یورپی یونین کا بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے لیے بڑی مبصر ٹیم بھیجنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
یورپی یونین نے بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات کے لیے ایک بڑی انتخابی مبصر ٹیم تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا 20 سال بعد اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق، کن شعبوں پر توجہ دی جائے گی؟
یورپی یونین کے سفیر برائے بنگلہ دیش مائیکل ملر نے یہ اعلان منگل کے روز مشیرِ اعلیٰ پروفیسر محمد یونس سے ڈھاکا کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جمنہ میں ملاقات کے دوران کیا۔
سفیر ملر کے مطابق مبصر مشن کی حتمی منظوری ابھی باقی ہے، تاہم 150 سے 200 ارکان پر مشتمل ٹیم بھیجی جا سکتی ہے۔ ان میں سے کچھ مبصرین الیکشن سے 6 ہفتے قبل پہنچیں گے جبکہ دیگر پولنگ سے ایک ہفتہ پہلے شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2008 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ یورپی یونین بنگلہ دیش میں ایک مکمل انتخابی مبصر ٹیم بھیج رہی ہے۔
سفیر ملر نے مزید بتایا کہ یورپی یونین مقامی مبصرین کی تعیناتی میں بھی معاونت فراہم کرے گی تاکہ انتخابی عمل کو شفاف بنایا جا سکے۔
جمہوری اصلاحات اور انتخابی تیاریوں پر بات چیتدونوں رہنماؤں کے درمیان ایک گھنٹے طویل ملاقات میں گورننس اور آئینی اصلاحات، انتخابی تیاریوں، عدالتی اور مزدور اصلاحات، تجارت، سرمایہ کاری اور ملک کے وسیع سیاسی عمل سمیت کئی امور پر گفتگو ہوئی۔
مزید پڑھیے: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دورہ بنگلہ دیش، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
سفیر ملر نے جولائی نیشنل چارٹر کو ایک انتہائی اہم دستاویز قرار دیا جو بنگلہ دیش میں پرامن جمہوری منتقلی کے لیے بنیاد فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے نئی لیبر قوانین میں اصلاحات اور عدلیہ کی خودمختاری کے لیے کیے گئے اقدامات کو بھی قابلِ تحسین قرار دیا۔
انہوں نے کہا یہ تمام اقدامات نہایت اہم ہیں اور یورپی یونین انتخابی کمیشن کی کوششوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گی تاکہ فروری کے انتخابات آزاد، منصفانہ اور شفاف ہوں۔
سفیر نے آئندہ انتخابات کو بنگلہ دیش کے لیے اپنی ساکھ بحال کرنے کا موقع قرار دیا۔
اقتصادی تعلقات اور سرمایہ کاری پر تعاونیورپی سفیر نے یقین دلایا کہ یورپی یونین بنگلہ دیش کے کم ترقی یافتہ ملک سے درمیانی آمدنی والے ملک کی جانب منتقلی کے عمل میں بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔
دونوں فریقین نے تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے، اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کی تیاری اور ایوی ایشن و شپنگ کے شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی نقل مکانی سے نمٹنے کے لیے قریبی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
مشیرِ اعلیٰ محمد یونس نے بتایا کہ بنگلہ دیش عالمی شپنگ کمپنی A.
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ
سفیر ملر نے بتایا کہ ڈنمارک کی یہ کمپنی تقریباً 800 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی تاکہ لالڈیا ٹرمینل کو خطے کے نمایاں ترین بندرگاہی مراکز میں شامل کیا جا سکے۔
انتخابی ماحول اور انسانی حقوق پر تبادلہ خیالملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے انتخابی ماحول، امیدواروں کی اہلیت اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے قانونی عمل کو یقینی بنانے کے اقدامات پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بنگلہ دیش انتخابات یورپی یونین کے سفیر برائے بنگلہ دیش مائیکل ملرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش بنگلہ دیش انتخابات بنگلہ دیش میں یورپی یونین سرمایہ کاری سفیر ملر انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
وفاقی وزیر داخلہ اور یورپی یونین کمشنر کی ملاقات، انسانی سمگلنگ کے خلاف تعاون پر اتفاق
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور یورپی یونین کمشنر برائے داخلی امور و مائیگریشن میگنس برنر کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام، انسانی سمگلنگ کے خلاف اقدامات اور باہمی تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یورپین کمشنر میگنس برنر نے گزشتہ ایک سال میں پاکستان سے یورپ کے لیے غیر قانونی راستوں (ڈنکی) کے ذریعے جانے کی کوششوں میں 47 فیصد کمی پر پاکستان حکومت کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا اور پاکستان کے اقدامات کو مثالی قرار دیا۔
یورپین کمشنر نے کہا کہ بہت جلد پاکستان کا دورہ کروں گا تاکہ غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا جا سکے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی براہِ راست مشاورت کی جا سکے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ رواں سال کے دوران پاکستان میں 1,770 انسانی سمگلرز اور ان کے ایجنٹس کو گرفتار کیا گیا ہے، جو کہ حکومتِ پاکستان کے غیر قانونی امیگریشن کے خلاف زیرو ٹالرنس مؤقف کا واضح ثبوت ہے۔
ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ غیر قانونی امیگریشن، انسانی سمگلنگ اور منشیات کی سمگلنگ کے خلاف مشترکہ اور مربوط حکمتِ عملی کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔