریگیڈ کے مطابق رات تقریباً ڈھائی بجے لگنے والی آگ پر ڈھائی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا، تاہم پانی کی کمی کے باعث فوری طور پر کولنگ کا عمل شروع نہیں کیا جا سکا، صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے واٹر ٹینکر کے ذریعے پانی فراہم کیا گیا جس کے بعد کولنگ کے عمل کا آغاز کیا گیا۔

فائرنگ آفیسر کے مطابق انہیں بتایا گیا ہے کہ پلاٹ میں لگے بجلی کے کنڈے کاٹے جا رہے تھے اسی دوران شارٹ سرکٹ ہوا اور آگ لگ گئی، پلاٹ پر مجموعی طور پر 500 جھگیاں ہیں جس میں سے 200 سے زائد جھگیاں اور اس میں رکھا سامان مکمل طور پر جل گیا۔

انہوں نے بتایا کہ آتشزدگی کے بعد جھگیوں میں مقیم لوگوں کی متعدد موٹر سائیکلیں جل گئیں جبکہ بکریاں، بکرے، بلیاں اور دیگر جانور بھی جھلس کر مرگئے، تاہم انسانی جان کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ جھگیوں میں رکھی موٹر سائیکلیں اور مویشی بھی جل گئے، آگ اس وقت لگی جب وہ سو رہے تھے، اس پلاٹ پر 10 سال سے زائد عرصے سے رہائش پذیر تھے اور محنت مزدوری کر کے اپنا پیٹ پالتے تھے۔ پلاٹ پر مقیم افراد کا تعلق پنجاب اور بلوچستان سے ہے۔

کچھ متاثرین کا کہنا تھا کہ ان کی ساری عمر کی جمع پونجی جل گئی، سندھ حکومت اور مخیر حضرات سے انہوں نے مدد کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آگ لگنے پر شور سن کر وہ جو کپڑے تن پر پہنے ہوئے تھے بس اسی حالت میں گھروں سے نکل گئے، اب ان کے پاس نے پہننے کو ہے نہ اوڑھنے کو کچھ ہے۔

فائر بریگیڈ کے عملے نے 3 گھنٹے تک کام جاری رکھا جس کے بعد فائر بریگیڈ کا عملہ اپنا کام مکمل کر کے واپس روانہ ہوگیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں خونی ڈمپرز نے مزید 2جانیں لے لی، مقدمات درج،لیاقت محسود کی ہنگامہ آرائی
  • کراچی: ہنگامہ آرائی کیس ، لیاقت محسود کی ضمانت منظور
  • سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلینڈر کا دھماکا، کئی افراد زخمی
  • کراچی: ملیر ٹنکی اسٹاپ پر نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے نوجوان موٹرسائیکل سوار جاں بحق
  • لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کا فرار،زلزلہ نہیں،جیل انتظامیہ کی غفلت اور ناقص سیکورٹی اصل وجہ قرار
  • لانڈھی جیل بریک: قیدیوں کے فرار کی وجہ زلزلہ یا کچھ اور، تحقیقات کیا کہتی ہیں؟
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • کراچی، اورنگی ٹاؤن میں پولیس کا مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی، گلستان جوہر میں 200 سے زائد جھگیاں آگ لگنے کے باعث جل گئیں، مویشی بھی ہلاک
  • کراچی: ملیر کینٹ کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے افسر جاں بحق