وکلا اور عوام نے احاطہ عدالت میں عدالت لگا لی ؛ملزم سلمان فاروقی پر پولیس کی موجودگی میں تشدد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
ویب ڈیسک : نوجوان پر تشدد کیس میں گرفتار سلمان فاروقی پر وکلا اور عوام نے عدالت میں پیشی پر دھلائی کر دی، پولیس کی موجودگی میں احاطہ عدالت میں ملزم پر تشدد نے کئی سوال کھڑے کردیے
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نوجوان پر تشدد کے الزام میں گرفتار ملزم سلمان فاروقی کو عدالت میں پیشی کے بعد تھپڑ پڑ گئے۔ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گاڑی کے ساتھ ٹکر پر نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم سلمان فاروقی کو عدالت پیش کیا گیا۔ سلمان فاروقی کو عدالت میں پیشی کے بعد وکیل نے تھپڑ رسید کر دیا،عدالت میں پیشی کے بعدوکلاء اورعوام نے ملزموں کو تھپڑ اور لاتیں ماریں۔ پولیس کی حراست میں ملزم پر احاطہ عدالت میں تشدد ہونا سیکورٹی پر سوال اٹھا رہا ہے ۔ قانون کے رکھوالوں نے احاطہ عدالت میں ملزم پر تشدد کرکے قانون کی دھجیاں اڑائیں ہیں ۔ ملزم عدالت میں پیش ہوا ، سزا دینا عدالت کا کام ہے ۔ وکلا نے احاطہ عدالت میں قانون ہاتھ میں لے کر ملزم پر تشدد کرکے ناحق سزا دی
ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس:مقتولہ کی پھوپھی نے اندر کی بات بتادی
یادرہے کہ نوجوان پر تشدد میں ملوث اب تک 4ملزم گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: احاطہ عدالت میں عدالت میں پیشی سلمان فاروقی
پڑھیں:
کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے بچوں سے زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کردی۔ پولیس نے ملزم کو سات مقدمات میں نامزد کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے دوران ایک ڈرامائی منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ مارے، جس کے باعث ماحول کشیدہ ہوگیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق ملزم کو اہلِ علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں سامنے آیا کہ وہ 2016 سے بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا اور ان کی ویڈیوز بھی تیار کرتا رہا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔
دوسری جانب صحافیوں نے جب عدالت کے باہر ملزم سے سوال کیا کہ وہ ان ویڈیوز کا کیا کرتا تھا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ بعد میں انہیں خود ہی دیکھتا تھا۔ اس اعتراف کے بعد متاثرہ بچوں کے والدین اور اہل علاقہ نے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔