پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین  اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے  کہ پاکستان اور بھارت دہشت گردی کے خلاف متحد ہوجائیں۔  آئی ایس آئی اور "را" ساتھ بیٹھیں تو دہشت گردی میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

رپورٹ کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈیڑھ ارب لوگوں کی قسمت نان اسٹیٹ ایکٹرز یا شرپسندوں کے ہاتھ میں نہیں دی جاسکتی، پاکستان اب بھی دہشت گردی کےخلاف انڈیا سے تعاون کرنا چاہتا ہے۔

بلاول بھٹو  نے نریندر مودی کو نیتن یاہو کی سستی کاپی قرار دیا اور کہا کہ بھارت اسرائیلی حکومت کے نقش قدم پر چل رہا ہے، بدقسمتی سے بھارت ہر غلط چیز سے متاثر ہوتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت دہشت گردی کے خلاف متحد ہوجائیں۔  آئی ایس آئی اور "را" ساتھ بیٹھیں تو دہشت گردی میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

 

قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کے دوران بھارتی الزامات اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف پاکستان کا مؤقف تفصیل سے پیش کیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے ایک تحریری پیغام اقوام متحدہ کے سربراہ کو پیش کیا اور حالیہ کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کے خدشات اور تجاویز سے انہیں آگاہ کیا۔

ملاقات کے دوران بلاول بھٹو نے 22 اپریل 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے گئے الزامات کو بے بنیاد، غیر ذمہ دارانہ اور شواہد سے عاری قرار دیتے ہوئے انہیں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: مودی اور نیتن یاہو کی پالیسیاں ایک ہی ہیں دونوں امن کیلیے خطرہ اور نفرت کو فروغ دے رہے ہیں، بلاول

انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت کی طرف سے کیے گئے حالیہ یکطرفہ فوجی اقدامات جن میں شہری املاک پر حملے، معصوم جانوں کا ضیاع، اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی شامل ہیں جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ بھارت ایک نیا، خطرناک معمول قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو طاقت کے استعمال، بین الاقوامی قوانین سے انحراف، اور سفارتی اصولوں کی نفی پر مبنی ہے، اور جو ایک ایٹمی خطے کو بڑے تصادم کی جانب دھکیل سکتا ہے۔

پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے ممکنہ انسانی اثرات، پاکستان پر آبی دباؤ ڈالنے کی بھارتی کوششوں، اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر مفصل بریفنگ دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری اقوام متحدہ کے

پڑھیں:

بلاول نے یو این چیف کے سامنے بھارت کا چہرہ بے نقاب کر دیا

نیو یارک:

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کے دوران بھارتی الزامات اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف پاکستان کا مؤقف تفصیل سے پیش کیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے ایک تحریری پیغام اقوام متحدہ کے سربراہ کو پیش کیا اور حالیہ کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کے خدشات اور تجاویز سے انہیں آگاہ کیا۔

ملاقات کے دوران بلاول بھٹو نے 22 اپریل 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے گئے الزامات کو بے بنیاد، غیر ذمہ دارانہ اور شواہد سے عاری قرار دیتے ہوئے انہیں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: مودی اور نیتن یاہو کی پالیسیاں ایک ہی ہیں دونوں امن کیلیے خطرہ اور نفرت کو فروغ دے رہے ہیں، بلاول

انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت کی طرف سے کیے گئے حالیہ یکطرفہ فوجی اقدامات جن میں شہری املاک پر حملے، معصوم جانوں کا ضیاع، اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی شامل ہیں جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ بھارت ایک نیا، خطرناک معمول قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو طاقت کے استعمال، بین الاقوامی قوانین سے انحراف، اور سفارتی اصولوں کی نفی پر مبنی ہے، اور جو ایک ایٹمی خطے کو بڑے تصادم کی جانب دھکیل سکتا ہے۔

پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے ممکنہ انسانی اثرات، پاکستان پر آبی دباؤ ڈالنے کی بھارتی کوششوں، اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر مفصل بریفنگ دی۔

مزید پڑھیں: سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات حل کرانے کیلیے متحرک کردار ادا کرے، بلاول بھٹو

اس دوران اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا کہ بھارت کی آبی جارحیت خطے کے غریب طبقات کو براہِ راست متاثر کر رہی ہے۔

ملاقات میں بلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بامقصد، جامع اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔

 انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کم کرنے، مکالمے کو فروغ دینے، اور سندھ طاس معاہدے کی مکمل بحالی کے لیے متحرک کردار ادا کرے۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی زیرقیادت وفد کی اقوام متحدہ میں امریکی مندوب سے ملاقات؛ بھارتی جارحیت کی مذمت

سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کی امن پسندی اور سفارتکاری پر مبنی حکمت عملی کو سراہا، اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ جنوبی ایشیا میں امن، استحکام، اور بین الاقوامی قوانین کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرتا رہے گا۔

انتونیو گوتریس نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ اقوام متحدہ، کشیدگی کے خاتمے اور دیرپا امن کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا، اور تمام معاملات میں اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو رہنما اصول کے طور پر استعمال کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر دہشت گردی کابنیادی سبب ہے، اس کاحل ضروری ہے: بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو کی دہشتگردوں کیخلاف مشترکہ فورم اور آئی ایس آئی اور را کے ملکر کام کرنے کی تجویز
  • پاکستان یو این سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین مقرر
  • پاکستان اور بھارت میں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ فورم کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو
  • لاول بھٹو نے دہشتگردی کیخلاف آئی ایس آئی اور را کے ملکر کام کرنے کی تجویز دیدی
  • اگر آئی ایس آئی اور “را” ملکر کام کریں تو دہشتگردی میں کمی آئے گی، بلاول بھٹو
  • آئی ایس آئی اور را میں باہمی تعاون سے دہشت گردی کم ہو سکتی ہے، بلاول بھٹو
  • بلاول نے یو این چیف کے سامنے بھارت کا چہرہ بے نقاب کر دیا
  • یو این سیکریٹری جنرل پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے کام کریں، بلاول