کراچی میں دو مبینہ پولیس مقابلوں میں 4 ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے دو مختلف علاقوں میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلوں میں چار ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کر لیے گئے۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، موبائل فونز، نقد رقم اور موٹر سائیکل برآمد کر لی گئی ہے۔
پہلا مقابلہ کراچی کے حساس علاقے شارع فیصل پر ڈرگ روڈ کے قریب پیش آیا، جہاں پولیس نے مشکوک موٹر سائیکل سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا۔
تاہم ملزمان نے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی فائرنگ میں دونوں ڈاکو زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق زخمی ملزمان کی شناخت طارق اور غلام علی کے ناموں سے کر لی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دونوں ملزمان ماضی میں بھی جرائم میں ملوث رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں پولیس مقابلہ؛ 4 اغوا کار گرفتار، مغوی کو بازیاب کروالیا گیا
دوسرا مقابلہ کیماڑی کے علاقے میں جیکسن پولیس کی جانب سے کیا گیا، جہاں گشت پر موجود پولیس اہلکاروں نے مشتبہ افراد کو روکنے کی کوشش کی۔
ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کی، جس پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دونوں ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔
زخمی ملزمان کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی شناخت شاہزیب اور علی رضا کے ناموں سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ ملزمان اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔
دونوں کارروائیوں میں گرفتار ملزمان کے قبضے سے متعدد موبائل فونز، نقدی، غیر قانونی اسلحہ اور استعمال شدہ موٹرسائیکل برآمد کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں گرفتار کو زخمی
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔