کراچی میں شہری پر تشدد کرنے والے ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی کی ایک مقامی عدالت نے شہری پر تشدد کرنے ک الزام میں گرفتار ملزم سلمان فاروقی اور اس کے ساتھی کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی/سٹی کورٹ میں ڈیفنس اتحاد کمرشل میں شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔
گذری پولیس نے 2 ملزمان سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی کو عدالت میں پیش کردیا، اس موقع پر ملزم کے وکیل نعیم قریشی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی میں نوجوان پر تشدد کرنے والا ملزم سلمان فاروقی گرفتار
ملزم سلمان فاروقی کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کردی گئی، درخواست ملزم کے وکیل نعیم قریشی نے دائر کی جس کے مطابق ملزم کے خلاف دھمکیاں دینے کا مقدمہ ہے جو قابل ضمانت ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ملزما ن سے تفتیش کرنی ہے۔
بعدازاں، عدالت نے ملزمان کو 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، عدالت کا آئندہ سماعت پر مقدمہ کی پیش رفت رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کار سوار شخص کی جانب سے نوجوان پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں متاثرہ نوجوان اپنی بہن کی جانب سے بار بار معافی مانگنے کے باوجود بھی تشدد کا سامنا کرنے سے نہ بچ سکا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کراچی پولیس نے ملزم کو ساتھیوں سمیت گرفتار کیا۔ ملزم کی شناخت سلمان فاروقی کے نام سے ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سلمان فاروقی کے حوالے
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔