ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قاتل مقتولہ کا فون بھی ساتھ لے گیا اور یہی اس کی گرفتاری کی وجہ بنا۔ قتل ہونے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور تفتیش کو جدید طریقہ کار کے تحت آگے بڑھانا شروع کیا۔ مقتولہ کے موبائل فون کی سی ڈی آر نکلوائی گئی تو 37 لوگوں کی 300 کالز کو ٹریس کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم موبائل فون بھی اپنے ساتھ لے گیا تھا اور یہی اس کی غلطی ثابت ہوئی۔ پولیس پہلے 12 گھنٹوں کے دوران ہی اس نتیجے پر پہنچ گئی کہ اصل ملزم فیصل آباد فرار ہوچکا ہے، کیونکہ ملزم عمر اور مقتولہ ثنا کے موبائلز کی کوکیشن ایک ہی جگہ کی آر ہی تھی۔ بعد ازاں اسے گرفتار کرلیا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ درج، ملزم کو شناخت کرسکتے ہیں،والدہ

ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ درج، ملزم کو شناخت کرسکتے ہیں،والدہ

متعلقہ مضامین

  • قتل کے موقع پر گھر میں موجود ثناء یوسف کی پھوپھو نے کیا دیکھا؟ مقتولہ کے والد کا انکشاف
  • بھارتی وفد نے اقوام متحدہ کےساتھ انگیج ہی نہیں کیا، حنا ربانی کھر کا تہلکہ خیز انکشاف
  • ثناء یوسف کے والد کی حکومت سے انصاف کی اپیل
  • ’انصاف فراہم کیا جائے‘، مقتولہ ثنا یوسف کے والد کی حکومت سے اپیل
  • ثناء یوسف کو کیوں قتل کیا گیا، ملزم کون ہے اور کیسے پکڑا گیا؟
  •  ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس:مقتولہ کی پھوپھی نے اندر کی بات بتادی
  • ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ درج، ملزم کو شناخت کرسکتے ہیں،والدہ
  • اسلام آباد میں قتل ہونے والی ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قاتل پکڑا گیا، پولیس نے تفصیلات جاری کردیں
  • انا للہ و انا الیہ راجعون،معروف ٹک ٹاکر چل بسیں